ممبئی : ممبئی شمالی وسطی سے کانگریس کی ورشا ایکناتھ گائیکواڑ نے کامیابی حاصل کی اسی طرح ممبئی نارتھ ویسٹ سے امول گجانن کیرتیکر ، ممبئی جنوبی وسطی سے انیل یشونت دیسائی ،ممبئی جنوبی سے اروند گنپت ساونت ، ممبئی نارتھ ایسٹ سے سنجے دینا پاٹل نے کامیابی حاصل کی۔ ان چاروں نے ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کی شیو سینا سے انتخاب لڑا۔
ممبئی کی 6 نشستوں میں بی جے پی کو صرف ایک نشست پر کامیابی ملی ہے۔ ممبئی شمالی سے بی جے پی کے پیوش گوئل اپنی سیٹ بچاپانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ان نتائج کے اعلان کے بعد جہاں مہاراشٹر میں ادھو بالاصاحب نے اپنی برتری اور بہتریں سیاسی مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مہارشٹر میں اپنی پوزیشن کو مستحکم کیا ہے وہیں دوسری طرف کانگریس نے بھی مہاراشٹر میں 10 برسوں بعد زبردست طریقے سے واپسی کی ہے۔
ممبئی کی ان 5 نشستوں پر مہا وکاس اگھاڑی کے امیدواروں کی کامیابی بڑی حد تک مسلم ووٹرس کی سمجھداری اور سوج بوجھ کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے سماجی کارکن محمود حکیمی نے کہا کہ اس بار مسلمانوں نے سنجیدگی کے ساتھ سیاسی شعور اور مختلف قسم کے بہکاوے میں آئے بغیر خاموشی سے اپنے ووٹوں کا استعمال کیا اور جس کا مثبت نتیجہ سامنے آیا ہے۔
بتادیں کہ ممبئی کے مسلم اکثریت والے علاقوں میں اس بار بڑے پیمانے پر ووٹنگ کی گئی تھی اور مسلمانوں نے کھل کر مہاوکاس اگھاڑی کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا تھا۔
مہاراشٹر کی 48 لوک سبھا سیٹوں کے لیے مقابلہ 19 اپریل 2024 کو شروع ہوا تھا۔ ووٹنگ کے پانچ مرحلوں میں آگے بڑھی۔ آخری مرحلہ 20 مئی 2024 کو ختم ہوا۔ ابتدائی چار مراحل 19 اپریل، 26 اپریل، 7 مئی 13 اور 20 مئی کو ہوئے۔ مہاراشٹر میں اتر پردیش کی 80 کے بعد لوک سبھا کی دوسری سب سے زیادہ 48 نشستیں ہیں۔
مزید پڑھیں:کسی بھی حالت میں انڈیا اتحاد کی حمایت نہیں کریں گے: چندرا بابو نائیڈو - Chandrababu Naidu
اس بار جنوبی ممبئی میں انتخاب کی یہ لڑائی سخت تھی اودھو ٹھاکرے سینا کے ذریعے شندے سینا کو غدّار کا دیا گیا لقب کافی مقبول ہوا۔ یہی سبب ہے کہ یامنی جادھو کو بھی منہ کی کھانی پڑی۔۔حالانکہ اُنہوں نے مسلمانوں کے ووٹ اپنی جھولی میں جمع کرنے کے ہر حربے کا استعمال کیا لیکن ۔عوام نے انکو اُنکے جگہ دکھائی اور اروند ساونت کامیاب ہوئے۔وہیں شمالی وسطی ممبئی میں ایم آئی ایم کے اُمیدوار وارث پٹھان کو شکشت کا سامنا کرنا پڑا ساتھ ہی امتیاز جلیل کو بھی شکشت ہوئی۔