حیدرآباد: موجودہ دور میں جدید عصری علوم کا انتظام ہر حال میں ہونا چاہیے۔ مدارس کے طلبہ کو سائنسی و تکنیکی تعلیم دینا چاہیے تاکہ یہ عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں اور قوم و ملت کی خدمت جدید تقاضوں کے مطابق انجام دے سکیں۔ ان خیالات کا اظہار ریاض العلوم و ریاض اسلامک اسکول فلک نما روڈ پر منعقدہ تہنیتی تقریب و جلسۂ تقسیم انعامات سے مہمانِ خصوصی عبید اللہ کوتوال (چیئرمین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن ریاست تلنگانہ) نے کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
مدارس میں عصری علوم کو شامل کیا جائے - Madrasas Syllabus
انہوں نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں مدارس کسی سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے مدرسہ ریاض العلوم کے ذمہ داران کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ادارہ کے ذمہ دار، اساتذہ و سرپرستوں اور دسویں جماعت میں کامیاب طلبہ و طالبات مبارکبادی کی مستحق ہیں۔ انہوں نے ان سب کی دینی و دنیاوی تعلیم میں اعلیٰ نمبرات کے ساتھ کامیابی پر دلی مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ دینی و عصری دونوں تعلیمات امت مسلمہ کے نونہالوں کو فراہم کرتا ہے، جو دیگر مدارس اسلامیہ کے لیے ایک بہترین نمونہ ہے۔
یہ تقریب مولانا محمد صدیق احمد قادری حسامی کی صدارت میں تہنیتی تقریب اور تقسیم انعامات و اعزازات کی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب سے مجلسی اتحاد کے کارپوریٹر عبدالحنان نے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد صدیق احمد کی ملی و دینی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا نے ایک ایسا پلیٹ فارم تیار کیا ہے جہاں تقریباً 28 سالوں سے طلبہ و طالبات اپنی علمی پیاس بجھا رہے ہیں اور دیگر علوم و فنون مولانا کی نگرانی میں سیکھ رہے ہیں۔
اس موقع پر سال گزشتہ میں اول امتیازی سے کامیاب ہونے والے نرسری تا آٹھویں جماعت تک کے طلباء میں ریڈرز اور ایوارڈز بطور انعام پیش کیے گئے اور دسویں جماعت میں کامیاب طلبہ و طالبات میں اسنادی تقسیم عمل میں لائی گئی۔ اجلاس میں مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی، ناظم مدرسہ ریاض العلوم نے شکریہ کے فرائض انجام دیے۔ اس موقع پر عبید اللہ کوتوال، محمد ذاکر، جہانگیر اور دیگر موجود تھے۔