مرادآباد : ریاست اتر پردیش کے مرادآباد کانٹھ تھانہ حلقے میں ایک شخص نے اپنے پانچ سالہ بچے کی گمشدگی رپورٹ درج کرائی تھی۔ پولیس نے اس معاملے میں چھان بین کے بعد 27 جولائی کو محمود پور مافی گاؤں کے جنگل میں گنے کے کھیت سے اس بچے کی لاش برآمد کی۔
اس پورے معاملے پر تفصیلی جانکاری دیتے ہوئے ایس پی رورل سندیپ کمار مینا نے بتایا کہ گمشدہ بچے کی تلاش کے لیے پولیس نے ڈاگ اسکواڈ کی مدد لی۔ کھوجی کتوں کی مدد سے بچے کے چاچا پر شک ہوا جس کے بعد اس سے کڑائی سے پوچھ تاچھ کی گئی۔ ہلاک بچے کے چاچا ذیشان نے اپنا گناہ قبول کر لیا اور بتایا کہ اسی نے اپنے بھتیجے کا قتل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مرادآباد کے سلیم شکاری نے شوٹنگ چیمپین شپ کے ویٹرن زمرہ میں سلور میڈل حاصل کیا
ذیشان نے پولیس کی پوچھ تاچھ میں بتایا کہ 25 جولائی کو وہ بچے کو اپنے ساتھ لے گیا اور اس کا گلا دبا دیا۔ اس کے بعد اس نے ایک بلیڈ سے بچے کا گلا کاٹ کر اس کا قتل کر دیا۔ پولیس نے قاتل کو آلہ قتل کے ساتھ گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ مقامی لوگوں کو اس واقعے پر حیرت ہے کہ آخر کس طرح خون کے رشتے نے گھریلو رنجنش اور زمین جائیداد کی لالچ میں ایک معصوم بچے کا خون کر دیا۔