لکھنؤ: انڈین اسلامک کلچر سینٹر دہلی میں11 اگست کو متعدد عہدوں کے لیے انتخابات ہونگے اور اس کے اگلے ہی دن یعنی 12 اگست کو نتائج کا اعلان ہو جائے گا۔ صدارتی معروف کینسر بیماری کے سرجن ڈاکٹر ماجد احمد تلی کوٹی نے لکھنو کے تاج محل ہوٹل میں اپنی حمایت میں ووٹ کرنے کے لیے اہم میٹنگ کی۔
یہ الیکشن موجودہ تناظر میں بہت اہم ہو جاتا ہے، ہمیشہ سے انڈین اسلامک کلچر سیکولر طاقت کی آواز بنا رہا ہے۔ مسلمانوں کی تہذیبی ثقافتی تعلیمی اور معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتا رہا ہے، لہذا ڈاکٹر ماجد احمد تالی کوٹی نے سماج کے لیے اہم خدمات کی ہے اور اب وہ صدارتی عہدے کے لیے میدان میں ہیں مجھے لگتا ہے کہ ڈاکٹر ماجد کی شخصیت صدارتی عہدے کے لیے موزوں ہے۔
وہیں صدارتی عہدے کی امیدوار ڈاکٹر ماجد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی میدان میں کئی لوگ ہیں۔ لیکن میرا مقصد اور عزم بالکل صاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ انڈین اسلامک کلچرل سینٹر کے سبھی اراکین جب دہلی ائے ہیں تو ان کو رہائش کے انتظامات ملے، میں چاہتا ہوں کہ اسلامک سینٹر کو دنیا کے سبھی سنٹروں سے جوڑوں تاکہ جب بھی وہ دوسرے ملک میں جائیں تو وہاں ان کو ایک سینٹر ملے صحت کے شعبے میں بھی اہم کام کرنے کی خواہش ہے تاکہ اسلامی سینٹر کے اراکین کو بہتر علاج مل سکے اسلامک سینٹر کو رینویشن کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں قوم کی خدمت کرنا چاہتا ہوں اور یہی وجہ ہے کہ صدارتی عہدے کا امیدوار ہوں انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں جس طریقے سے دو قوموں کے مابین دوریاں ہیں یہ دوریاں ختم ہونی چاہیے۔ مسلم تعلیمی میدان میں پیچھے ہے یہ پسماندگی ختم ہونی چاہیے بین الاقوامی سطح پر بھارت اور دیگر مسلم ممالک کے جو رابطے ہیں اس میں بھی میری کوشش رہے گی کہ انقلاب آئے اور مضبوط ہو۔ ساتھ ہی بھارت کے مسلمانوں کی تہذیبی معاشی اور تعلیمی دائرے کو وسعت دینے میں میری کوشش ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں ہرگز امتیاز نہیں کرتا ہوں کہ یہ مسلمان اتر پردیش کا ہے کرناٹک کا نہیں ہے ممبئی کا نہیں ہے لہذا سبھی لوگوں کو ہمارے ساتھ انا چاہیے اور میری مدد کرنی چاہیے۔ اس پروگرام میں ریٹائرڈ ائی اے ایس انیس انصاری، سراج الدین قریشی ،مولانا خالد رشید، سمیہ رانا ،پروفیسر شفیق اشرفی ،پروفیسر ماہ رخ مرزا سمیت متعدد افراد موجود رہے۔