گروگرام: ہریانہ کے گروگرام میں ایک بار پھر فائرنگ کے واقعہ نے علاقہ میں ہلچل مچا دی ہے۔ دیوی لال نگر میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب ہولی کی رات اسکارپیو پر سوار بدمعاشوں نے مسجد کے باہر فائرنگ کی۔ گولی چلنے کی آواز سن کر آس پاس کے لوگ گھروں سے باہر آئے تو ملزمان فرار ہو گئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور تفتیش شروع کردی۔
یہ بھی پڑھیں:
گروگرام میں مسجد کے باہر فائرنگ:
عینی شاہدین کے مطابق پیر (25 مارچ) کی رات تقریباً 10:45 بجے ایک اسکارپیو کار دیوی لال نگر کی گلی نمبر 9 پر پہنچی اور تنگ گلی میں مڑنا چاہ رہی تھی۔ لیکن تنگ گلی ہونے کی وجہ سے گاڑی ایک گھر کے باہر پلیٹ فارم پر پہنچنے کے بجائے رک گئی۔ عینی شاہد کے مطابق اسکارپیو سوار نے انہیں یہ کہہ کر پتھر ہٹانے کو کہا کہ گاڑی کے آگے پتھر ہے، عینی شاہد عبدالحفیظ نے جب بتایا کہ پتھر نہیں ہے تو اسکارپیو گاڑی میں سوار بدمعاش نے گاڑی کو پیچھے لیا۔ اور گاڑی دوبارہ پلیٹ فارم پر چڑھا دی۔ اس پر پلیٹ فارم ٹوٹ کر نیچے آگیا۔
فائرنگ کے واقعہ سے خوفزدہ لوگ:
الزام ہے کہ اسکارپیو سوار نے اپنی کار روکی اور دو نوجوان اس سے نیچے اترے اور مسجد کا گیٹ کھولنے کی کوشش کرنے لگے۔ جب کسی نے کہا کہ مسجد کا گیٹ صبح کھول دیا جائے گا تو وہ غصہ میں آگیا اور بدتمیزی کرتے ہوئے واپس جانے لگا۔ الزام ہے کہ ایک نوجوان نے پہلے اس کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور اچانک یہ کہتے ہوئے گولی چلا دی کہ گولی ماروں گا جس کے بعد وہ موقع سے فرار ہو گیا۔
واردات کے بعد ملزمان فرار:
ملزمان واردات کے بعد فرار ہوگئے۔ اسی دوران گولی چلنے کی آواز سن کر لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر یہاں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج حاصل کرلی۔ پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی کیمرے میں ایک اسکارپیو کار آتی دکھائی دے رہی ہے جو کچھ دیر تک گیٹ کے قریب رکی ہوئی ہے۔ اس سے دو نوجوان نکلتے ہیں اور سی سی ٹی وی کیمروں میں نظر آئے ہیں۔ موقع سے گولیوں کا خول بھی برآمد ہوا ہے۔
پولیس ملزم کی تلاش میں مصروف:
معاملہ کی تصدیق کرتے ہوئے سیکٹر-9 تھانے کے انچارج انسپکٹر رامبیر سنگھ نے کہا، 'واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی۔ نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج قریب سے حاصل کی گئی ہے، گاڑی کے نمبر کی بنیاد پر ملزمان کی تلاش کی جا رہی ہے، جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا، پولیس نے شکایت کی بنیاد پر تفتیش شروع کر دی ہے، فی الحال اس معاملہ کی تفتیش جاری ہے۔
گھروں پر پہلے بھی پتھراؤ کیا گیا تھا:
آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل کچھ شرپسند عناصر نے مسجد کے قریب دو گھروں پر پتھراؤ کیا تھا۔ پولیس نے اس معاملہ میں کیس درج کیا تھا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس ان ملزمان کو کب تک گرفتار کر پائے گی۔