ETV Bharat / state

مولانا آزاد فاؤنڈیشن کو بند کرنےکے فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ

Imran Khedawala Reaction جمال پور کے رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو مکتوب لکھ کر کہا کہ حکومت ہند کے مولانا آزاد فاؤنڈیشن کو بند کرنے کے فیصلے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔امہوں نے کہاکہ اس فیصلے سے مسلم طلبا و طالبات کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 1, 2024, 7:07 PM IST

مولانا آزاد فاؤنڈیشن کو بند کرنےکے فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ
مولانا آزاد فاؤنڈیشن کو بند کرنےکے فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ

احمدآباد:رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے کہاکہ مولانا آزاد فاونڈیشن تعلیمی میدان میں کئی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔درخواست ہے کہ مولانا آزاد فاؤنڈیشن کو بند کرنے کے حکومت ہند کے حکم کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی ہمیشہ سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس کی بات کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوامی پلیٹ فارم سے کئی بار دہرایا ہے کہ وہ مسلم کمیونٹی کو ایک ہاتھ میں قرآن اور ایک کمپیوٹر دیں گے۔ مولانا آزاد فاؤنڈیشن کو بند کرنے کا فیصلہ آپ کے عہد کے خلاف ہے۔

انہوںنےکہاکہ ملک میں اقلیتوں کی تعلیمی، معاشی، سماجی حیثیت جاننے کے لیے جسٹس سچر کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ہندوستانی مسلمان دیگر ذاتوں کے مقابلے میں سب سے پسماندہ پوزیشن میں ہیں۔رپورٹ کے سنگین نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے منموہن سنگھ جی کی یو پی اے حکومت نے مسلم کمیونٹی کی تعلیمی ترقی کے لیے مولانا آزاد فاؤنڈیشن قائم کیا۔ تاکہ مسلم معاشرے کو تمام مذاہب لوگوں کے ساتھ متوازی طور پر ترقی دی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:لوک سبھا انتخابات 2024: ایم آئی ایم کا یوپی میں ایس پی سے پانچ سیٹوں کا مطالبہ

ان کا مزید کہنا تھا ک یہ حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ملک کے تمام طبقات بلا تفریق یکساں طور پر ترقی کریں۔ فاؤنڈیشن کو بند کرنے کا فیصلہ اقلیتوں کی مساوی ترقی کے لیے حکومت کے عزم پر سوال اٹھاتا ہے۔

احمدآباد:رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے کہاکہ مولانا آزاد فاونڈیشن تعلیمی میدان میں کئی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے۔درخواست ہے کہ مولانا آزاد فاؤنڈیشن کو بند کرنے کے حکومت ہند کے حکم کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی ہمیشہ سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس کی بات کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوامی پلیٹ فارم سے کئی بار دہرایا ہے کہ وہ مسلم کمیونٹی کو ایک ہاتھ میں قرآن اور ایک کمپیوٹر دیں گے۔ مولانا آزاد فاؤنڈیشن کو بند کرنے کا فیصلہ آپ کے عہد کے خلاف ہے۔

انہوںنےکہاکہ ملک میں اقلیتوں کی تعلیمی، معاشی، سماجی حیثیت جاننے کے لیے جسٹس سچر کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ کمیٹی کی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ہندوستانی مسلمان دیگر ذاتوں کے مقابلے میں سب سے پسماندہ پوزیشن میں ہیں۔رپورٹ کے سنگین نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے منموہن سنگھ جی کی یو پی اے حکومت نے مسلم کمیونٹی کی تعلیمی ترقی کے لیے مولانا آزاد فاؤنڈیشن قائم کیا۔ تاکہ مسلم معاشرے کو تمام مذاہب لوگوں کے ساتھ متوازی طور پر ترقی دی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:لوک سبھا انتخابات 2024: ایم آئی ایم کا یوپی میں ایس پی سے پانچ سیٹوں کا مطالبہ

ان کا مزید کہنا تھا ک یہ حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ملک کے تمام طبقات بلا تفریق یکساں طور پر ترقی کریں۔ فاؤنڈیشن کو بند کرنے کا فیصلہ اقلیتوں کی مساوی ترقی کے لیے حکومت کے عزم پر سوال اٹھاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.