ETV Bharat / state

آل انڈیا مومن کانفرنس نے لوک سبھا انتخابات میں شمال مشرقی دہلی سیٹ کا مطالبہ کیا - lok Sabha Elections 2024

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 29, 2024, 5:33 PM IST

ALL INDIA MOMIN CONFERENCE REACT: آل انڈیا مومن کانفرنس نے لودی روڈ پر واقع انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں ملک کی سیکولر پارٹیوں سے لوک سبھا انتخابات میں انصاری برادری کی نمائندگی کے لیے ٹکٹ کا مطالبہ کیا گیا۔

آل انڈیا مومن کانفرنس نے لوک سبھا انتخابات میں شمال مشرقی دہلی سیٹ کا مطالبہ کیا
آل انڈیا مومن کانفرنس نے لوک سبھا انتخابات میں شمال مشرقی دہلی سیٹ کا مطالبہ کیا
آل انڈیا مومن کانفرنس نے لوک سبھا انتخابات میں شمال مشرقی دہلی سیٹ کا مطالبہ کیا

نئی دہلی: پریس کانفرنس میں مومن کانفرنس کے قومی صدر فروز احمد انصاری، قومی کارگزار صدر حاجی محمد عمران انصاری، قومی سیکرٹری جنرل حاجی عبدالرشید انصاری، قومی نائب صدر حاجی انوار احمد انصاری، دہلی ریاستی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مشتاق انصاری نے صحافیوں سے خطاب کیا۔

ایڈوکیٹ فروز احمد انصاری نے بتایا کہ مومن کانفرنس انصاری برادری کی 100 سال سے زیادہ پرانی سماجی تنظیم ہے۔ اس نے آزادی کی جدوجہد میں اہم کردار ادا کیا۔ اگر ہم تعداد کی بات کریں تو شمالی ہند کی کسی بھی لوک سبھا سیٹ پر انصاری ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ سے کم نہیں ہے لیکن جب بھی ٹکٹ کی تقسیم کی بات آتی ہے تو انصاری برادری کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت سی سیاسی جماعتوں کی بدحالی کی وجہ یہ بھی ہے کہ وہ انصاری برادری کو ان کی تعداد کے مطابق نمائندگی کا موقع نہیں دیتی۔ مسلم کمیونٹی کی سب سے بڑی برادری ہونے کے ناطے ہم سیکیولر پارٹیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انصاری برادری کو لوک سبھا انتخابات میں نمائندگی کا موقع دیا جائے۔

کانفرنس کی قومی ایگزیکیوٹو صدر اور دہلی کے ریاستی صدر حاجی محمد عمران انصاری نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ پوری دہلی میں 80 لاکھ مسلمانوں کی آبادی ہے جس میں سے 50 فیصد انصاری برادری سے ہیں۔شمال مشرقی دہلی میں انصاری اور او بی سی کو ملا کر 90 فیصد آبادی ہے جو ہمیشہ سیکولر پارٹیوں کی حمایت کرتے ہیں میں نے خود کانگریس پارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ مجھے شمال مشرقی دہلی کے لوک سبھا سیٹ سے امیدوار قرار دیا جائے کیونکہ علاقے کے لوگ میرے کام سے بخوبی واقف ہیں میں پچھلے 20 سالوں سے علاقے کے لوگوں کی خدمت کرتا رہا ہوں۔

مومن کانفرنس کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے حاجی عبدالرشید انصاری نے کہا کہ مومن کانفرنس نے کانگرس اور جمعیت علمائے ہند کے ساتھ ملکر ازادی کی جدوجہد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مجاہدین ازادی عبدالقیوم انصاری، ضیاء الرحمن انصاری اور حبیب الرحمن ہمارے عظیم رہنما رہے ہیں حاجی عبدالرشید نے مزید کہا کہ ازادی کے بعد سے ہماری تنظیم پسماندہ طبقات کے مسائل سے حکومتوں کو اگاہ کرتی رہی ہے۔

مشرا کمیشن نے دلت مسلمانوں اور دلت عیسائیوں کو ایس سی زمرے میں شامل کرنے کی سفارشات کی تھی لیکن پچھلی حکومت کی طرح اس حکومت نے بھی ابھی تک اسے نافذ نہیں کیا۔حاجی انوار احمد انصاری نے کہا کہ ازادی کے بعد مومن کانفرنس کے نمائندے لوک سبھا اور اسمبلی کے ممبران کی حیثیت سے ملک کی ترقی میں معاون ثابت ہوئے لیکن سیاسی جماعتوں کے سوتیلے رویے کی وجہ سے مومن کانفرنس کو اہستہ اہستہ سیاست سے دور کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے نامزدگی آج سے شروع - 2nd phase of Lok Sabha election

ڈاکٹر مشتاق انصاری نے کہا کہ مومن کانفرنس سیکولر پارٹیوں کی حمایت کرتی رہی ہے لیکن کانگریس کے ساتھ اس کا گہرا رشتہ ہے اسی لیے ہم کانگریس پارٹی سے نارتھ ایسٹ دہلی سے حاجی محمد عمران انصاری کے لیے ٹکٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ بھی مختلف ریاستوں میں جہاں بھی ہماری تعداد موجود ہے ہم ٹکٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

آل انڈیا مومن کانفرنس نے لوک سبھا انتخابات میں شمال مشرقی دہلی سیٹ کا مطالبہ کیا

نئی دہلی: پریس کانفرنس میں مومن کانفرنس کے قومی صدر فروز احمد انصاری، قومی کارگزار صدر حاجی محمد عمران انصاری، قومی سیکرٹری جنرل حاجی عبدالرشید انصاری، قومی نائب صدر حاجی انوار احمد انصاری، دہلی ریاستی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مشتاق انصاری نے صحافیوں سے خطاب کیا۔

ایڈوکیٹ فروز احمد انصاری نے بتایا کہ مومن کانفرنس انصاری برادری کی 100 سال سے زیادہ پرانی سماجی تنظیم ہے۔ اس نے آزادی کی جدوجہد میں اہم کردار ادا کیا۔ اگر ہم تعداد کی بات کریں تو شمالی ہند کی کسی بھی لوک سبھا سیٹ پر انصاری ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ سے کم نہیں ہے لیکن جب بھی ٹکٹ کی تقسیم کی بات آتی ہے تو انصاری برادری کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت سی سیاسی جماعتوں کی بدحالی کی وجہ یہ بھی ہے کہ وہ انصاری برادری کو ان کی تعداد کے مطابق نمائندگی کا موقع نہیں دیتی۔ مسلم کمیونٹی کی سب سے بڑی برادری ہونے کے ناطے ہم سیکیولر پارٹیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انصاری برادری کو لوک سبھا انتخابات میں نمائندگی کا موقع دیا جائے۔

کانفرنس کی قومی ایگزیکیوٹو صدر اور دہلی کے ریاستی صدر حاجی محمد عمران انصاری نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ پوری دہلی میں 80 لاکھ مسلمانوں کی آبادی ہے جس میں سے 50 فیصد انصاری برادری سے ہیں۔شمال مشرقی دہلی میں انصاری اور او بی سی کو ملا کر 90 فیصد آبادی ہے جو ہمیشہ سیکولر پارٹیوں کی حمایت کرتے ہیں میں نے خود کانگریس پارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ مجھے شمال مشرقی دہلی کے لوک سبھا سیٹ سے امیدوار قرار دیا جائے کیونکہ علاقے کے لوگ میرے کام سے بخوبی واقف ہیں میں پچھلے 20 سالوں سے علاقے کے لوگوں کی خدمت کرتا رہا ہوں۔

مومن کانفرنس کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے حاجی عبدالرشید انصاری نے کہا کہ مومن کانفرنس نے کانگرس اور جمعیت علمائے ہند کے ساتھ ملکر ازادی کی جدوجہد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مجاہدین ازادی عبدالقیوم انصاری، ضیاء الرحمن انصاری اور حبیب الرحمن ہمارے عظیم رہنما رہے ہیں حاجی عبدالرشید نے مزید کہا کہ ازادی کے بعد سے ہماری تنظیم پسماندہ طبقات کے مسائل سے حکومتوں کو اگاہ کرتی رہی ہے۔

مشرا کمیشن نے دلت مسلمانوں اور دلت عیسائیوں کو ایس سی زمرے میں شامل کرنے کی سفارشات کی تھی لیکن پچھلی حکومت کی طرح اس حکومت نے بھی ابھی تک اسے نافذ نہیں کیا۔حاجی انوار احمد انصاری نے کہا کہ ازادی کے بعد مومن کانفرنس کے نمائندے لوک سبھا اور اسمبلی کے ممبران کی حیثیت سے ملک کی ترقی میں معاون ثابت ہوئے لیکن سیاسی جماعتوں کے سوتیلے رویے کی وجہ سے مومن کانفرنس کو اہستہ اہستہ سیاست سے دور کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے نامزدگی آج سے شروع - 2nd phase of Lok Sabha election

ڈاکٹر مشتاق انصاری نے کہا کہ مومن کانفرنس سیکولر پارٹیوں کی حمایت کرتی رہی ہے لیکن کانگریس کے ساتھ اس کا گہرا رشتہ ہے اسی لیے ہم کانگریس پارٹی سے نارتھ ایسٹ دہلی سے حاجی محمد عمران انصاری کے لیے ٹکٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ بھی مختلف ریاستوں میں جہاں بھی ہماری تعداد موجود ہے ہم ٹکٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.