سلی گڑی:: طویل انتظار کے بعد شیر جوڑے اکبر اور شیرنی بنگال سفاری پارک پہنچے۔ اس بار بنگال میں داخل ہوتے ہی تریپورہ کے شیر جوڑے کا نام بدلنے جا رہا ہے۔ درحقیقت ریاستی چڑیا خانہ اتھارٹی کو مرکزی حکومت کے جانوروں کے تبادلے کے پروگرام کے تحت تریپورہ سے کئی جانوروں کو سلی گوڑی کے بنگال سفاری پارک میں لانے کی اجازت ملی ہے۔ اس کی بنیاد پر پیر کو شیر کا جوڑا، بندر، کالے ہرن اور چیتے کو بنگال لایا گیا۔
اسی طرح بنگال سفاری پارک نے بھی رائل بنگال ٹائیگرز سمیت کئی جانوروں کے تریپورہ کے سپاہی جالا زولوجیکل پارک میں تبادلے کی منظوری دی۔ اسی طرح دونوں چڑیا گھروں کے درمیان جانوروں کا تبادلہ ہوتا ہے۔ تیجل اور شیرا نامی شیلا کے دو بچے بنگال سفاری پارک سے بھیجے گئے۔ دوسری جانب اکبر اور ایک شیرنی کو گزشتہ روز تریپورہ کے چڑیا خانہ سے بنگال سفاری پارک میں لایا گیا ۔ یہیں سے نام بدلنے کی سیاست شروع ہوگئی۔نام بدلنے کے لئے ریاست حکومت کو ایک تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اورنگ آباد میں چیری ٹیبل اسپتال کا افتتاح
تاہم ریاستی محکمہ جنگلات کے ایک اہلکار نے نام نا ظاہر کرنے کی شرط پر کہا کہ جب کوئی جانور ایک چڑیا خانہ سے دوسرے چڑیا خانہ میں جاتا ہے تو اس کا کوئی نام نہیں ہوتا ہے۔ اس معاملے میں تریپورہ کا شیر جوڑا اب گمنام ہے۔ اس لیے ریاست کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ان کے نام رکھنے کی اپیل کی جائے گی۔ یہ ایک عام عمل ہے۔ ملک کے تمام چڑیا خانوں میں اسی طرح سے جانوروں کا نام بدلا جاتا ہے۔اس کو لے کر کسی بھی طرح کی بیان بازی افسوسناک ہے۔