مرادآباد: مرادآباد میونسپل کارپوریشن کی ٹیم ریلوے اسٹیشن کے سامنے مسافرخانہ کھولنے پہنچی اور ہائی کورٹ کی ہدایت پرمسافرخانہ کو کھولنے کے لیے کارروائی کرتے ہوئے تقریباً 48 دنوں تک مسافرخانہ کو سیل کردیا گیا، 30 ؛لاکھ 99 ہزار روپے بقایا ٹیکس کی ادائیگی کو لے کر مرادآباد میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ سال 29 نومبر کو اسے سیل کرنے کی کارروائی کی۔
20 ستمبر 2023 کو منیجر نے مسافرخانہ پر 30 لاکھ 99 ہزار روپے کے بقایا نوٹس کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اس کے بعد مرادآباد میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے نوٹس لگانے کی کارروائی کی۔ کارپوریشن ٹیکس فوری طور پر۔29 نومبر کو ٹیکس کی عدم ادائیگی پر مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے سیل کرنے کی کارروائی کی گئی۔
مرادآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مسافرخانہ کی دکانوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔مرادآباد میونسپل کارپوریشن کی چیف ٹیکس اسیسمنٹ آفیسر آرتی سنگھ نے بتایا تھا کہ تقریباً چار لاکھ روپئے بشمول مصافیرخانہ کمیٹی اور دکانیں جمع کرائے گئے تھے، باقی رقم ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق جمع نہیں کروائی گئی۔ اس کے باوجود مسافرخانہ کھول دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مرکزی حکومت کی اسکیموں سے تمام مذاہب کے لوگوں کو فائدہ مل رہا ہے،اشفاق سیفی
مسافرخانہ کے منیجر شکیل الرحمان نے بتایا کہ مسافرخانہ کمیٹی کے اراکین ہائی کورٹ گئے تھے،مسافرخانہ کمیٹی کی بات سننے کے بعد ہائی کورٹ نے 48روز سے بند مسافرخانہ کو دوبارہ کھولنے کی ہدایت دی۔