مرادآباد: اترپردیش کے شہر مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے سابق ایم پی ڈاکٹر سید طفیل حسن (ایس ٹی حسن) کا ایک بڑا بیان سامنے آیا ہے، جو کہ محرم کو لے کر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم سے ناراض ہیں۔
ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کہا کہ اگر ایسی پابندی ہے تو سب پر ہونی چاہیے، تمام طبقات کے مذہبی جلوسوں میں اسلحے کی نمائش پر پابندی ہونی چاہیے۔ کسی ایک طبقے پر پابندی لگانا سراسر ناانصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 200 / 300 سالوں سے یہ ہو رہا ہے کہ لوگ ہتھیار استعمال کر کے اپنا فن دکھاتے ہیں۔ یہ ہتھیار کسی کے خلاف نہ تو استعمال نہیں کئے جاتے ہیں اور نہ ہی اس سے کوئی آج تک مرا ہے۔ اس کو روکنے کی کیا ضرورت ہے۔
ایس ٹی حسن نے اشارے کرتے ہوئے کاواڑ یاترا کو نشانہ بنایا اور کہا، ہم نے دیکھا ہے کہ لوگ بھاری ڈی جے لے کر جاتے ہیں، دل کے مریضوں کو پریشانی ہوتی ہے، کمزور دل بھاگ جاتے ہیں۔ کھڑکیوں کے شیشے جَھنجَھنا اٹھتے ہیں۔ کسی کی آواز سنائی نہیں دیتی ہے۔ اس دوران فون پر کسی سے بات بھی نہیں کر سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ اور وزیر اعلیٰ کا حکم ہے کہ آواز کو 60 ڈیسیبل تک محدود کیا جائے۔ مگر ایسا دوسروں کی تقریبوں میں ہوتا نہیں ہے۔ اگر آذان 60 ڈیسیبل سے اوپر ہو تو فوراً پولیس آجاتی ہے مگر اس طرح کے ڈی جے وغیرہ کے پروگراموں پر کوئی پابندی کیوں نہیں ہے؟
یہ بھی پڑھیں: