ETV Bharat / state

مدرسہ مارڈن ٹیچرس نے اسکیم بحال کرنے اور تنخواہ کی ادائیگی کے لیے میمورنڈم پیش کیا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 23, 2024, 3:13 PM IST

Updated : Feb 24, 2024, 1:08 PM IST

Madarsa Modern Teachers submitted a memorandum ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے حاجی سمیع اللہ نے بتایا کہ مدرسہ ماڈرن ٹیچر اسکیم بند ہونے کی وجہ سے تقریبا ساڑھے 21 ہزار ٹیچرز بے روزگار ہوئے ہیں ہم لوگوں کو گزشتہ چھ برس سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔

مدرسہ مارڈن ٹیچرس نے اسکیم بحال کرنے اور تنخواہ کی ادائیگی کے لیے میمورنڈم پیش کیا
مدرسہ مارڈن ٹیچرس نے اسکیم بحال کرنے اور تنخواہ کی ادائیگی کے لیے میمورنڈم پیش کیا
مدرسہ مارڈن ٹیچرس نے اسکیم بحال کرنے اور تنخواہ کی ادائیگی کے لیے میمورنڈم پیش کیا

لکھنو: مرکزی حکومت نے مدرسہ ماڈرن ٹیچر اسکیم کو بند کر دیا ہے وہیں ریاستی حکومت نے بھی اس سکیم کو بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے اب اتر پردیش میں تقریبا 21 ہزار مدرسہ مارڈن ٹیچرس بے روزگار ہوئے ہیں مدرسہ مارڈن ٹیچر کے حقوق پر کام کرنے والی تنظیم کے صدر حاجی سمیع اللہ نے ایک وفد کے ساتھ اتر پردیش اقلیتی امور کے وزیر مملکت دانش ازاد انصاری کو میمورینڈم سپرد کیا اور مطالبہ کیا ہے کہ اس اسکیم کو بحال کیا جائے اور اساتذہ کی بقایا تنخواہ کی ادائیگی کی جائے۔


ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے حاجی سمیع اللہ نے بتایا کہ مدرسہ ماڈرن ٹیچر اسکیم بند ہونے کی وجہ سے تقریبا ساڑھے 21 ہزار ٹیچرز بے روزگار ہوئے ہیں ہم لوگوں کو گزشتہ چھ برس سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔ اس میں مرکزی حکومت کی جانب سے 60 فیصد رقم ملتی ہے جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے 40 فیصد ادا کرتی ہے۔ لیکن مرکزی حکومت نے گزشتہ چھ برس سے تنخواہ ادا نہیں کیا ہے جبکہ ریاستی حکومت نے گزشتہ مارچ سے تنخواہ ادا نہیں کیا ہے ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ ہم ٹیچروں کی تنخواہ کی ادائیگی ہو جائے اور ریاستی حکومت اگر اس کی کو چلانا چاہ رہی ہے تو اسے بحال کرے۔

وہیں مدرسہ ماڈرن ٹیچرز کی حقوق پر کام کرنے والے رفعت جہاں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کی تعلیم یو پی بورڈ سے ہوئی ہے مدرسوں سے نہیں ہوئی ہے مدرسہ ماڈرن ٹیچرز اب بے روزگار ہو چکے ہیں لہذا ہم حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ کسی دوسرے شعبے میں ماڈرن ٹیچرز کو کی تقرری کی جائے تاکہ ہمارا گھر چل سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے اقلیتی امور کے وزراء سے کئی بار ملاقات ہوئی میٹنگ ہوئی لیکن کوئی نتیجہ سامنے نہیں ایا اس بار دانش ازاد انصاری کو ایک لیٹر سپرد کیا ہے اور امید ہے کہ ہمارے مطالبات پر غور کریں گے اور کوئی بہتر نتیجہ سامنے ائے گا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر مملکت دانش ازاد انصاری نے کہا کہ اتر پردیش کی حکومت بغیر کسی امتیازی سلوک کے ہر کسی کے ساتھ یکساں کام کر رہی ہے اور امید ہے کہ مدرسہ ماڈرن ٹیچر کے ساتھ کچھ بھی غلط نہیں ہوگا وزیراعلی ان کے حق میں بہتر کام کریں گے انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلی سے بھی بات چیت کریں گے اور امید ہے کہ یہ اسکیم بحال ہوگی انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا نعرہ ہے ایک ہاتھ میں قران اور ایک ہاتھ میں لیپ ٹاپ اسی کے تحت یہ اساتذہ مدرسوں میں تعلیم دے رہے ہیں لیکن اسکیم بند ہونے سے اس تعلیم پر اثر پڑے گی۔

وزیراعلی کے سامنے اس پہلو کو اجاگر کیا جائے گا اور امید ہے کہ غور و فکر کر کے اس اسکیم کو بحال کر دیں گے مدرسہ ماڈرن ٹیچر کے بقایا جات کی بھی ادائیگی کی جائے گی اس تعلق سے بھی محکمہ کو حکم دیا ہے واضح رہے کہ آلہ اباد ہائی کورٹ میں مدرسہ مدرن ٹیچر نے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے عرضی دی تھی جس پر فیصلہ سناتے ہوئے الہ اباد ہائی کورٹ کے لکھنو بنچ نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت ان کی تنخواہ کی ادائیگی جلد از جلد کرے۔

مدرسہ مارڈن ٹیچرس نے اسکیم بحال کرنے اور تنخواہ کی ادائیگی کے لیے میمورنڈم پیش کیا

لکھنو: مرکزی حکومت نے مدرسہ ماڈرن ٹیچر اسکیم کو بند کر دیا ہے وہیں ریاستی حکومت نے بھی اس سکیم کو بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے اب اتر پردیش میں تقریبا 21 ہزار مدرسہ مارڈن ٹیچرس بے روزگار ہوئے ہیں مدرسہ مارڈن ٹیچر کے حقوق پر کام کرنے والی تنظیم کے صدر حاجی سمیع اللہ نے ایک وفد کے ساتھ اتر پردیش اقلیتی امور کے وزیر مملکت دانش ازاد انصاری کو میمورینڈم سپرد کیا اور مطالبہ کیا ہے کہ اس اسکیم کو بحال کیا جائے اور اساتذہ کی بقایا تنخواہ کی ادائیگی کی جائے۔


ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے حاجی سمیع اللہ نے بتایا کہ مدرسہ ماڈرن ٹیچر اسکیم بند ہونے کی وجہ سے تقریبا ساڑھے 21 ہزار ٹیچرز بے روزگار ہوئے ہیں ہم لوگوں کو گزشتہ چھ برس سے تنخواہ کی ادائیگی نہیں ہوئی ہے۔ اس میں مرکزی حکومت کی جانب سے 60 فیصد رقم ملتی ہے جبکہ ریاستی حکومت کی جانب سے 40 فیصد ادا کرتی ہے۔ لیکن مرکزی حکومت نے گزشتہ چھ برس سے تنخواہ ادا نہیں کیا ہے جبکہ ریاستی حکومت نے گزشتہ مارچ سے تنخواہ ادا نہیں کیا ہے ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ ہم ٹیچروں کی تنخواہ کی ادائیگی ہو جائے اور ریاستی حکومت اگر اس کی کو چلانا چاہ رہی ہے تو اسے بحال کرے۔

وہیں مدرسہ ماڈرن ٹیچرز کی حقوق پر کام کرنے والے رفعت جہاں نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کی تعلیم یو پی بورڈ سے ہوئی ہے مدرسوں سے نہیں ہوئی ہے مدرسہ ماڈرن ٹیچرز اب بے روزگار ہو چکے ہیں لہذا ہم حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ کسی دوسرے شعبے میں ماڈرن ٹیچرز کو کی تقرری کی جائے تاکہ ہمارا گھر چل سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے اقلیتی امور کے وزراء سے کئی بار ملاقات ہوئی میٹنگ ہوئی لیکن کوئی نتیجہ سامنے نہیں ایا اس بار دانش ازاد انصاری کو ایک لیٹر سپرد کیا ہے اور امید ہے کہ ہمارے مطالبات پر غور کریں گے اور کوئی بہتر نتیجہ سامنے ائے گا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر مملکت دانش ازاد انصاری نے کہا کہ اتر پردیش کی حکومت بغیر کسی امتیازی سلوک کے ہر کسی کے ساتھ یکساں کام کر رہی ہے اور امید ہے کہ مدرسہ ماڈرن ٹیچر کے ساتھ کچھ بھی غلط نہیں ہوگا وزیراعلی ان کے حق میں بہتر کام کریں گے انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلی سے بھی بات چیت کریں گے اور امید ہے کہ یہ اسکیم بحال ہوگی انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کا نعرہ ہے ایک ہاتھ میں قران اور ایک ہاتھ میں لیپ ٹاپ اسی کے تحت یہ اساتذہ مدرسوں میں تعلیم دے رہے ہیں لیکن اسکیم بند ہونے سے اس تعلیم پر اثر پڑے گی۔

وزیراعلی کے سامنے اس پہلو کو اجاگر کیا جائے گا اور امید ہے کہ غور و فکر کر کے اس اسکیم کو بحال کر دیں گے مدرسہ ماڈرن ٹیچر کے بقایا جات کی بھی ادائیگی کی جائے گی اس تعلق سے بھی محکمہ کو حکم دیا ہے واضح رہے کہ آلہ اباد ہائی کورٹ میں مدرسہ مدرن ٹیچر نے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے عرضی دی تھی جس پر فیصلہ سناتے ہوئے الہ اباد ہائی کورٹ کے لکھنو بنچ نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت ان کی تنخواہ کی ادائیگی جلد از جلد کرے۔

Last Updated : Feb 24, 2024, 1:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.