رام پور: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر محمد اعظم خان کو رام پور کے ایم پی ایم ایل اے کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے 2019 میں درج مقدمے میں اعظم خان سمیت 7 ملزمان کو بھی بری کر دیا ہے۔ 3 فروری 2016 کو اس وقت کے سی او سٹی علی حسن خان اور اس وقت کے میونسپل کونسل رامپور کے چیئرمین اظہر علی خان کے خلاف مکان کو زبردستی مسمار کرنے اور 15000 روپے زبردستی لینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس کی تفتیش کے دوران ایس پی لیڈر اعظم خان کا نام ملزمان میں شامل تھا۔
اعظم خان کے وکیل زبیر احمد نے میڈیا کو بتایا کہ یہ معاملہ ڈنگر پور سے متعلق ہے۔ الزام تھا کہ 3 فروری 2016 کو علی حسن، اس وقت کے سی او، چیئرمین اور کئی لوگ ڈنگر پور کے گھر آئے اور ان کے گھروں میں گھس کر 15 ہزار روپے لوٹ لئے۔ عدالت میں یہ الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ عدالت نے پایا کہ مقدمہ بے بنیاد ہے کیونکہ آسرا کالونی کی تعمیر 2015 میں شروع ہوئی تھی۔ ان سب چیزوں کو دیکھنے کے بعد عدالت نے تمام الزامات سے بری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اعظم خان کی اپیل مسترد، نفرت انگیز تقریر کیس میں 2 سال کی سزا برقرار
وکیل زبیر احمد نے کہا کہ 'ہمیں ابھی تک عدالتی کاپی نہیں ملی، تاہم تمام ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں 2019 میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اعظم خان کو ایف آئی آر میں ملزم نہیں بنایا گیا۔ اس کے علاوہ پہلے تفتیشی اور دوسرے تفتیش کار نے اسے ملزم نہیں بنایا۔
جب انہوں نے سیتا پور جیل میں ایک اور کیس میں خودسپردگی کی تو ایک ملزم کے بیان پر انہیں اس کیس میں ملزم بنایا گیا، جہاں وہ اپنا مقدمہ ثابت نہیں کر سکا۔ اس معاملے میں سات لوگ ملزم قرار پائے گیے تھے، سبھی کو بری کر دیا گیا ہے۔