ETV Bharat / state

اے ایم یو میں بین الاقوامی کارپوریٹ میٹ کا انعقاد

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 19, 2024, 4:31 PM IST

AMU Corporate Meet: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ آفس کے زیر اہتمام ایک روزہ بین الاقوامی کارپوریٹ میٹ منعقد کیا گیا، جس میں تقریبا دو ہزار طلباء نے اپنے رجسٹریشن کروائے۔

AMU Corporate Meet
اے ایم یو میں بین الاقوامی کارپوریٹ میٹ کا انعقاد
اے ایم یو میں بین الاقوامی کارپوریٹ میٹ کا انعقاد

علی گڑھ: زندگی کو تین حصوں میں تقسیم کیا جانا چاہے، پہلے مرحلے میں سیکھنا دوسرے میں کمانا اور تیسرے میں کمیونٹی کو واپس کرنا۔ جب لوگ اسی طرز سے زندگی کو گزارنے کے فلسفہ پر عمل کریں گے، تو ہمیں معاشرہ میں ایک بہتر تبدیلی محسوس ہوگی، جو یقینا ہر کسی کے لئے فائدہ مند ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار ایگمائر اور اینگلو امریکن گروپ آف کمپنیز متحدہ عرب امارات کے چیئرمین اور سی ای او شاہین عالم نے کیا۔ وہ آج اے ایم یو کے کنیڈی آڈیٹوریم میں بین الاقوامی کارپوریٹ میٹ اگنائٹ 2.0 کے عنوان سے منعقد اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

شاہین عالم نے کہا کہ آج جو لوگ بھی کامیاب ہیں ان کی کامیابی میں سماج اور معاشرہ کا اہم رول ہوتا ہے۔ ایسے میں انکی ذمہ داری بنتی ہے کہ اب وہ سماج کے لئے کچھ کریں۔ انھوں نے کہا کہ میں اپنی کمیونٹی کو واپس کرنے کیلئے ہی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آیا ہوں، یہاں لوگوں سے ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا ہے کہ ہم کس طرح سے اپنے ملک، کمیونٹی اور ایلومنائی کو واپس کر سکتے ہیں۔ جس سے یہاں زیر تعلیم طلباء کا فائدہ ہو یا یونیورسٹی مزید بہتر کرسکے۔

افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈائریکٹر، وزارت پٹرولیم و قدرتی گیس، حکومت ہند ڈاکٹر پنکج شرما نے کہا کہ تعلیم کا کام سوچنے کے نظریہ کو تبدیل کرنا ہے، یہی وجہ ہے کہ طلباء کو اپنی ریگولر تعلیم کے ساتھ مزید کریکولر ایکٹوٹیز میں شامل ہوکر اپنے سوچ کے دائرہ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ آج سماج میں بہت تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں، طلباء کو ان پر اپنی نظریں مرکوز کرنی چاہیے۔ انھوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج عام طور پر بات کی جاتی ہے کہ مستقبل میں پیٹرول اور ڈیزل ختم ہو جائے گا، اس لئے جو لوگ اس میدان کی تعلیم حاصل کررہے ہیں انھیں یہ فکر کرنی ہوگی کہ اس میدان میں اسکے بعد اور کیا ہوسکتا ہے۔ یہی ایک طالب علم کو زندگی بھر کرنا چاہے اسے سماج میں ہورہی تبدیلیوں کو کورس میں شامل ہونے کا انتظار نہیں کرنا ہے بلکہ اس پر ریسرچ کرتے ہوئے خود ہی دریافت کرنا سیکھنا ہے۔

اے ایم یو کے پروفیسر ایم سالم بیگ نے افتتاحی اجلاس کی صدارت کی۔ اسسٹنٹ ٹریننگ و پلیسمنٹ آفیسر ڈاکٹر مزمل مشتاق اور کنوینر سعد حمید نے بتایا کہ کارپوریٹ میٹ کا مقصد یونیورسٹی طلباء اور قومی و بین الاقوامی بازاروں میں موجود نوکریوں کے درمیان دوری کو کم کرنا ہے۔ اس کارپوریٹ میٹ میں آئی کمیونٹیز نے اے ایم یو طلباء سے ملاقات کی جس سے ان کو دور جدید میں دستیاب نوکریوں سے متعلق معلومات فراہم کیں اور ان نوکریوں کو حاصل کرنے کے لئے طلباء تعلیم کے دوران اپنے آپ کو کیسے تیار کر سکتے ہیں، اس تعلق سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

مذکورہ کارپوریٹ میٹ میں آئی سی آئی سی آئی بینک، نیکسٹ جین لائف سائنس، پیرامل فاؤنڈیشن، ایم اے جی لیوبریکنٹس (دبئی)، ایگمائر(دبئی)، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا، آئی ڈی پی ایجوکیشن، جے ایم فنانشیئل سروس، ہیکسا ویو ٹکنالوجی، مائنڈٹیل گلوبل، اسٹیپنگ کلاؤڈ، 13 اسکوائر ڈاٹ کام، کیمبے ہیلتھ کیئر، وکرم سولر، سینٹرل اسکوائر فاؤنڈیشن سمیت نامور قومی و بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شرکت کریں گے۔

اے ایم یو میں بین الاقوامی کارپوریٹ میٹ کا انعقاد

علی گڑھ: زندگی کو تین حصوں میں تقسیم کیا جانا چاہے، پہلے مرحلے میں سیکھنا دوسرے میں کمانا اور تیسرے میں کمیونٹی کو واپس کرنا۔ جب لوگ اسی طرز سے زندگی کو گزارنے کے فلسفہ پر عمل کریں گے، تو ہمیں معاشرہ میں ایک بہتر تبدیلی محسوس ہوگی، جو یقینا ہر کسی کے لئے فائدہ مند ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار ایگمائر اور اینگلو امریکن گروپ آف کمپنیز متحدہ عرب امارات کے چیئرمین اور سی ای او شاہین عالم نے کیا۔ وہ آج اے ایم یو کے کنیڈی آڈیٹوریم میں بین الاقوامی کارپوریٹ میٹ اگنائٹ 2.0 کے عنوان سے منعقد اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

شاہین عالم نے کہا کہ آج جو لوگ بھی کامیاب ہیں ان کی کامیابی میں سماج اور معاشرہ کا اہم رول ہوتا ہے۔ ایسے میں انکی ذمہ داری بنتی ہے کہ اب وہ سماج کے لئے کچھ کریں۔ انھوں نے کہا کہ میں اپنی کمیونٹی کو واپس کرنے کیلئے ہی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آیا ہوں، یہاں لوگوں سے ملاقات کی اور تبادلہ خیال کیا ہے کہ ہم کس طرح سے اپنے ملک، کمیونٹی اور ایلومنائی کو واپس کر سکتے ہیں۔ جس سے یہاں زیر تعلیم طلباء کا فائدہ ہو یا یونیورسٹی مزید بہتر کرسکے۔

افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی ایڈیشنل ڈائریکٹر، وزارت پٹرولیم و قدرتی گیس، حکومت ہند ڈاکٹر پنکج شرما نے کہا کہ تعلیم کا کام سوچنے کے نظریہ کو تبدیل کرنا ہے، یہی وجہ ہے کہ طلباء کو اپنی ریگولر تعلیم کے ساتھ مزید کریکولر ایکٹوٹیز میں شامل ہوکر اپنے سوچ کے دائرہ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ آج سماج میں بہت تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں، طلباء کو ان پر اپنی نظریں مرکوز کرنی چاہیے۔ انھوں نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج عام طور پر بات کی جاتی ہے کہ مستقبل میں پیٹرول اور ڈیزل ختم ہو جائے گا، اس لئے جو لوگ اس میدان کی تعلیم حاصل کررہے ہیں انھیں یہ فکر کرنی ہوگی کہ اس میدان میں اسکے بعد اور کیا ہوسکتا ہے۔ یہی ایک طالب علم کو زندگی بھر کرنا چاہے اسے سماج میں ہورہی تبدیلیوں کو کورس میں شامل ہونے کا انتظار نہیں کرنا ہے بلکہ اس پر ریسرچ کرتے ہوئے خود ہی دریافت کرنا سیکھنا ہے۔

اے ایم یو کے پروفیسر ایم سالم بیگ نے افتتاحی اجلاس کی صدارت کی۔ اسسٹنٹ ٹریننگ و پلیسمنٹ آفیسر ڈاکٹر مزمل مشتاق اور کنوینر سعد حمید نے بتایا کہ کارپوریٹ میٹ کا مقصد یونیورسٹی طلباء اور قومی و بین الاقوامی بازاروں میں موجود نوکریوں کے درمیان دوری کو کم کرنا ہے۔ اس کارپوریٹ میٹ میں آئی کمیونٹیز نے اے ایم یو طلباء سے ملاقات کی جس سے ان کو دور جدید میں دستیاب نوکریوں سے متعلق معلومات فراہم کیں اور ان نوکریوں کو حاصل کرنے کے لئے طلباء تعلیم کے دوران اپنے آپ کو کیسے تیار کر سکتے ہیں، اس تعلق سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

مذکورہ کارپوریٹ میٹ میں آئی سی آئی سی آئی بینک، نیکسٹ جین لائف سائنس، پیرامل فاؤنڈیشن، ایم اے جی لیوبریکنٹس (دبئی)، ایگمائر(دبئی)، فوڈ کارپوریشن آف انڈیا، آئی ڈی پی ایجوکیشن، جے ایم فنانشیئل سروس، ہیکسا ویو ٹکنالوجی، مائنڈٹیل گلوبل، اسٹیپنگ کلاؤڈ، 13 اسکوائر ڈاٹ کام، کیمبے ہیلتھ کیئر، وکرم سولر، سینٹرل اسکوائر فاؤنڈیشن سمیت نامور قومی و بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شرکت کریں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.