گیا: ریاست بہار میں بھی مختار انصاری کی موت پر سیاست تیز ہوگئی ہے۔ بہار کے حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مختار انصاری کو زہر دینے والے الزام کو سنجیدگی اور حساسیت کے ساتھ نہیں لیا گیا۔ انہوں نے اپنے ایکس اکاونٹ پر اظہار تعزیت بھی کی تھی لیکن اب تیجسوی یادو کے اس بیان پر گیا پارلیمانی حلقہ سے این ڈی اے کے امیدوار و سابق وزیراعلی جیتن رام مانجھی نے طنز اور تنقید کی ہے۔
مانجھی نے کہاکہ تیجسوی یادو آگے چل کر خود کو مجاہد آزادی نہ کہ دیں۔ مانجھی نے کہاکہ مختار کی موت پر سیاست نہیں کی جاسکتی ہے اور نا ہی یہ سیاسی مدا ہوسکتاہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ وہ حکومت دیکھے گی اور وہ جانچ کا معاملہ ہے۔ لیکن مختار کے لیے کون پرچار کرتا ہے یا ہنگامہ کرتا ہے اگر کرتا ہے تو اسی طرح کے لوگ ہوںگے۔ اگر ان کے ساتھ جیل میں کچھ ہوا ہے تو اس کی جانچ ہوگی اور حکومت کی جانب سے آگے کا کام ہوگا لیکن ان کی موت پر واہ ویلا مچانا درست نہیں ہے۔
تیجسوی یادوپر کی تنقید
مختار انصاری کی حمایت میں ٹوئٹ کرنے پر مانجھی نے کہاکہ یہ لوگ وہ ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم نے کچھ نہیں کیاہے۔ لیکن ہمارے پیچھے ای ڈی لگی ہوتی ہے۔ لالو یادو سزا یافتہ ہیں لیکن کہتے ہیں کہ انہیں پھنسایا جارہاہے۔ خود کو شری کرشن سے موازنہ کرتے ہیں۔ اپنی اپنی سوچ ہے بہار کے عوام ان سے واقف ہے ۔ تیجسوی یادو کہ رہے ہیں تو کچھ اور سوچا ہوگا کیونکہ وہ اگر جیل جائیں تو خود کو مجاہد آزادی بتائیں۔ یہ تو اپنا اپنا نظریہ ہے۔ چھوٹ کو سچ بتانے کی کوشش ہے۔
یہ بھی پڑھیں:جانیے مختار انصاری کا وہ خط جس میں زہر دینے کا ذکر ہے، سوشل میڈیا پر وائرل - Mukhtar Ansari Passes Away