لکھنؤ: امام باڑہ غفران مآب میں محرم الحرام کی چھٹی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ مسلمان ہونے کے لئے شرط ہے کہ رسول اسلامؐ کے قول و فعل پر اعتقاد ہو۔اگر کوئی رسول اسلامؐ کی حدیث اور سنت کی مخالفت کرے تو وہ مسلمان نہیں ہوسکتا۔
مولان انے کہاکہ رسول اسلام ﷺ نے فرمایا ہے کہ میں تمہارے درمیان دو چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں ۔ایک کتاب خدا اور دوسرے میرے اہل بیت اطہار رضوان اللہ تعالی علیھم اجمعین اگر ان کے دامن سے متمسک رہوگے تو کبھی گمراہ نہیں ہوگے، یہاں تک کہ یہ حوض کوثر پر میرے پاس پہونچ جائیں۔ انہوں نے کہاکہ قرآن مجید اور اہل بیتؑ سے تمسک کے بغیر نجات ممکن نہیں ہے۔
مولانا نے وقف کربلا عباس باغ کے سلسلے میں احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ ڈی ایم نے ہمارا مطالبہ تسلیم کرلیا ہے اس لئے اب ان کی رہائش گاہ پر احتجاج نہیں ہوگا لیکن پولیس اب بھی اس مسئلے میں کوئی کاروائی نہیں کررہی ہے اس لئے کل 7 محرم کو مجلس کے بعد ہم کمشنر کی رہائش گاہ پر احتجاج کے لئے جائیں گے۔ مجلس کے آخر میں مولانا نےفرزند حسینؑ، شبیہ پیغمبر حضرت علی اکبر کی شہادت کے واقعہ کو بیان کیا۔
امام باڑہ غفران مآب میں یوم علی اصغر منایاگیا۔ 6 محرم کو حسب روایت سہ پہر تین بجے امام باڑہ غفران مآب میں یوم علی اصغر منایا گیا جس میں خواتین اپنے شیر خوار بچوں کے ساتھ شامل ہوئیں۔ مجلس کو خواہر فاطمہ جواد نقوی نے خطاب کیا۔ یوم علی اصغر میں خواتین نے اپنے شیر خوار بچوں کو حضرت علی اصغر کی شہادت کی یاد میں مخصوص لباس پہنایا اور حضرت علی اصغر کی قربانی کو یاد کیا۔