دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر میں آج نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (اجیت پوار خیمہ) کے اقلیتی شعبہ کے قومی صدر، سید جلال الدین کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون پر پارٹی کا موقف واضح کرنے کے لیے ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف مکتبہ فکر کے افراد نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس موقعے پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے اقلیتی شعبہ کے قومی صدر سید جلال الدین نقوی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی فی الحال شہریت ترمیمی قانون کی حمایت کرتی ہے، کیونکہ اس قانون سے کسی کی شہریت نہیں چھن رہی بلکہ اس سے ان مظلوم لوگوں کو شہریت دی جا رہی ہے، جو دیگر ممالک میں ظلم و ستم کا شکار ہیں۔
نمائندے نے ان سے سوال کیا کہ مسلمانوں کا مسئلہ شہریت دینے سے نہیں ہے، بلکہ انہیں شہریت کے ساتھ ساتھ این آر سی اور این پی آر کے نفاذ پر اعتراض ہے۔ اس کے جواب میں سید جلال الدین نقوی نے کہا کہ جسے ابھی تک نافذ ہی نہیں کیا گیا اس کے خلاف کیوں کر احتجاج کرنا، مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ابھی خاموشی اختیار کریں اور اس کی مخالفت بالکل بھی نہیں کریں، کیونکہ اس قانون سے مسلمانوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچ رہا۔
سید جلال نقوی نے ملی تنظیموں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ ہفتے ہی کچھ ملی رہنماؤں کی جانب سے یہ خبر سامنے آئی تھی، جس میں متعدد ملی رہنماؤں نے شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کی تھی۔ ان کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ وہ اس قانون کی سخت مخالفت کرتے ہیں، اس کے ساتھ ہی اس میں احتجاج کے بارے میں بھی ذکر کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جب اس سے مسلمانوں کا کوئی نقصان ہی نہیں ہے تو آخر کیوں یہ ملی رہنما لوگوں کو سڑکوں پر اتارنے کے لیے پر عزم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں؛