گیا: رمضان المبارک کے تیسرے جمعہ کی نماز انتہائی عقیدت و خلوص کے ساتھ ادا کی گئی۔ تیسرے جمعہ کے دوران مساجد مصلیوں سے گلزار رہیں اور اس دوران گرمی کی شدت میں مسلسل اضافے کو لیکر بجلی پنکھے وغیرہ کا انتظام خاص طور پرکیا گیا، جن مسجدوں میں مصلیوں کی رمضان میں تعداد زیادہ ہوتی ہے اور مسجد کہ اندرونی حصے میں جگہ کی کمی واقع ہونے کے سبب بیرونی حصے میں انتظامات کیے جاتے ہیں وہاں ان سبھی مسجدوں کے باہر دھوپ کے پیش نظر شامیانہ بھی لگایا جاتا ہے۔ خاص کر پیر منصور مسجد ،گلبی کوٹھی مسجد ،شیر گھاٹی جامع مسجد وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔ وہیں آخری عشرہ قریب آتے ہی مساجد میں اعتکاف کی اہمیت اور اس کی فضیلت پر بیان ہونا بھی شروع ہو گیا ہے۔
آج جمعہ کی نماز سے قبل خطبے میں خانقاہ چشتیہ منعمیہ رام ساگر میں واقع مسجد میں خطاب کرتے ہوئے حضرت علامہ سید شاہ صباح الدین منعمی نے کہا کہ تیسرے عشرے کی بے شمار خصوصیات بیان فرمائی گئی ہیں اور بندہ اس ماہ میں یہ کوشش کرتا ہے کہ وہ اس ماہ میں زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کرے کیونکہ اس ماہ میں ثواب ستر گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے اس دوران اپنے خطاب میں اعتکاف پر بھی روشنی ڈالی جبکہ گلبی کوٹھی مسجد کے امام مولانا شبیر اشرفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس ماہِ مقدس میں کثرت سے نیک کام کریں ،غریب بے سہارا، یتیم اور مسکین کی مدد کریں اور اپنے مال سے انکی کفالت کی جانب قدم بڑھائیں۔
یہ بھی پڑھیں: