ممبئی: ونچت بہوجن اگھاڑی کے ذریعے مہا یوتی کو جن 39 اہم نکاتی اتحادی منشور پیش کیا ہے، اس میں پیغمبر اسلام بل اور مسلمانوں کے ریزرویشن کا کوئی پتہ نہیں ہے۔ اس طرح کی خبریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں، جب اس کی پڑتال کی گئی تو ونچت بہوجن اگھاڑی کے صدر پرکاش امبیڈکر نے اس سلسلے میں کہا کہ سوشل میڈیا پر ایسی جو بھی خبریں گردش کر رہی ہیں وہ فرضی ہیں، اصل بات اس کے برعکس ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں، اگر ایسی باتیں کوئی پھیلاتا ہے تو یہ جھوٹ ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے مسلمانوں اور دلتوں کے حقوق کو لیکر آواز اٹھائی ہے، وہی ہمارے مطالبات ہیں اور پیغمبر اسلام، جس بل کے لیے لڑائی لڑی اُسے کیسے بھول سکتے ہیں۔ امبیڈکر نے مزید کہا کہ ہمارے 39 منشور میں یہ بھی شامل ہے جس میں پیغمبر اسلام بل اور مسلمانوں کے ریزرویشن بھی، جس کو لیکر ہمارے مطالبات رہے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ جالنہ سے ہم مراٹھا ریزرویشن کو لیکر لڑائی لڑنے والے منوج جارنگے پاٹل کو بطور امیدوار میدان میں اُتارنے کے لیے تیار ہیں اور سب سے اہم آنے والے انتخابات میں 15 فیصد او بی سی امیدواروں کے ساتھ یہ انتحابات میں حصہ لیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ 3 اقلیتی امیدواروں کو بھی الیکشن میں بطور اُمیدوار منتخب کیا جائے گا، اس طرح سے مہاراشٹر سے 27 اُمیدواروں کو میدان میں اُتارنے کے لیے ونچت بہوجن اگھاڑی تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- پوِتر پورٹل کے ذریعے اساتذہ کی تقرری پر وزیر تعلیم کا ردعمل
- کماٹی پورا کی شناخت سیکس ورکرز سے نہیں ہونی چاہیے: فرحت دیشمکھ
امبیڈکر نے کہا ہے کہ ہمارے کوئی بھی اُمیدوار فتح حاصل کرنے کے بعد بی جے پی میں نہیں شامل ہونگے۔ ای ٹی وی بھارت نے پرکاش امبیڈکر سے 39 مطالبات کی لسٹ مانگی جس سے وہ دینے سے قاصر رہے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ باتیں تحریری نہیں بلکہ زبانی ہوئی ہیں۔