ETV Bharat / state

گیا میں شدید دھوپ اور گرمی، بجلی کٹوتی شروع - Load Shedding in Gaya

Intense sun and heat in Gaya: گیا میں شدید گرمی کے درمیان لوڈ شیڈنگ شروع ہوگیا ہے۔ ہر دن چار پانچ گھنٹے بجلی کی کٹوتی کی جاتی ہے۔ سپرنٹنڈنٹ انجنیئر گیا نے کہا ہے کہ اچانک کھپت بڑھنے سے وقت پر بجلی کی دستیابی نہیں ہوتی۔ اس وجہ سے لوڈ شیڈنگ انکی مجبوری ہے۔

Intense sun and heat in Gaya, power cuts and Load Shedding also started
Intense sun and heat in Gaya, power cuts and Load Shedding also started
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 2, 2024, 12:25 PM IST

گیا میں شدید دھوپ اور گرمی، بجلی کٹوتی کا بھی آغاز

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں گرمی میں اضافہ کے ساتھ ہی لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی ہے۔ ضلع میں بجلی تخفیف بھی کی جا رہی ہے۔ روزانہ اوسطاً پانچ سے سات گھنٹے بجلی کی کٹوتی ہورہی ہے۔ شہری علاقوں کے علاوہ دیہی علاقوں میں شدید گرمی اور بجلی کی ناقص سپلائی نظام سے عام لوگ پریشان ہیں۔ خاص کر چلچلاتی گرمی اور سخت تپش والی دھوپ کی وجہ سے مکان و دکان کی عمارت کا شدید گرم ہونا سب کو پریشان کر رکھا ہے۔ لیکن اس دوران بجلی کے لو وولٹیج کی وجہ سے کولر اور پنکھے رات کو کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ لو ولٹیج کی وجہ سے لوگوں کا جینا محال ہو گیا ہے۔ ایسی صورتحال شہر گیا کے قریب ہر علاقہ میں برقرار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مغربی بنگال شدید گرمی کی لپیٹ میں، اگلے چند دنوں تک راحت کی کوئی توقع نہیں - WB Weather Forecast

شہر گیا کے گیوال بیگہ کے رہنے والے محمد ارمان قادری، مختار خان، اورنگ زیب عالم، فہیم احمد خان، شبیر احمد وغیرہ نے کہا کہ گرمی کے موسم میں لوگوں کو بجلی صحیح ڈھنگ سے نہ ملنے کی وجہ سے مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ بجلی کسی بھی وقت گل ہوجاتی ہے۔ چاہے وہ رات ہو یا دن۔ دن میں قریب 4 سے 5 گھنٹے ہر دن بجلی شہر گیا میں کٹتی ہے۔ جب کہ دیہی علاقوں میں چوبیس گھنٹوں میں اوسطاً 10 سے 12 گھنٹے بجلی کی سپلائی بند ہوجاتی ہے۔ ایک بارگی میں یہ نہیں ہوتا ہے بلکہ وقفہ وقفہ سے بجلی کی سپلائی کو متاثر کیا جاتا ہے۔ مختار خان نے کہا کہ سردی کے موسم میں 24 گھنٹے بجلی ہوتی ہے اور وولٹیج کا لو کا بھی معاملہ نہیں ہوتا ہے۔ لیکن گرمی آتے ہی سارا معاملہ پیش آنے لگتا ہے۔ محکمہ میں کال کرنے سے بھی شنوائی نہیں ہوتی ہے۔

کھپت ہوگئی ہے زیادہ
اس حوالے سے سپرنٹنڈنگ انجنیئر سنجے کمار بریو نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گیا شہر میں گرمی شدید پڑتی ہے۔ ایسے میں بجلی کی کھپت زیادہ ہو جاتی ہے۔ بجلی کی کھپت میں توقع سے زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔ اندازے کے مطابق یہاں 350 میگاواٹ سے 400 میگا واٹ بجلی کی کھپت ہوگی۔ لیکن توقعات سے زیادہ یہاں کھپت ہورہا ہے۔ یہاں ابھی گیا شہر میں 550 میگاواٹ بجلی کی کھپت ہے۔ حالانکہ اتنی بجلی مل رہی ہے لیکن اچانک کھپت بڑھنے کے سبب لوڈ شیڈنگ کا معاملہ پیش آنا مجبوری ہے۔ کھپت کی بڑی وجہ یہاں گیا شہر میں اے سی کا استعمال زیادہ ہونا بھی ہے اور اس میں بھی بڑی وجہ یہ کہ بائی پاس کرکے بجلی کا استعمال بڑھا ہے۔

این ٹی پی سی اور دوسری کمپنیوں سے ہوتی ہے خریداری
لوڈ شیڈنگ پر اُنہوں نے کہا کہ بجلی کا آرڈر دینے کا شیڈول پہلے سے طے ہوتا ہے۔ اچانک کھپت بڑھنے کے سبب اضافی بجلی کا آرڈر کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے کبھی کبھار اتنی بجلی ملنے میں وقت لگ جاتا ہے۔ تو اس صورت میں لازمی ہے کہ لوڈ شیڈنگ ہوگی اور اس میں بجلی محکمہ کی مجبوری بھی ہے۔ اس میں کچھ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بجلی این ٹی پی سی اور دیگر کمپنیوں سے خریدی جاتی ہے لیکن این ٹی پی سی کے علاوہ دوسری کمپنیاں اضافی مانگ کو گرمی کے ایام میں پورا نہیں کرپاتی ہیں۔

ہر ماہ دو سو کنزیومر پر ہوجاتا ہے مقدمہ
گیا میں بجلی چوری کا معاملہ بھی گرمی کے ایام میں بڑھ جاتا ہے۔ اس حوالے سے بجلی کے سپرنٹنڈنگ انجینئر سنجے کمار بریو نے کہا کہ یہاں جتنی کھپت ہے اتنا یونٹ کا بل نہیں آپاتا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ شہر کے کئی علاقے ہیں جہاں بائی پاس کر بجلی کا استعمال ہوتا ہے۔ اس میں میٹر سے بھی بائی پاس کر کے اور ڈائریکٹ بھی بائی پاس کر کے چوری کی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر ماہ ڈیڑھ سو سے 200 ایسے لوگوں کے خلاف پکڑے جانے پر مقدمہ درج ہوتا ہے۔ چوری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایس ٹی ایف ہے اور مسلسل کارروائی کی جارہی ہے۔

کوشش کی جارہی ہے
محکمہ کے افسران نے بجلی کی بہتر فراہمی کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں کہ جہاں تک ہو لوڈ شیڈنگ کم ہو۔ محکمہ کے انجینیر نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم بہتر ڈھنگ سے سپلائی کو یقینی بنائیں تاکہ لوگوں کو اس سے پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔

گیا میں شدید دھوپ اور گرمی، بجلی کٹوتی کا بھی آغاز

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں گرمی میں اضافہ کے ساتھ ہی لوڈ شیڈنگ شروع ہو گئی ہے۔ ضلع میں بجلی تخفیف بھی کی جا رہی ہے۔ روزانہ اوسطاً پانچ سے سات گھنٹے بجلی کی کٹوتی ہورہی ہے۔ شہری علاقوں کے علاوہ دیہی علاقوں میں شدید گرمی اور بجلی کی ناقص سپلائی نظام سے عام لوگ پریشان ہیں۔ خاص کر چلچلاتی گرمی اور سخت تپش والی دھوپ کی وجہ سے مکان و دکان کی عمارت کا شدید گرم ہونا سب کو پریشان کر رکھا ہے۔ لیکن اس دوران بجلی کے لو وولٹیج کی وجہ سے کولر اور پنکھے رات کو کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ لو ولٹیج کی وجہ سے لوگوں کا جینا محال ہو گیا ہے۔ ایسی صورتحال شہر گیا کے قریب ہر علاقہ میں برقرار ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مغربی بنگال شدید گرمی کی لپیٹ میں، اگلے چند دنوں تک راحت کی کوئی توقع نہیں - WB Weather Forecast

شہر گیا کے گیوال بیگہ کے رہنے والے محمد ارمان قادری، مختار خان، اورنگ زیب عالم، فہیم احمد خان، شبیر احمد وغیرہ نے کہا کہ گرمی کے موسم میں لوگوں کو بجلی صحیح ڈھنگ سے نہ ملنے کی وجہ سے مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ بجلی کسی بھی وقت گل ہوجاتی ہے۔ چاہے وہ رات ہو یا دن۔ دن میں قریب 4 سے 5 گھنٹے ہر دن بجلی شہر گیا میں کٹتی ہے۔ جب کہ دیہی علاقوں میں چوبیس گھنٹوں میں اوسطاً 10 سے 12 گھنٹے بجلی کی سپلائی بند ہوجاتی ہے۔ ایک بارگی میں یہ نہیں ہوتا ہے بلکہ وقفہ وقفہ سے بجلی کی سپلائی کو متاثر کیا جاتا ہے۔ مختار خان نے کہا کہ سردی کے موسم میں 24 گھنٹے بجلی ہوتی ہے اور وولٹیج کا لو کا بھی معاملہ نہیں ہوتا ہے۔ لیکن گرمی آتے ہی سارا معاملہ پیش آنے لگتا ہے۔ محکمہ میں کال کرنے سے بھی شنوائی نہیں ہوتی ہے۔

کھپت ہوگئی ہے زیادہ
اس حوالے سے سپرنٹنڈنگ انجنیئر سنجے کمار بریو نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گیا شہر میں گرمی شدید پڑتی ہے۔ ایسے میں بجلی کی کھپت زیادہ ہو جاتی ہے۔ بجلی کی کھپت میں توقع سے زیادہ اضافہ ہو رہا ہے۔ اندازے کے مطابق یہاں 350 میگاواٹ سے 400 میگا واٹ بجلی کی کھپت ہوگی۔ لیکن توقعات سے زیادہ یہاں کھپت ہورہا ہے۔ یہاں ابھی گیا شہر میں 550 میگاواٹ بجلی کی کھپت ہے۔ حالانکہ اتنی بجلی مل رہی ہے لیکن اچانک کھپت بڑھنے کے سبب لوڈ شیڈنگ کا معاملہ پیش آنا مجبوری ہے۔ کھپت کی بڑی وجہ یہاں گیا شہر میں اے سی کا استعمال زیادہ ہونا بھی ہے اور اس میں بھی بڑی وجہ یہ کہ بائی پاس کرکے بجلی کا استعمال بڑھا ہے۔

این ٹی پی سی اور دوسری کمپنیوں سے ہوتی ہے خریداری
لوڈ شیڈنگ پر اُنہوں نے کہا کہ بجلی کا آرڈر دینے کا شیڈول پہلے سے طے ہوتا ہے۔ اچانک کھپت بڑھنے کے سبب اضافی بجلی کا آرڈر کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے کبھی کبھار اتنی بجلی ملنے میں وقت لگ جاتا ہے۔ تو اس صورت میں لازمی ہے کہ لوڈ شیڈنگ ہوگی اور اس میں بجلی محکمہ کی مجبوری بھی ہے۔ اس میں کچھ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بجلی این ٹی پی سی اور دیگر کمپنیوں سے خریدی جاتی ہے لیکن این ٹی پی سی کے علاوہ دوسری کمپنیاں اضافی مانگ کو گرمی کے ایام میں پورا نہیں کرپاتی ہیں۔

ہر ماہ دو سو کنزیومر پر ہوجاتا ہے مقدمہ
گیا میں بجلی چوری کا معاملہ بھی گرمی کے ایام میں بڑھ جاتا ہے۔ اس حوالے سے بجلی کے سپرنٹنڈنگ انجینئر سنجے کمار بریو نے کہا کہ یہاں جتنی کھپت ہے اتنا یونٹ کا بل نہیں آپاتا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ شہر کے کئی علاقے ہیں جہاں بائی پاس کر بجلی کا استعمال ہوتا ہے۔ اس میں میٹر سے بھی بائی پاس کر کے اور ڈائریکٹ بھی بائی پاس کر کے چوری کی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر ماہ ڈیڑھ سو سے 200 ایسے لوگوں کے خلاف پکڑے جانے پر مقدمہ درج ہوتا ہے۔ چوری کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے ایس ٹی ایف ہے اور مسلسل کارروائی کی جارہی ہے۔

کوشش کی جارہی ہے
محکمہ کے افسران نے بجلی کی بہتر فراہمی کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں کہ جہاں تک ہو لوڈ شیڈنگ کم ہو۔ محکمہ کے انجینیر نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہم بہتر ڈھنگ سے سپلائی کو یقینی بنائیں تاکہ لوگوں کو اس سے پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.