مظفرنگر:ای ٹی وی بھارت اردو کے ساتھ خاص بات چیت میں مولانا رضاحیدر زیدی نے کہاکہ کربلا ایک ایسی درسگاہ ہے، کربلا ایک یونیورسٹی ہے، کربلا ایک ایسا اسکول ہے جو ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کو کہتا ہے۔ کربلا نام ہے مظلوم کی حمایت کا کربلا نام ہے۔ ظلم کے خلاف آواز بلند کرناہے۔ مجلس کی ابتدا اصل میں واقعہ کربلا کے بعد سب سے پہلے جس قید خانے میں امام حسین علیہ الصلوۃ والسلام کی بہن جناب زینب اور امام زین العابدین علیہ الصلوۃ والسلام سے ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ جب رہائی ملی تو سب سے پہلے جناب زینب نے مجلس امام حسین علیہ الصلوۃ والسلام کی بنیاد ڈالی۔اسی قید خانے میں مجلس کا اہتمام کیا اس کامقصد حسین سے واقفیت کرانا تھا۔مقصد حسین کو واضح کیا کہ حسین علیہ الصلوۃ والسلام کا مقصد دین کو بچانا تھا، حق کو بچانا تھا، ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:لکھنؤ: قاسم کے مہدی کا جلوس شاہی انداز میں نکالا گیا
مولانا رضاحیدر زیدی نے کہاکہ کربلا میں 72 شہیدوں نے قربانی دی۔ لاکھوں کی فوج ایک طرف تھی 72 شہید ایک طرف تھے اور یہ پیغام تھا امام حسین علیہ السلام کا کہ اپنی تعداد نہ دیکھنا صرف یہ دیکھنا کہ آپ کے خلاف ظالم اگر کھڑا ہے۔اس کے خلاف آواز بلند کرنا ہے۔اس کے خلاف احتجاج کریں۔ مجلس سے پیغام یہ دیا جاتا ہے کہ امام حسین علیہ الصلوۃ والسلام نے عظیم قربانی دی۔وہ انسانیت کی بقا کے لیے قربانی دی۔ اسلام ایک انسانیت کا دین ہے،امن و امان کا دین ہے۔