نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ ملک کے کسانوں کو دہلی آنے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی ہے جبکہ پاکستانیوں کو پولیس کی حفاظت میں مظاہرہ کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
کیجریوال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر کہاکہ "پاکستانیوں کو میرے گھر کے باہر مکمل پولیس تحفظ اور احترام کے ساتھ احتجاج کرنے کی اجازت ہے اور اس ملک کے کسانوں کو دہلی آنے کی بھی اجازت نہیں ہے؟ بھارتی کسانوں پر آنسو گیس کے گولے، لاٹھیاں، راڈ اور گولیاں؟ اور پاکستانیوں کی اتنی عزت؟‘‘
انہوں نے کہا کہ آج کچھ پاکستانیوں نے میرے گھر کے سامنے مظاہرہ کیا اور ہنگامہ کیا۔ دہلی پولیس نے انہیں پورا احترام اور تحفظ دیا۔ بی جے پی نے ان کی مکمل حمایت کی۔ کیا ان میں اتنی ہمت ہے کہ وہ دہلی کے عوام کے بھاری اکثریت سے منتخب وزیر اعلیٰ سے ہمارے ملک میں داخل ہو کر معافی مانگنے کو کہہ رہے ہیں؟ اور بی جے پی ان کی حمایت کر رہی ہے؟ مجھ سے نفرت کرتے ہوئے بی جے پی پاکستانیوں کے ساتھ کھڑی ہو کر بھارت سے غداری کرنے لگی؟ اس سی اے اے کے بعد یہ پاکستانی پورے ملک میں پھیل جائیں گے اور ہمارے ہی ملک کے لوگوں کو ہراساں کریں گے اور ہنگامہ برپا کریں گے۔ بی جے پی انہیں اپنا ووٹ بینک بنانا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے ہندو پناہ گزینوں نے آج یہاں کیجریوال کے گھر کے سامنے مظاہرہ کیا۔ کیجریوال کے کل کے اس بیان کو لے کر ان پناہ گزینوں میں غصہ ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے مہاجرین بھارت آتے ہیں تو امن و امان کی صورتحال بگڑ جائے گی۔ (یو این آئی)
یہ بھی پڑھیں: 'سی اے اے کا نفاذ ووٹ بینک کی سیاست کا حصہ'