گیا : بہار کے دیہی علاقوں میں لینڈ سروے کا کام شروع ہوگیا ہے۔ ایک اگست کو سروے کا اعلان کردیا گیا ہے اور اب اسکے بعد آگے کی کاروائی شروع ہوگی۔ گیا ضلع میں اسکی تیاری پوری کرلی گئی ہے۔ فی الحال بلدیاتی اداروں' نگر نگم، نگر پریشد ' کے ماتحت علاقے کو اس سروے سے آزاد رکھا گیا ہے۔ محکمہ ریونیو اور لینڈ ریفارمز کے اس سروے کے لیے تمام 24 بلاکس میں 10 اگست سے کیمپ لگائے جائیں گے۔ آج گیا کے ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن اور لینڈ سروے آفیسر مکیش کمار کی جانب سے گیا کلکٹریٹ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں یہ جانکاری دی گئی۔
بتایا گیا کہ اس قسم کا خصوصی سروے قریب 50 سال بعد بہار میں کیا جا رہا ہے۔ اس لیے یہ انتہائی ضروری سروے ہے اور اس کو زمین مالکان نظر انداز بالکل نہیں کریں۔ برسوں سے زمین کے کئی پلاٹ باپ ، دادا کے نام سے تھے لیکن وہ آج حیات سے نہیں ہیں اور آپس میں بٹوارہ بھی ممکن نہیں ہوسکا ہے۔ اس وجہ سے کئی جگہوں پر زمینی تنازع بھی پیدا ہے۔ اس سروے کے بعد سب کچھ ڈیجیٹل ہو جائے گا۔ اس کام کو ایک سال میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ سروے کا کام اگست 2025 تک مکمل کر لیا جائے گا۔
ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن نے بتایا کہ سروے کے لیے تمام علاقوں میں ایک خصوصی اسسٹنٹ لینڈ سروے آفیسر، دو سروے قانون گو، ہر چار ٹیکس ریونیو گاؤں پر ایک خصوصی سروے امین، اسکے علاوہ ہر بڑے انچل میں دو اور چھوٹے انچل میں ایک کلرک کو مقرر کیا گیا ہے۔ اس طرح گیا میں کل 12 اسسٹنٹ سروے آفیسرز، 32 قانون گو اور 38 کلرک اور 495 سروے امین سروے کے کام میں لگائے گئے ہیں۔ ڈی ایم نے کہا کہ سروے کے کام میں سبھی زمین مالکان سے تعاون کی امید ہے کہ وہ اپنے متعلقہ کاغذات کیمپ لیکر پہنچیں اور وہاں موجود اہلکاروں کو دستیاب کرائیں۔ اس سروے میں جسمانی جانچ بھی ہوگی۔ پیمائش اور ناپی کی جائے گی، سروے کے لئے جو بھی اصول و ضوابط ہیں ان سب کو بہتر ڈھنگ سے انجام دیا جائے گا۔ گرام سبھا میں امین اور سروے افسران موجود رہیں گے۔
زمین مالکان کو کرنا ہے یہ کام
سروے کے لیے لگنے والے کیمپ کے وقت زمین مالکان کا موجود ہونا ممکن ہو۔ زمین کی تفصیلات رقبہ کے ساتھ فارم 2 پُر کریں اور کیمپ میں جمع کرائیں۔ زمین کے پنڈ کو درست کرلیں اور اسکی حد کی سرحد طے کرلیں ۔ اگر دستیاب ہو تو کھتیان کی ایک کاپی جمع کروائیں۔ جمعبندی ، مالکان کی تاریخ وفات کی سرٹیفکیٹ کی فوٹو کاپی جمع کروائیں، وارث ہونے کے ثبوت کے کاغذات بھی جمع کریں۔ اگر کوئی عدالتی حکم ہے تو اس کی کاپی بھی جمع کرائیں۔ دیگر تفصیلات کیمپ میں بھی حاصل کی جاسکتی ہےکہ زمین مالکان کو کون سے کاغذات پیش کرنے ہیں۔
اس یہ ہوگا فائدہ
زمین کی صحیح پیمائش اور مالکوں کے ریکارڈ کی تصدیق ہوگی، ریکارڈ کی تصدیق اور جانچ ہونے سے زمین تنازع میں کمی آئے گی، سروے کے بعد سبھی ریکارڈ ڈیجیٹل ہو جائیں گے، ڈیجیٹل کاغذات دیکھنا اوراس میں ترمیم کرنا آسان ہوگا۔ سروے ہونے سے زمین کے حصول کے عمل میں شفافیت ہوگی۔ اگر زمین کو صحیح طریقے سے اپ ڈیٹ کیا جائے تو خرید و فروخت آسان ہو جائے گی۔ اگر درست اعداد و شمار دستیاب ہوں گے تو زرعی آبپاشی اور دیگر اسکیموں کا صحیح سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔ وہیں ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن نے کہا کہ سروے کے کام کو پوری شفافیت اور منصفانہ ڈھنگ سے کرنے کے لیے بھی نگرانی رکھی جائے گی۔ اگر کوئی معاملے عدالت میں زیر التوا ہیں تو ان پلاٹ کا سروے ابتدائی مرحلے میں نہیں کیا جائے گا۔ اس کی اصل حالت جانی جائے گی اور اس کے بعد آگے کی کاروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سروے میں کسی کو اگر کسی چیز پر اعتراض ہوگا تو اسکے لیے بھی سنوائی ہوگی، ایک سال میں کام کو مکمل کرنا ہے لیکن سبھی کام بہتر ڈھنگ سے ہوں، اسکے لیے سروے کے کام میں لگنے والوں کو تربیت دی گئی ہے۔ یہ ایک بڑا کام ہے جس سے لوگوں کو راحت حاصل ہوگی۔ ڈی ایم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ زمین مافیاؤں پر بھی کڑی نظر ہوگی کہ وہ کہیں سروے کے کام کو تو متاثر نہیں کر رہے ہیں۔ سرکاری زمین اور پرچہ پر ملنے والی زمین پر بھی باریکی سے کام ہوگا تاکہ اسے کوئی دوسرے شخص کے نام پر سروے نہیں کیا جائے۔ اس کے لیے پہلے کے ریکارڈ بھی سبھی بلاک سے لیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گیا میں اقلیتی اقامتی اسکول کی تعمیر شروع کی گئی - minority residential school
وہیں سروے میں سبھی اپنے کاغذات کو پیش کریں اور یہ سروے انتہائی اہم ہے۔ ڈی ایم نے کہاکہ لوگوں سے تعاون کی اپیل ہے کہ وہ اپنی دلچسپی کے ساتھ کام کرائیں، کسی مافیا یا دلال کو سروے کرانے کا کام ہرگز نہیں سونپیں، سروے کا کام کوئی اگر پیسہ لیکر پکڑا گیا یا پھر متاثر کرنے کی کوشش کی تو اسکے خلاف مقدمہ بھی درج ہوگا اور قانونی کاروائی ہوگی۔