ETV Bharat / state

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ہاسٹل میں ناقص کھانے کے خلاف طلبا کا احتجاج، پراکٹر کے استعفیٰ کا مطالبہ - Students protest Unhygienic food

مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طلبہ نے احتجاج کرتے ہوئے پراکٹر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور میس میں خراب کوالٹی کا کھانا دیئے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔

MANUU students protest
مانو طلبہ کا احتجاج (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 21, 2024, 11:14 AM IST

حیدرآباد: مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی(مانو) میں کھانے کی شکایت کو لے کر طلبہ نے 19 تاریخ کو احتجاج شروع کیا۔ یہ معاملہ جمعہ 20 ستمبر کو اس وقت بڑھ گیا جب یونیورسٹی حکام اور طلبہ کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی، اور مبینہ طور پر طلبہ کے ساتھ بدسلوکی کی گئی، مزید 24 ستمبر کو ہونے والے طلبہ یونین کے انتخابات کو منسوخ کر دیا گیا۔ انتظامیہ بلاک کے سامنے جاری احتجاج میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر کیمپس میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

طلبہ کا الزام ہے کہ ذمہ داران نہ صرف میس میں کھانے کے ناقص حالات کو حل کرنے میں ناکام رہے بلکہ جب انہوں نے مسئلہ اٹھایا تو ان کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔ غور طلب ہے کہ مظاہرے کی نگرانی کے لیے کیمپس میں تعینات پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ صورتحال نے خاصی توجہ مبذول کرائی ہے۔ تاہم طلبہ صاف ستھرے اور صحت مند ماحول اور یونیورسٹی انتظامیہ سے جوابدہی کے اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

مظاہرے کی نمائندگی کر رہے طلبہ رہنما طلحہ منان نے فوڈ کوالٹی بہتر کرنے کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا اور پراکٹر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں پورے ہو جاتے احتجاج جاری رہے گا۔ احتجاج کر رہے طلبہ نے انتظامیہ کو طلبہ کے ساتھ بامعنی بات چیت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ قابل ذکر ہے کہ جاری کشیدگی کے باوجود طلبہ اپنی شکایات کے پرامن حل اور یونیورسٹی انتظامیہ سے فوری جواب کی امید کر رہے ہیں۔

طلحہ منان، جو طلبہ یونین کے آئندہ انتخابات کے لیے اے یو ایس ایف پینل سے صدارتی امیدوار ہیں نے مزید کہا کہ "ابتدائی طور پر طلبہ نے میس میں ناقص کوالٹی کے کھانے پر احتجاج شروع کیا۔ تاہم حالات اس وقت خراب ہوئے جب پرووسٹ اور پراکٹر نے طلبہ کے ساتھ بدسلوکی کی۔"

واضح رہے کہ گزشتہ رات شدید مظاہروں کے بعد مانو ہاسٹلز کے پرووسٹ محمد یوسف خان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ طلبہ نے شیڈول کے مطابق یونین کے انتخابات اور پراکٹر پروفیسر عبدالعظیم اور گرلز ہاسٹل کی پرووسٹ ثمینہ باسو کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔

طلبہ یونین کے سابق صدر متین اشرف نے کہا کہ ہم اس کیمپس میں پرسکون رہنا چاہتے ہیں، یہی ہمارا ہتمی فیصلہ ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ان اہم مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے بات چیت کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم نریندر مودی نے مانو کیمپس میں نئی عمارات کا افتتاح انجام دیا

مانو کے طلباو طالبات نے نیشنل اسکالرشپ بند ہونے پر احتجاج کیا

حیدرآباد: مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی(مانو) میں کھانے کی شکایت کو لے کر طلبہ نے 19 تاریخ کو احتجاج شروع کیا۔ یہ معاملہ جمعہ 20 ستمبر کو اس وقت بڑھ گیا جب یونیورسٹی حکام اور طلبہ کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی، اور مبینہ طور پر طلبہ کے ساتھ بدسلوکی کی گئی، مزید 24 ستمبر کو ہونے والے طلبہ یونین کے انتخابات کو منسوخ کر دیا گیا۔ انتظامیہ بلاک کے سامنے جاری احتجاج میں اضافے کے خدشے کے پیش نظر کیمپس میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔

طلبہ کا الزام ہے کہ ذمہ داران نہ صرف میس میں کھانے کے ناقص حالات کو حل کرنے میں ناکام رہے بلکہ جب انہوں نے مسئلہ اٹھایا تو ان کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔ غور طلب ہے کہ مظاہرے کی نگرانی کے لیے کیمپس میں تعینات پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ صورتحال نے خاصی توجہ مبذول کرائی ہے۔ تاہم طلبہ صاف ستھرے اور صحت مند ماحول اور یونیورسٹی انتظامیہ سے جوابدہی کے اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

مظاہرے کی نمائندگی کر رہے طلبہ رہنما طلحہ منان نے فوڈ کوالٹی بہتر کرنے کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا اور پراکٹر کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں پورے ہو جاتے احتجاج جاری رہے گا۔ احتجاج کر رہے طلبہ نے انتظامیہ کو طلبہ کے ساتھ بامعنی بات چیت کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ قابل ذکر ہے کہ جاری کشیدگی کے باوجود طلبہ اپنی شکایات کے پرامن حل اور یونیورسٹی انتظامیہ سے فوری جواب کی امید کر رہے ہیں۔

طلحہ منان، جو طلبہ یونین کے آئندہ انتخابات کے لیے اے یو ایس ایف پینل سے صدارتی امیدوار ہیں نے مزید کہا کہ "ابتدائی طور پر طلبہ نے میس میں ناقص کوالٹی کے کھانے پر احتجاج شروع کیا۔ تاہم حالات اس وقت خراب ہوئے جب پرووسٹ اور پراکٹر نے طلبہ کے ساتھ بدسلوکی کی۔"

واضح رہے کہ گزشتہ رات شدید مظاہروں کے بعد مانو ہاسٹلز کے پرووسٹ محمد یوسف خان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ طلبہ نے شیڈول کے مطابق یونین کے انتخابات اور پراکٹر پروفیسر عبدالعظیم اور گرلز ہاسٹل کی پرووسٹ ثمینہ باسو کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج جاری رکھا ہوا ہے۔

طلبہ یونین کے سابق صدر متین اشرف نے کہا کہ ہم اس کیمپس میں پرسکون رہنا چاہتے ہیں، یہی ہمارا ہتمی فیصلہ ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ان اہم مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کے لیے بات چیت کرے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیر اعظم نریندر مودی نے مانو کیمپس میں نئی عمارات کا افتتاح انجام دیا

مانو کے طلباو طالبات نے نیشنل اسکالرشپ بند ہونے پر احتجاج کیا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.