ETV Bharat / state

اورنگ آباد میں 28 رجب کو آغاز سفر کربلا منایا گیا - اورنگ آباد میں 28 رجب

Majlis Held In Aurangabad اورنگ آباد کے مختلف مقامات پر 28 رجب کو مجلسوں کا انعقاد کیا جاتا ہے، اسی ضمن میں مسجد معصومین میں بھی مجلس کا انعقاد کیا گئا۔اس کے بعد الَّم کو باہر نکالا گیا ۔اس موقع پر مسجد معصومین سے لے کر دیوڑی بازار کے عاشور خانے کرّار حسین تک جلوس کا اہتمام کیا گیا

اورنگ آباد میں 28 رجب کو آغاز سفر کربلا منایا گیا
اورنگ آباد میں 28 رجب کو آغاز سفر کربلا منایا گیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 9, 2024, 6:30 PM IST

اورنگ آباد میں 28 رجب کو آغاز سفر کربلا منایا گیا

اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع کے مختلف مقامات پر 28 رجب کو امام حسین کی یاد میں مجلس کا اہتمام کیا گیا۔اس دوران مولانا فردوس نقوی نے بتایا کہ یہ مجلس اس مناسبت سے رکھی گئی ہے کہ حضرت امام حسین 28 رجب کی شب کو مدینہ سے کربلا کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ تاکہ آپ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی حفاظت کی جا سکے۔امام حسین نے فرمایا کہ وہ اگر مدینہ شہر چھوڑ کر جا رہے ہیں تو صرف اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی اصلاح کرسکے۔لوگوں کو اچھائی کا حکم دے اور برائی سے روک سکے، ساتھ ہی حضرت امام حسین نے کہا تھا کہ میرے نانا اور میرے والد کی سیرت پر عمل کرنے کے لیے مدینہ سے کربلا جا رہا ہوں۔

مولانا فردوس نقوی نے کہا کہ حضرت امام حسین 28 رجب کو مدینہ سے کربلا کے لیے نکلے تھے۔دو محرم کو کربلا میں عظیم قربانی حضرت امام حسین نے دی ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ یہ حق اور باطل کی جنگ ہے۔

یہ بھی پرھیں:اقبال درد سے خصوصی گفتگو

اس سے مناسبت سے اورنگ آباد شہر کی مسجد معصومین بڈی لائن میں مجلس کا اہتمام کیا گیا تھا۔ مجلس کے بعد امام حسین کے عزادار اور ان کو چاہنے والے نے مسجد معصومین سے ماتم کرتے ہوئے،نوح خانی پڑھتے ہوئے، عاشور خانہ کرّار تک پیدل پہنچے۔

اورنگ آباد میں 28 رجب کو آغاز سفر کربلا منایا گیا

اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع کے مختلف مقامات پر 28 رجب کو امام حسین کی یاد میں مجلس کا اہتمام کیا گیا۔اس دوران مولانا فردوس نقوی نے بتایا کہ یہ مجلس اس مناسبت سے رکھی گئی ہے کہ حضرت امام حسین 28 رجب کی شب کو مدینہ سے کربلا کے لیے روانہ ہوئے تھے۔ تاکہ آپ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی حفاظت کی جا سکے۔امام حسین نے فرمایا کہ وہ اگر مدینہ شہر چھوڑ کر جا رہے ہیں تو صرف اس لیے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی اصلاح کرسکے۔لوگوں کو اچھائی کا حکم دے اور برائی سے روک سکے، ساتھ ہی حضرت امام حسین نے کہا تھا کہ میرے نانا اور میرے والد کی سیرت پر عمل کرنے کے لیے مدینہ سے کربلا جا رہا ہوں۔

مولانا فردوس نقوی نے کہا کہ حضرت امام حسین 28 رجب کو مدینہ سے کربلا کے لیے نکلے تھے۔دو محرم کو کربلا میں عظیم قربانی حضرت امام حسین نے دی ہے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ یہ حق اور باطل کی جنگ ہے۔

یہ بھی پرھیں:اقبال درد سے خصوصی گفتگو

اس سے مناسبت سے اورنگ آباد شہر کی مسجد معصومین بڈی لائن میں مجلس کا اہتمام کیا گیا تھا۔ مجلس کے بعد امام حسین کے عزادار اور ان کو چاہنے والے نے مسجد معصومین سے ماتم کرتے ہوئے،نوح خانی پڑھتے ہوئے، عاشور خانہ کرّار تک پیدل پہنچے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.