ETV Bharat / state

مغربی بنگال کی تمام 42سیٹوں پر بی جے پی کو جیت دلائیں، مودی

PM Narendra Modi In Bengal وزیر اعظم نریندر مودی نے مغربی بنگال میں دوسرے دن ندیا ضلع کے کرشنا نگر میں ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت کی جارحانہ تنقید کرتےہوئے کہا کہ بنگال میں جس طریقے سے حکومت چلائی جارہی ہے اس سے بنگال کے عام لوگ پریشان ہیں ۔انہوں نے بنگال کے عوام سے اپیل کی کہ ظالم حکومت کے خاتمے کیلئے ریاست کی تمام 42سیٹوں پر بی جے پی کو جیت دلائیں۔

وزیر اعظم مودی نے ممتا حکومت کی جارحانہ تنقید کی
وزیر اعظم مودی نے ممتا حکومت کی جارحانہ تنقید کی
author img

By UNI (United News of India)

Published : Mar 2, 2024, 3:50 PM IST

کرشنانگر: مغربی بنگال کے ضلع ندیا کے کرشنانگر میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے کارکنان سے اپیل کی کہ وہ اگلے 100دنوں تک گائوں گائوں جائیں اور لوگوں کو میرا سلام کہیں۔

آرام باغ کے بعد کرشنا نگر میں بھی وزیر اعظم مودی نے گھوٹالہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس حکومت اوپر سے نیچے تک گھوٹالوں میں ملوث ہے۔لوگوں کے راشن میں بدعنوانی کی ہے۔ترنمول کانگریس کی حکومت منصوبے کے تحت گھوٹالے کئے ہیں۔

انہوں نے 100دن کام اسکیم کیلئے عدم ادائیگی پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس نے 25لاکھ فرضی اکائونٹ بنائے تھے۔ جن کی پیدائش نہیں ہوئی تھی ان کے نام پر جاب کارڈ بھی جاری کیے گئے ہیں۔ ترنمول کے بھتہ خوروں نے غریبوں سے پیسہ چھین لیا ہے۔ ترنمول حکومت تمام منصوبوں میں بدعنوانی کرتی ہے۔

مودی نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لیے ہیلپ لائن نمبر بنائے گئے ہیں۔ لیکن ترنمول حکومت اس کے بارے میں نہیں سوچ رہی ہے۔ ریاستی حکومت اجولا گیس سے لوگوں کو حاصل ہونے والے منافع کے بارے میں بھی نہیں سوچ رہی ہے۔ ترنمول حکومت عوام کے لیے بنائی گئی اسکیم میں اپنی حصہ داری چاہتی ہے۔

آج بھی انہوں نے سندیش کھالی کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس ماں ، ماٹی اور مانش کی بات کرتی ہے۔اس کے نام پر مائوں اور بہنوں سے ووٹ بھی لیا ہے مگر آج ان کے ظلم کی وجہ سے یہ مائیں اور بہنیں رورہی ہیں ۔سندیش کھالی میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ناقابل معافی ہے۔خواتین انصاف مانگ رہی ہے۔ان کے ساتھ عصمت دری کی گئی، زمینیں چھینیں گئیں مگر حکومت انصاف دینے کو تیار نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نہیں چاہتی تھی کہ سندیشکھلی کے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا جائے۔ بی جے پی کے احتجاج کی وجہ سے ریاستی حکومت جھکنے پر مجبور ہوگئی ہے۔

کلیانی ایمس کی تعمیر کا کریڈٹ لیتے ہوئے وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ بنگال کے لیے گارنٹی پوری ہو گئی ہے۔ کلیانی ای ایم ایس کو آلودگی کی منظوری کیوں نہیں دی گئی؟ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھاتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس نے کلیانی ایم ایس کے افتتاح کو روکنے کی کوشش کی ہے۔ترنمول کانگریس کے مافیا یہاں بھی پیسے بٹوڑنے کی کوشش کی ہے۔تاہم، ریاست میں کئی میڈیکل کالج کھولنے کا سہرا لیتے ہوئے مودی نے کہا، ’’بی جے پی کے دور حکومت میں ریاست میں کئی میڈیکل کالج کھولے گئے تھے۔ طبی نظام میں بہتری آئی ہے۔'

وزیر اعظم نے کہاکہ اس مرتبہ این ڈی اے حکومت 400 سے تجاوز کرے گی۔ ریاستی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ ’’یہاں جس طرح ترنمول حکومت چل رہی ہے، اس سے لوگ مایوس ہیں۔ لوگوں نے بار بار ترنمول حکومت کو واپس لایا ہے۔ لیکن ترنمول ظلم اور بدعنوانی کا دوسرا نام بن گیا ہے۔ ترنمول بنگال کے لوگوں کو غریب رکھنا چاہتی ہے۔

کرشنا نگر میں خطاب کے دوران انہوں نے یہاں سے معطل کئے گئے مہوا موئترا کا نام نہیں لیا۔جب کہ لوگوں کو امید تھی کہ وہ ان کا نام لیں گے۔تاہم بی جے پی کے سینئر لیڈران سوکانت مجمدار اور شوبھندو ادھیکاری نے مہوا موئترا کی سخت تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو نقصان پہنچایا گیا۔اس کے علاوہ کالی ماں سے متعلق مہوا موئترا کے ماضی کے تبصرے کا بھی حوالہ دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم نریندر مودی نے بنگال کو 15000 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا تحفہ دیا

دوسری جانب آج سابق ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا نے چائے کی ایک دوکان پر بیٹھ کر چائے پینے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی پر طنز کیا ہے۔کل شام راج بھون میں ممتا بنرجی نے پروٹوکول کا حوالہ دیتے ہوئے ملاقات کی تھی۔

یواین آئی

کرشنانگر: مغربی بنگال کے ضلع ندیا کے کرشنانگر میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے کارکنان سے اپیل کی کہ وہ اگلے 100دنوں تک گائوں گائوں جائیں اور لوگوں کو میرا سلام کہیں۔

آرام باغ کے بعد کرشنا نگر میں بھی وزیر اعظم مودی نے گھوٹالہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس حکومت اوپر سے نیچے تک گھوٹالوں میں ملوث ہے۔لوگوں کے راشن میں بدعنوانی کی ہے۔ترنمول کانگریس کی حکومت منصوبے کے تحت گھوٹالے کئے ہیں۔

انہوں نے 100دن کام اسکیم کیلئے عدم ادائیگی پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس نے 25لاکھ فرضی اکائونٹ بنائے تھے۔ جن کی پیدائش نہیں ہوئی تھی ان کے نام پر جاب کارڈ بھی جاری کیے گئے ہیں۔ ترنمول کے بھتہ خوروں نے غریبوں سے پیسہ چھین لیا ہے۔ ترنمول حکومت تمام منصوبوں میں بدعنوانی کرتی ہے۔

مودی نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لیے ہیلپ لائن نمبر بنائے گئے ہیں۔ لیکن ترنمول حکومت اس کے بارے میں نہیں سوچ رہی ہے۔ ریاستی حکومت اجولا گیس سے لوگوں کو حاصل ہونے والے منافع کے بارے میں بھی نہیں سوچ رہی ہے۔ ترنمول حکومت عوام کے لیے بنائی گئی اسکیم میں اپنی حصہ داری چاہتی ہے۔

آج بھی انہوں نے سندیش کھالی کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس ماں ، ماٹی اور مانش کی بات کرتی ہے۔اس کے نام پر مائوں اور بہنوں سے ووٹ بھی لیا ہے مگر آج ان کے ظلم کی وجہ سے یہ مائیں اور بہنیں رورہی ہیں ۔سندیش کھالی میں جو کچھ ہورہا ہے وہ ناقابل معافی ہے۔خواتین انصاف مانگ رہی ہے۔ان کے ساتھ عصمت دری کی گئی، زمینیں چھینیں گئیں مگر حکومت انصاف دینے کو تیار نہیں ہے۔ ریاستی حکومت نہیں چاہتی تھی کہ سندیشکھلی کے مرکزی ملزم کو گرفتار کیا جائے۔ بی جے پی کے احتجاج کی وجہ سے ریاستی حکومت جھکنے پر مجبور ہوگئی ہے۔

کلیانی ایمس کی تعمیر کا کریڈٹ لیتے ہوئے وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ بنگال کے لیے گارنٹی پوری ہو گئی ہے۔ کلیانی ای ایم ایس کو آلودگی کی منظوری کیوں نہیں دی گئی؟ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھاتے ہوئے کہا کہ ترنمول کانگریس نے کلیانی ایم ایس کے افتتاح کو روکنے کی کوشش کی ہے۔ترنمول کانگریس کے مافیا یہاں بھی پیسے بٹوڑنے کی کوشش کی ہے۔تاہم، ریاست میں کئی میڈیکل کالج کھولنے کا سہرا لیتے ہوئے مودی نے کہا، ’’بی جے پی کے دور حکومت میں ریاست میں کئی میڈیکل کالج کھولے گئے تھے۔ طبی نظام میں بہتری آئی ہے۔'

وزیر اعظم نے کہاکہ اس مرتبہ این ڈی اے حکومت 400 سے تجاوز کرے گی۔ ریاستی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ ’’یہاں جس طرح ترنمول حکومت چل رہی ہے، اس سے لوگ مایوس ہیں۔ لوگوں نے بار بار ترنمول حکومت کو واپس لایا ہے۔ لیکن ترنمول ظلم اور بدعنوانی کا دوسرا نام بن گیا ہے۔ ترنمول بنگال کے لوگوں کو غریب رکھنا چاہتی ہے۔

کرشنا نگر میں خطاب کے دوران انہوں نے یہاں سے معطل کئے گئے مہوا موئترا کا نام نہیں لیا۔جب کہ لوگوں کو امید تھی کہ وہ ان کا نام لیں گے۔تاہم بی جے پی کے سینئر لیڈران سوکانت مجمدار اور شوبھندو ادھیکاری نے مہوا موئترا کی سخت تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی کو نقصان پہنچایا گیا۔اس کے علاوہ کالی ماں سے متعلق مہوا موئترا کے ماضی کے تبصرے کا بھی حوالہ دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر اعظم نریندر مودی نے بنگال کو 15000 کروڑ روپے کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا تحفہ دیا

دوسری جانب آج سابق ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا نے چائے کی ایک دوکان پر بیٹھ کر چائے پینے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی پر طنز کیا ہے۔کل شام راج بھون میں ممتا بنرجی نے پروٹوکول کا حوالہ دیتے ہوئے ملاقات کی تھی۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.