ETV Bharat / state

انڈین اسلامک سنٹر کے ذمہ داران کا مسلم سماج میں تہذیبی، تعلیمی اورمعاشرتی اصلاحات نافذ کرنے کا عزم - indian Islamic centre

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 24, 2024, 2:02 PM IST

Updated : Jul 24, 2024, 3:55 PM IST

انڈین اسلامک کلچرسینٹر دہلی میں مختلف عہدوں پرانتخابات منعقد کیے جارہے ہیں۔ یہ انتخابات گیارہ اگست کو منعقد کیے جائیں گے اور نتائج کا اعلان بارہ اگست کو کیا جائے گا۔ اس دوران سنٹر کے ذمہ داران نے مسلم سماج میں تہذیبی، تعلیمی اورمعاشرتی اصلاحات نافذ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

انڈین اسلامک کلچرسینٹرکی میٹنگ
انڈین اسلامک کلچرسینٹرکی میٹنگ (ETV BHARAT)

لکھنؤ: انڈین اسلامک کلچر سینٹر دہلی میں11 اگست کو متعدد عہدوں کے لیے انتخابات ہونگے اور اس کے اگلے ہی دن یعنی 12 اگست کو نتائج کا اعلان ہو جائے گا۔ صدارتی معروف کینسر بیماری کے سرجن ڈاکٹر ماجد احمد تلی کوٹی نے لکھنو کے تاج محل ہوٹل میں اپنی حمایت میں ووٹ کرنے کے لیے اہم میٹنگ کی۔

انڈین اسلامک سنٹر کے ذمہ داران کا مسلم سماج میں تہذیبی، تعلیمی اورمعاشرتی اصلاحات نافذ کرنے کا عزم (ETV BHARAT)
اس موقعے پر معروف عالم دین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ انڈین اسلامک سینٹر کی صدارتی عہدے کا انتخاب کافی اہم ہے۔ ہمیشہ یہ سیکولر طاقتوں کا بہت بڑا اثاثہ رہا ہے۔ اس کی ووٹنگ سسٹم بھی بہت ہی صاف و شفاف ہے جو اراکین دیگر ممالک میں قیام پذیر ہیں، ان کے لیے ان لائن ووٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔ میں سبھی اراکین سے اپیل کروں گا کہ زیادہ سے زیادہ ووٹ کریں اور جو امیدوار قوم و ملک کے لیے مفید ہوں اسے اپنا قیمتی ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو اختیار ہے جسے چاہے ووٹ دے اور جسے چاہے ووٹ نہ دے۔وہیں اتر پردیش کی سابق کارگزار وزیراعلی ڈاکٹر عمار رضوی نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈین اسلامک سینٹر کی بنیاد انجہانی وزیراعظم اندرا گاندھی نے رکھی تھی۔ جس کی شہرت اب نہ صرف ملک میں بلکہ بین الاقوام سطح پر ہو چکی اس کے چار ہزار ممبران ہیں اس میں ووٹنگ ڈالنے کی اہلیت تقریبا دو ہزار ممبران رکھتے ہیں۔
انڈین اسلامک سنٹر کا لکھنو میں انتخابی مہم، مسلمانوں کے تہذیبی تعلیمی اورمعاشرتی اصلاحات دور کرنے کا عزم
انڈین اسلامک سنٹر کا لکھنو میں انتخابی مہم، مسلمانوں کے تہذیبی تعلیمی اورمعاشرتی اصلاحات دور کرنے کا عزم (ETV BHARAT)

یہ الیکشن موجودہ تناظر میں بہت اہم ہو جاتا ہے، ہمیشہ سے انڈین اسلامک کلچر سیکولر طاقت کی آواز بنا رہا ہے۔ مسلمانوں کی تہذیبی ثقافتی تعلیمی اور معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتا رہا ہے، لہذا ڈاکٹر ماجد احمد تالی کوٹی نے سماج کے لیے اہم خدمات کی ہے اور اب وہ صدارتی عہدے کے لیے میدان میں ہیں مجھے لگتا ہے کہ ڈاکٹر ماجد کی شخصیت صدارتی عہدے کے لیے موزوں ہے۔

وہیں صدارتی عہدے کی امیدوار ڈاکٹر ماجد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی میدان میں کئی لوگ ہیں۔ لیکن میرا مقصد اور عزم بالکل صاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ انڈین اسلامک کلچرل سینٹر کے سبھی اراکین جب دہلی ائے ہیں تو ان کو رہائش کے انتظامات ملے، میں چاہتا ہوں کہ اسلامک سینٹر کو دنیا کے سبھی سنٹروں سے جوڑوں تاکہ جب بھی وہ دوسرے ملک میں جائیں تو وہاں ان کو ایک سینٹر ملے صحت کے شعبے میں بھی اہم کام کرنے کی خواہش ہے تاکہ اسلامی سینٹر کے اراکین کو بہتر علاج مل سکے اسلامک سینٹر کو رینویشن کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں اور یہی وجہ ہے کہ صدارتی عہدے کا امیدوار ہوں انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں جس طریقے سے دو قوموں کے مابین دوریاں ہیں یہ دوریاں ختم ہونی چاہیے۔ مسلم تعلیمی میدان میں پیچھے ہے یہ پسماندگی ختم ہونی چاہیے بین الاقوامی سطح پر بھارت اور دیگر مسلم ممالک کے جو رابطے ہیں اس میں بھی میری کوشش رہے گی کہ انقلاب آئے اور مضبوط ہو۔ ساتھ ہی بھارت کے مسلمانوں کی تہذیبی معاشی اور تعلیمی دائرے کو وسعت دینے میں میری کوشش ہوگی۔

مزید پڑھیں: عام بجٹ اقلیتوں کے لیے مایوس کن، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بجٹ میں پھر کمی

انہوں نے مزید کہا کہ میں ہرگز امتیاز نہیں کرتا ہوں کہ یہ مسلمان اتر پردیش کا ہے کرناٹک کا نہیں ہے ممبئی کا نہیں ہے لہذا سبھی لوگوں کو ہمارے ساتھ انا چاہیے اور میری مدد کرنی چاہیے۔ اس پروگرام میں ریٹائرڈ ائی اے ایس انیس انصاری، سراج الدین قریشی ،مولانا خالد رشید، سمیہ رانا ،پروفیسر شفیق اشرفی ،پروفیسر ماہ رخ مرزا سمیت متعدد افراد موجود رہے۔

لکھنؤ: انڈین اسلامک کلچر سینٹر دہلی میں11 اگست کو متعدد عہدوں کے لیے انتخابات ہونگے اور اس کے اگلے ہی دن یعنی 12 اگست کو نتائج کا اعلان ہو جائے گا۔ صدارتی معروف کینسر بیماری کے سرجن ڈاکٹر ماجد احمد تلی کوٹی نے لکھنو کے تاج محل ہوٹل میں اپنی حمایت میں ووٹ کرنے کے لیے اہم میٹنگ کی۔

انڈین اسلامک سنٹر کے ذمہ داران کا مسلم سماج میں تہذیبی، تعلیمی اورمعاشرتی اصلاحات نافذ کرنے کا عزم (ETV BHARAT)
اس موقعے پر معروف عالم دین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے کہا کہ انڈین اسلامک سینٹر کی صدارتی عہدے کا انتخاب کافی اہم ہے۔ ہمیشہ یہ سیکولر طاقتوں کا بہت بڑا اثاثہ رہا ہے۔ اس کی ووٹنگ سسٹم بھی بہت ہی صاف و شفاف ہے جو اراکین دیگر ممالک میں قیام پذیر ہیں، ان کے لیے ان لائن ووٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔ میں سبھی اراکین سے اپیل کروں گا کہ زیادہ سے زیادہ ووٹ کریں اور جو امیدوار قوم و ملک کے لیے مفید ہوں اسے اپنا قیمتی ووٹ دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کو اختیار ہے جسے چاہے ووٹ دے اور جسے چاہے ووٹ نہ دے۔وہیں اتر پردیش کی سابق کارگزار وزیراعلی ڈاکٹر عمار رضوی نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈین اسلامک سینٹر کی بنیاد انجہانی وزیراعظم اندرا گاندھی نے رکھی تھی۔ جس کی شہرت اب نہ صرف ملک میں بلکہ بین الاقوام سطح پر ہو چکی اس کے چار ہزار ممبران ہیں اس میں ووٹنگ ڈالنے کی اہلیت تقریبا دو ہزار ممبران رکھتے ہیں۔
انڈین اسلامک سنٹر کا لکھنو میں انتخابی مہم، مسلمانوں کے تہذیبی تعلیمی اورمعاشرتی اصلاحات دور کرنے کا عزم
انڈین اسلامک سنٹر کا لکھنو میں انتخابی مہم، مسلمانوں کے تہذیبی تعلیمی اورمعاشرتی اصلاحات دور کرنے کا عزم (ETV BHARAT)

یہ الیکشن موجودہ تناظر میں بہت اہم ہو جاتا ہے، ہمیشہ سے انڈین اسلامک کلچر سیکولر طاقت کی آواز بنا رہا ہے۔ مسلمانوں کی تہذیبی ثقافتی تعلیمی اور معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتا رہا ہے، لہذا ڈاکٹر ماجد احمد تالی کوٹی نے سماج کے لیے اہم خدمات کی ہے اور اب وہ صدارتی عہدے کے لیے میدان میں ہیں مجھے لگتا ہے کہ ڈاکٹر ماجد کی شخصیت صدارتی عہدے کے لیے موزوں ہے۔

وہیں صدارتی عہدے کی امیدوار ڈاکٹر ماجد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی میدان میں کئی لوگ ہیں۔ لیکن میرا مقصد اور عزم بالکل صاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ انڈین اسلامک کلچرل سینٹر کے سبھی اراکین جب دہلی ائے ہیں تو ان کو رہائش کے انتظامات ملے، میں چاہتا ہوں کہ اسلامک سینٹر کو دنیا کے سبھی سنٹروں سے جوڑوں تاکہ جب بھی وہ دوسرے ملک میں جائیں تو وہاں ان کو ایک سینٹر ملے صحت کے شعبے میں بھی اہم کام کرنے کی خواہش ہے تاکہ اسلامی سینٹر کے اراکین کو بہتر علاج مل سکے اسلامک سینٹر کو رینویشن کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں اور یہی وجہ ہے کہ صدارتی عہدے کا امیدوار ہوں انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں جس طریقے سے دو قوموں کے مابین دوریاں ہیں یہ دوریاں ختم ہونی چاہیے۔ مسلم تعلیمی میدان میں پیچھے ہے یہ پسماندگی ختم ہونی چاہیے بین الاقوامی سطح پر بھارت اور دیگر مسلم ممالک کے جو رابطے ہیں اس میں بھی میری کوشش رہے گی کہ انقلاب آئے اور مضبوط ہو۔ ساتھ ہی بھارت کے مسلمانوں کی تہذیبی معاشی اور تعلیمی دائرے کو وسعت دینے میں میری کوشش ہوگی۔

مزید پڑھیں: عام بجٹ اقلیتوں کے لیے مایوس کن، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بجٹ میں پھر کمی

انہوں نے مزید کہا کہ میں ہرگز امتیاز نہیں کرتا ہوں کہ یہ مسلمان اتر پردیش کا ہے کرناٹک کا نہیں ہے ممبئی کا نہیں ہے لہذا سبھی لوگوں کو ہمارے ساتھ انا چاہیے اور میری مدد کرنی چاہیے۔ اس پروگرام میں ریٹائرڈ ائی اے ایس انیس انصاری، سراج الدین قریشی ،مولانا خالد رشید، سمیہ رانا ،پروفیسر شفیق اشرفی ،پروفیسر ماہ رخ مرزا سمیت متعدد افراد موجود رہے۔

Last Updated : Jul 24, 2024, 3:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.