ETV Bharat / state

سنبھل میں پولیس مسلمانوں کو ہراساں کر رہی ہے: مملوک الرحمن برق - SAMBHAL VIOLENCE

مملوک الرحمن برق نے کہا چھاپے کے نام پر پولیس مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر مار رہی ہے، خواتین کی توہین کر رہی ہے۔

MAMLUKUR RAHMAN BURKE
سنبھل میں پولیس مسلمانوں کو ہراساں کر رہی ہے: مملوک الرحمن برق (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 5 hours ago

سنبھل: سماج وادی رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق کے والد مولانا مملوک الرحمن برق نے تشدد کے لئے پولس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ساتھ ہی پولیس پر خواتین کی توہین اور ہراساں کرنے کا بھی الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پولیس انتظامیہ سے ڈرنے والے نہیں اور نہ ہی دبانے والے ہیں۔

سنبھل میں 24 نومبر کو شاہی جامع مسجد کے دوبارہ سروے کے دوران ہوئے تشدد میں چار افراد مارے گئے تھے۔ جبکہ متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ اس معاملے میں ایس پی اور کانگریس مسلسل حکومتی انتظامیہ پر حملہ آور ہیں۔ دریں اثنا، جمعہ کو سنبھل کے ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن برق کے والد مولانا مملوک الرحمن برق نے پولیس انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے سنبھل کے موجودہ حالات کے لیے پولس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس مسلمانوں کو مسلسل ہراساں کر رہی ہے۔ سنبھل کا ماحول تب تک نہیں سدھرے گا جب تک پولس گرفتاریاں بند نہیں کرتی۔ چھاپے کے نام پر پولیس مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر مار رہی ہے۔ خواتین کی توہین کر رہی ہے، ایک طرح سے پولیس مسلمانوں کو ہراساں کر رہی ہے۔

دیپا سرائے چوک میں بلڈوزر کی کارروائی اور بجلی گرنے کی کارروائی پر برق نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ پولیس کی کارروائی سے ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سنبھل تشدد میں پولس نے پانچ لوگوں کو ہلاک کیا تھا۔ پولیس ہلاک ہونے والوں کی مجرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ہراسانی کے ذریعے اسے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن ہم پولیس انتظامیہ سے نہیں ڈرتے۔ اس سے پہلے انہوں نے سپریم کورٹ کے حکم کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سنبھل کے ایس پی ایم پی ضیاالرحمن برق کی مشکلات میں اضافہ، نقشہ پاس کروائے بغیر گھربنانے کا الزام، نوٹس جاری

سنبھل: سماج وادی رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمن برق کے والد مولانا مملوک الرحمن برق نے تشدد کے لئے پولس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ساتھ ہی پولیس پر خواتین کی توہین اور ہراساں کرنے کا بھی الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پولیس انتظامیہ سے ڈرنے والے نہیں اور نہ ہی دبانے والے ہیں۔

سنبھل میں 24 نومبر کو شاہی جامع مسجد کے دوبارہ سروے کے دوران ہوئے تشدد میں چار افراد مارے گئے تھے۔ جبکہ متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ اس معاملے میں ایس پی اور کانگریس مسلسل حکومتی انتظامیہ پر حملہ آور ہیں۔ دریں اثنا، جمعہ کو سنبھل کے ایس پی ایم پی ضیاء الرحمن برق کے والد مولانا مملوک الرحمن برق نے پولیس انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے سنبھل کے موجودہ حالات کے لیے پولس کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس مسلمانوں کو مسلسل ہراساں کر رہی ہے۔ سنبھل کا ماحول تب تک نہیں سدھرے گا جب تک پولس گرفتاریاں بند نہیں کرتی۔ چھاپے کے نام پر پولیس مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر مار رہی ہے۔ خواتین کی توہین کر رہی ہے، ایک طرح سے پولیس مسلمانوں کو ہراساں کر رہی ہے۔

دیپا سرائے چوک میں بلڈوزر کی کارروائی اور بجلی گرنے کی کارروائی پر برق نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ پولیس کی کارروائی سے ہم گھبرانے والے نہیں ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سنبھل تشدد میں پولس نے پانچ لوگوں کو ہلاک کیا تھا۔ پولیس ہلاک ہونے والوں کی مجرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ہراسانی کے ذریعے اسے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لیکن ہم پولیس انتظامیہ سے نہیں ڈرتے۔ اس سے پہلے انہوں نے سپریم کورٹ کے حکم کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

سنبھل کے ایس پی ایم پی ضیاالرحمن برق کی مشکلات میں اضافہ، نقشہ پاس کروائے بغیر گھربنانے کا الزام، نوٹس جاری

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.