کوزی کوڈ: کوزی کوڈ میڈیکل کالج ہسپتال میں جمعرات کو طبی لاپرواہی کا ایک بڑا معاملہ پیش آیا، جہاں ایک چار سالہ بچی کی سرجری غلط طرح سے کر دی گئی۔ غور طلب ہے کہ ہسپتال کے ڈاکٹر نے بچی کی انگلی کے بجائے اس کی زبان کا آپریشن کر دیا۔
لڑکی کے اہل خانہ کے مطابق لڑکی کے ایک ہاتھ میں چھ انگلیاں تھیں، جس کی وجہ سے اسے سرجری کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اہل خانہ نے کہا کہ ڈاکٹروں نے ہمیں بتایا کہ اسے معمولی سرجری کے ذریعے نکالا جا سکتا ہے، اس لیے ہم نے سرجری پر رضامندی ظاہر کی۔
اہل خانہ کا مزید کہنا ہے کہ آپریشن کے بعد جب بچی کو واپس لایا گیا تو یہ دیکھ کر ہم حیران رہ گئے کہ بچی کے منہ پر پلاسٹر لگا ہوا تھا، پھر جب ہم نے لڑکی کے ہاتھ کا جائزہ لیا تو چھٹی انگلی ابھی بھی باقی تھی۔
واضح رہے کہ جب لڑکی کے والدین نے اس بارے میں دریافت کیا تو ڈاکٹر نے عجیب دعویٰ کیا کہ اس کی زبان بلاک ہے جس کا آپریشن کرکے اسے ٹھیک کر دیا گیا ہے۔ اس دوران بات چیت کے بعد جب ڈاکٹر کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو اس نے دوبارہ لڑکی کے والدین سے مخاطب ہو کر معافی مانگی۔ ساتھ یہ بھی کہا کہ لڑکی کی چھٹی انگلی کا بھی آپریشن کر دیا جائے گا اور اس کے لیے کوئی چارج نہیں لیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ہسپتال سے یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک خاتون ہرشینا پہلے ہی ہسپتال کے خلاف اپنی شکایت کو لے کر طویل عرصے سے احتجاج کر رہی ہے۔ خاتون کا ہسپتال پر الزام ہے کہ اس کے سی سیکشن کے بعد ڈاکٹروں نے اس کے پیٹ میں قینچی چھوڑ دی تھی، خاتون کا یہ الزام اس وقت سچ ثابت ہوا، جب خاتون نے قصوروار عملے کی نشاندہی کی۔ گھریلو خاتون ہرشینا اس واقعے میں ابھی تک انصاف کے لیے لڑ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: