نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ، فیکلٹی آف ڈینٹسٹری کی جانب سے دانتوں کے ماہرین کا عالمی دن منایا گیا۔ دانتوں کی تبدیلی سے متعلق آئے دن ہونے والی پیش رفت کے سلسلہ میں بیداری کو عام کرنے کے لیے پوری دنیا میں یہ دن منایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ دانتوں کی تبدیلی سے وابستہ ماہرین کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے اسے منایا جاتا ہے۔ کارگزار شیخ الجامعہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر اقبال حسین نے پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ دانتوں کی تبدیلی کے عالمی دن کی یاد میں ان کی موجودگی میں شجر کاری بھی کی گئی۔ طلبا میں اس خاص مہارت کو جاگزیں کرنے کے مقصد سے پورے ہفتے ڈینٹل مٹیریل آرٹ، ایجوکیشنل پروستھو موی ریلز اور اسٹیج پلے پروگرام وغیرہ بھی منعقد کیے گئے۔ طلبا نے پروگراموں میں جوش و خروش سے حصہ لیا اور اپنی فنی مہارتوں کا ثبوت بھی فراہم کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
World Longest Tooth 37.5 Mm بڈگام میں ڈاکٹروں نے مریض کے منہ سے دنیا کا سب سے لمبا دانت نکالا
پروفیسر کیا سرکار، ڈین فیکلٹی آف ڈینٹسٹری نے فیکلٹی اراکین اور طلبا کو اس موقع پر خطاب کیا اور پروگرام کے انعقاد کے لیے پروستھوڈنٹکس شعبہ کو مبارک باد دی۔ اس پروگرام میں دو معزز مقررین پروفیسر منو راٹھی (پروفیسر اور صدر شعبۂ پروستھوڈونٹکس، پی جی آئی ڈی ایس، روہتک) اور پروفیسر اوشوندرکور پوپلی (پروفیسر اور سابق صدر شعبۂ سوشل ورک جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے ’اسپیشل اورل ہیلتھ کیئر آف گیریریٹرکس پاپلولیش‘ اور ’ایلڈرلی ان کنٹیمپورے ری سوسائٹی کے موضوع پر علی الترتیب خطبات پیش کیے۔
فیکلٹی کے دو سابق طالب علم جنھوں نے پروستھوڈونٹکس میں ایم ڈی ایس کیا ہے اور سردست اہم اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر نائلہ پروین (بی ڈی ایس۔ بیچ دوہزار گیارہ) اور ڈاکٹر سہرش خان (بی ڈی ایس۔ بیچ دو ہزار چودہ) بھی اس پروگرام کا حصہ تھی اور انھوں نے اس موقع پر سامعین کے ساتھ اپنی کامیابی کی کہانی بھی شیئر کی۔ اخیر میں مختلف مقابلوں اور سرگرمیوں کے فاتحین کو تصدیق نامے دیے گئے۔ شعبۂ پروستھوڈونٹکس کے پروفیسر ارم پرویز اور پروفیسر شبینا سچدیوا اس پروگرام کے کوآرڈی نیٹر تھے۔