نئی دہلی: قصاپورہ دہلی کا تاریخی سہ روزہ تبلیغی اجتماع رقت امیزدعا کے بعد اتوار کی شب ساڑھے نو بجے اختتام پزیر ہوگیا۔ تبلیغی اجتماع جمعہ سے شروع ہوا تھا جو تین دن تک چلا ۔ اس اجتماع میں دہلی و بیرون دہلی کے کثیر تعداد میں فرزندان توحید نے شرکت کی۔ دعامیں شرکت کرنے کے لئےقرب و جوار آنے کی وجہ سے اس اجتماع کے آخری دن اتنی زبردست بھیڑ تھی کہ پورے قصا پورہ میں پیر رکھنے کی جگہ نہیں تھی۔
پولیس کی طرف سے کافی احتیاطی تدابیر اختیار کئے گئے تھے اور بھیڑ ہونے کے باوجود ٹریفک نظام کو بحال رکھا گیا۔ بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لئے ٹریک پولیس کے ساتھ تبلیغی جماعت کے ارکان بھی مصروف رہے ۔ ای ٹی وی بھارت نے اجتماع اور دعا میں شرکت کرنے آئے لوگوں سے بات کی جس میں بیشتر نے کہا کہ وہ خاص طور پر آخری دن دعا میں شرکت کے لئے آئے ہیں۔ اتوار کو چھٹی ہونے کی وجہ سے سہ روزہ تبلیغی اجتماع میں زبردست بھیڑ دیکھی گئی۔
اجتماع کے آخری دن تبلیغی مرکز کے سربراہ مولانا سعد نے پرویز خطاب کیا اور تبلیغی جماعت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ذمہ داران کو متوجہ کیا کہ اس جانب خصوصی توجہ دیں اور مسجدوں میں اپنے بھائیوں کی آمد کو دیکھ کر مطمئن نہ ہو جائیں کیونکہ جتنا مجمع مسجد اور مسجد والے اعمال سے جڑا ہوا ہے، اس سے بڑا مجمع مسجد اور مسجد والے اعمال سے دور ہے، ہمیں ان سب کو مسجد میں لانے کی فکر کرنی ہے۔ انہوں نے تبلیغ کی اہمیت اور امت کی ذمہ داری یاد دلائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح ہم دنیاوی امور میں توجہ دیتے ہیں اور نفع و نقصان کو سامنے رکھتے ہیں، اسی طرح ہمیں آخرت اور قبر و حشر کو سامنے رکھتے ہوئے تیاری کرنی چاہئے۔ اگر ایسا نہ کیا تو اتنا بڑا نقصان ہوگا کہ اندازہ لگانا مشکل ہے۔