نئی دہلی: بھارت میں ایرو اسپیس مینوفیکچرنگ اور اس کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے حکومت خصوصی توجہ کے ساتھ اس شعبہ میں آگے بڑھ رہی ہے۔ بہت سی نجی کمپنیوں نے ہندوستان کو ایرو اسٹرکچرز، اس سے متعلق اجزاء، ذیلی اسمبلیوں اور پیچیدہ نظام اسمبلیوں کے لیے ایک ترجیحی منزل کے طور پر ترقی دینے میں تیزی سے پیش رفت کی ہے۔ اہم سرکردہ عالمی اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز نے ہندوستان میں ایرو اسپیس سے متعلقہ پرزوں اور اسمبلیز کی تیاری کے لیے جوائنٹ وینچرز قائم کیے ہیں جو بہت سے تجارتی اور دفاعی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں میں اپنی جگہ بنارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
تلگو نژاد لڑکی خلائی سفر میں تاریخ رقم کرنے کے لئے پرعزم
سب سے نیا اضافہ ہوائی جہاز بنانے والی سرکردہ کمپنی ایئربس نے بھارت میں سنگل آئزل اے 220 فیملی کے ہوائی جہاز وں کے لیے تمام دروازے بنانے کے لیے بنگلورو کی ڈائنامیٹک ٹیکنالوجیز کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے۔ یہ معاہدہ نہ صرف ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ میک ان انڈیا پہل کی کامیابی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ معاہدے کے تحت، ڈائنامیک ٹکنالوجیز اے 220 فیملی ہوائی جہاز (فی طیارہ آٹھ دروازوں) کے لیے اوور ونگ ایمرجنسی ایگزٹ ڈورز کے ساتھ کارگو، مسافر اور سروس کے دروازے تیار اور اسمبل کرے گی۔ ہوائی جہاز کے دروازے اہم ڈھانچہ ہیں، جس میں جدید ٹیکنالوجیز کو شامل کیا گیا ہے تاکہ سکیورٹی اور مجموعی کارکردگی کے لیے سخت ترین ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔
دروازوں کا یہ دوسرا معاہدہ ہے، جسے ایئربس نے ایک ہندوستانی سپلائر کو دیا ہے۔ 2023 سے پہلے، ایئربس نے اے320 فیملی کے بلک اور کارگو دروازوں کی تیاری کا ٹھیکہ ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹم لمیٹڈ کو دیا تھا۔ آج، ہر ایئربس کمرشل ہوائی جہاز اور ہر ایئربس ہیلی کاپٹر کے پاس بھارت میں ڈیزائن، تیار اور دیکھ بھال کے لیے اہم ٹیکنالوجیز اور سسٹمز ہیں۔ ایئر بس مقامی مینوفیکچرر کے ساتھ شراکت میں ہندستان میں تقریباً دس ہزار نوکریوں کا تعاون پیش کرتا ہے۔ 2025 تک، یہ تعداد بڑھ کر تقریباً 15,000 تک پہنچنے کا امکان ہے اور کمپنی کو ہندوستان سے اپنی خریداری کو 750 ملین امریکی ڈالر سے 1.5 بلین امریکی ڈالر تک دگنا کرنے کی توقع ہے۔
3,600 ناٹیکل میل (6,700 کلومیٹر) تک کی رینج اور 100 سے 160 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش کے ساتھ، اے220 ہندوستان کی اڑان اسکیم کے لیے مثالی طور پر موزوں ہے، جس کا مقصد علاقائی رابطے کو بڑھانا اور ملک بھر میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے اس شراکت داری کی ستائش کی ہے اور کہا ہے کہ "ہندوستان پوری دنیا میں ایرو اسپیس مینوفیکچرنگ کے لیے مستقل طور پر ایک منزل بنتا جا رہا ہے۔ ڈائنامیٹک ٹیکنالوجیز کے لیے ہوائی جہاز کے ڈورس کا سب سے بڑا آرڈر وزیر اعظم کے میک ان انڈیا، اور ‘میک فار دی ورلڈ ریزولو’ کے لیے ایک بہترین لمحہ ہے’’۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ حکومت کی کاروبار نواز پالیسیاں ہندوستان کو زیادہ سے زیادہ ایرو اسپیس مینوفیکچرنگ ملک بننے میں مدد دے رہی ہیں۔