ETV Bharat / state

انڈیا اتحاد متحد، 272 کا ہندسہ پار کرے گا، پی ایم کے بدعنوانی کے الزامات کھوکھلے: جے رام رمیش - LOK SABHA ELECTIONS 2024 - LOK SABHA ELECTIONS 2024

INDIA will win 272 Seats کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی اور پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے نتیش کمار اور ممتا بنرجی کو بھی نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ I.N.D.I.A. متحد ہے۔

انڈیا اتحاد متحد، 272 کا ہندسہ پار کرے گا، پی ایم کے بدعنوانی کے الزامات کھوکھلے: جے رام رمیش
انڈیا اتحاد متحد، 272 کا ہندسہ پار کرے گا، پی ایم کے بدعنوانی کے الزامات کھوکھلے: جے رام رمیش
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 25, 2024, 7:45 AM IST

نئی دہلی: کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی اور پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے نتیش کمار اور ممتا بنرجی کو بھی نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن انڈیا اتحاد متحد ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے 'ٹرن اُور' اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کے تنہا لڑنے کے باوجود اپوزیشن اتحاد انڈیا متحد ہے اور یہ 272 کے نشان کو عبور کرے گا۔ ٹی ایم سی سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے رمیش نے کہا کہ 'ممتا بنرجی نے آخر کار ممتا بنرجی ہی رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔'

انہوں نے اپوزیشن کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کی بدعنوانی کی تقریر کو مسترد کرتے ہوئے اسے کھوکھلا قرار دیا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے رمیش نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن متحد ہو کر انتخابات میں 272 کا ہندسہ عبور کر کے بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کر دے گی۔ انہوں نے انتخابی بانڈز، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دینے والے جے ایم ایم لیڈر ہیمنت سورین کی گرفتاری سمیت کئی مسائل پر بات کی۔

انہوں نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کے بالترتیب امیٹھی اور رائے بریلی سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں قیاس آرائیوں پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے بنیادی ڈھانچے کے ٹھیکے حاصل کرنے کے بعد انتخابی بانڈ خریدے تھے، رمیش نے کہا، 'الیکٹورل بانڈ اسکیم کے کام کرنے کا طریقہ دیکھیں۔ 4,000 کروڑ روپے کے بانڈز 4 لاکھ کروڑ روپے کے معاہدوں سے براہ راست منسلک ہیں۔ انتخابی بانڈز اور ٹھیکے دینے کے درمیان واضح تعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ بی جے پی کے حق میں متعدد کمپنیوں کے ذریعہ خریدے گئے 4,000 کروڑ روپے کے بانڈز براہ راست کنٹراکٹ دینے اور مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ ان کے خلاف شروع کی گئی کارروائی سے جڑے ہوئے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا یہ کہ مودی بدعنوانی کا مسئلہ اٹھائیں گے اور ہیمنت سورین اور اروند کیجریوال کے مقدمات کو مثال کے طور پر استعمال کریں گے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ وہ بدعنوانی سے لڑ رہے ہیں، بالکل کھوکھلی دلیل ہے۔ انتخابی بانڈز کی کہانی دیکھیں، یہ مکمل طور پر انتقامی کارروائی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'جہاں تک وزیر اعظم مودی کا تعلق ہے، اس بات کو ظاہر کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں کہ بدعنوانی ایک کھوکھلا مسئلہ ہے۔' جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انڈیا اتحاد کا بلبلہ پھٹ گیا، انہوں نے کہا کہ نہیں، نہیں۔ یہ اس طرح نہیں ہے؟' کانگریس لیڈر نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے ساتھ اتحاد برقرار ہے اور این سی پی (شرد پوار دھڑے)، شیوسینا، ڈی ایم کے اور جے ایم ایم کے ساتھ اتحاد برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'مغربی بنگال میں سی پی آئی (ایم) اور سی پی آئی کے ساتھ اتحاد کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ ہمارا آسام میں 11 پارٹیوں کا اتحاد ہے اور ہمارا سماج وادی پارٹی کے ساتھ بھی اتحاد ہے۔ رمیش نے کہا کہ 'ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ وہ انڈیا اتحاد کا حصہ ہیں۔ وہ ہمارے ساتھ سیٹ شیئر نہیں کر رہی ہیں، لیکن وہ بہت زیادہ اتحاد کا حصہ ہیں۔

کیجریوال کی گرفتاری کا اپوزیشن پر کیا اثر پڑے گا، خاص طور پر جب وزیر اعظم دہلی کے وزیر اعلیٰ اور جے ایم ایم لیڈر ہیمنت سورین کے مقدمات کو بدعنوانی کا مسئلہ اٹھانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، رمیش نے کہا، 'یہ انتخابی بانڈ کے معاملے کے بعد واضح ہو گیا ہے۔ عطیات دیں اور کاروبار کریں۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا بالترتیب امیٹھی اور رائے بریلی کی سیٹوں سے الیکشن لڑیں گے یا انہوں نے اتر پردیش میں اپنے خاندانی علاقے چھوڑ دیے ہیں، رمیش نے کہا، 'راہل گاندھی نے کہا تھا کہ وہ پارٹی کے وفادار سپاہی ہیں۔ پارٹی ان سے الیکشن لڑنے کو کہے گی، وہ ایسا کریں گے۔ انہوں نے اس تجویز کو بھی مسترد کر دیا کہ کانگریس کے سینئر لیڈر لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ 'کوئی سینئر لیڈر ان لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کرنے سے گریز نہیں کر رہا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ کوئی ایسا لیڈر ہے جسے الیکشن لڑنے کے لیے کہا گیا ہو اور وہ الیکشن نہیں لڑ رہا ہو۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کانگریس راہول گاندھی کی قیادت سے آگے دیکھ رہی ہے، رمیش نے کہا کہ راہل تنظیم کی قیادت کر رہے ہیں اور انہوں نے ہندوستان کے دو دورے کیے ہیں، جو ملک کے کسی دوسرے رہنما نے نہیں کیے ہیں۔

مزید پڑھیں:بی جے پی کی پانچوی فہرست جاری، کنگنا رناوت کو منڈی سیٹ سے ٹکٹ - Lok Sabha Polls

رمیش نے کہا کہ 'ان کی (راہل) کی سیاست ایک مختلف قسم کی سیاست ہے۔ ان کی سیاست تحریک کی سیاست ہے۔ وہ تنظیم کو دوبارہ زندہ کرنا اور ایک نئی شکل دینا چاہتا ہے۔ رمیش نے کہا کہ راہول گاندھی تنظیم میں نئی ​​توانائی ڈالنے میں غیر معمولی طور پر کامیاب رہے ہیں اور ان کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا کے بعد ہر کوئی انہیں ایک الگ نظریہ سے دیکھنے پر مجبور ہو گیا ہے۔

نئی دہلی: کانگریس پارٹی کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے اتوار کو بھارتیہ جنتا پارٹی اور پی ایم مودی کو نشانہ بنایا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے نتیش کمار اور ممتا بنرجی کو بھی نشانہ بنایا۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن انڈیا اتحاد متحد ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش کا کہنا ہے کہ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے 'ٹرن اُور' اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کے تنہا لڑنے کے باوجود اپوزیشن اتحاد انڈیا متحد ہے اور یہ 272 کے نشان کو عبور کرے گا۔ ٹی ایم سی سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے رمیش نے کہا کہ 'ممتا بنرجی نے آخر کار ممتا بنرجی ہی رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔'

انہوں نے اپوزیشن کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کی بدعنوانی کی تقریر کو مسترد کرتے ہوئے اسے کھوکھلا قرار دیا۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے رمیش نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن متحد ہو کر انتخابات میں 272 کا ہندسہ عبور کر کے بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کر دے گی۔ انہوں نے انتخابی بانڈز، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلی کے عہدے سے استعفی دینے والے جے ایم ایم لیڈر ہیمنت سورین کی گرفتاری سمیت کئی مسائل پر بات کی۔

انہوں نے راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا کے بالترتیب امیٹھی اور رائے بریلی سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں قیاس آرائیوں پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ بی جے پی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے بنیادی ڈھانچے کے ٹھیکے حاصل کرنے کے بعد انتخابی بانڈ خریدے تھے، رمیش نے کہا، 'الیکٹورل بانڈ اسکیم کے کام کرنے کا طریقہ دیکھیں۔ 4,000 کروڑ روپے کے بانڈز 4 لاکھ کروڑ روپے کے معاہدوں سے براہ راست منسلک ہیں۔ انتخابی بانڈز اور ٹھیکے دینے کے درمیان واضح تعلق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ بی جے پی کے حق میں متعدد کمپنیوں کے ذریعہ خریدے گئے 4,000 کروڑ روپے کے بانڈز براہ راست کنٹراکٹ دینے اور مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ ان کے خلاف شروع کی گئی کارروائی سے جڑے ہوئے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا یہ کہ مودی بدعنوانی کا مسئلہ اٹھائیں گے اور ہیمنت سورین اور اروند کیجریوال کے مقدمات کو مثال کے طور پر استعمال کریں گے تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ وہ بدعنوانی سے لڑ رہے ہیں، بالکل کھوکھلی دلیل ہے۔ انتخابی بانڈز کی کہانی دیکھیں، یہ مکمل طور پر انتقامی کارروائی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'جہاں تک وزیر اعظم مودی کا تعلق ہے، اس بات کو ظاہر کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں کہ بدعنوانی ایک کھوکھلا مسئلہ ہے۔' جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انڈیا اتحاد کا بلبلہ پھٹ گیا، انہوں نے کہا کہ نہیں، نہیں۔ یہ اس طرح نہیں ہے؟' کانگریس لیڈر نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے ساتھ اتحاد برقرار ہے اور این سی پی (شرد پوار دھڑے)، شیوسینا، ڈی ایم کے اور جے ایم ایم کے ساتھ اتحاد برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'مغربی بنگال میں سی پی آئی (ایم) اور سی پی آئی کے ساتھ اتحاد کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ ہمارا آسام میں 11 پارٹیوں کا اتحاد ہے اور ہمارا سماج وادی پارٹی کے ساتھ بھی اتحاد ہے۔ رمیش نے کہا کہ 'ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ وہ انڈیا اتحاد کا حصہ ہیں۔ وہ ہمارے ساتھ سیٹ شیئر نہیں کر رہی ہیں، لیکن وہ بہت زیادہ اتحاد کا حصہ ہیں۔

کیجریوال کی گرفتاری کا اپوزیشن پر کیا اثر پڑے گا، خاص طور پر جب وزیر اعظم دہلی کے وزیر اعلیٰ اور جے ایم ایم لیڈر ہیمنت سورین کے مقدمات کو بدعنوانی کا مسئلہ اٹھانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، رمیش نے کہا، 'یہ انتخابی بانڈ کے معاملے کے بعد واضح ہو گیا ہے۔ عطیات دیں اور کاروبار کریں۔

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی واڈرا بالترتیب امیٹھی اور رائے بریلی کی سیٹوں سے الیکشن لڑیں گے یا انہوں نے اتر پردیش میں اپنے خاندانی علاقے چھوڑ دیے ہیں، رمیش نے کہا، 'راہل گاندھی نے کہا تھا کہ وہ پارٹی کے وفادار سپاہی ہیں۔ پارٹی ان سے الیکشن لڑنے کو کہے گی، وہ ایسا کریں گے۔ انہوں نے اس تجویز کو بھی مسترد کر دیا کہ کانگریس کے سینئر لیڈر لوک سبھا الیکشن لڑنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔

کانگریس لیڈر نے کہا کہ 'کوئی سینئر لیڈر ان لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کرنے سے گریز نہیں کر رہا ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ کوئی ایسا لیڈر ہے جسے الیکشن لڑنے کے لیے کہا گیا ہو اور وہ الیکشن نہیں لڑ رہا ہو۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا کانگریس راہول گاندھی کی قیادت سے آگے دیکھ رہی ہے، رمیش نے کہا کہ راہل تنظیم کی قیادت کر رہے ہیں اور انہوں نے ہندوستان کے دو دورے کیے ہیں، جو ملک کے کسی دوسرے رہنما نے نہیں کیے ہیں۔

مزید پڑھیں:بی جے پی کی پانچوی فہرست جاری، کنگنا رناوت کو منڈی سیٹ سے ٹکٹ - Lok Sabha Polls

رمیش نے کہا کہ 'ان کی (راہل) کی سیاست ایک مختلف قسم کی سیاست ہے۔ ان کی سیاست تحریک کی سیاست ہے۔ وہ تنظیم کو دوبارہ زندہ کرنا اور ایک نئی شکل دینا چاہتا ہے۔ رمیش نے کہا کہ راہول گاندھی تنظیم میں نئی ​​توانائی ڈالنے میں غیر معمولی طور پر کامیاب رہے ہیں اور ان کی قیادت میں بھارت جوڑو یاترا کے بعد ہر کوئی انہیں ایک الگ نظریہ سے دیکھنے پر مجبور ہو گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.