اورنگ آباد : ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں آئے دن بینکوں کے گھٹالے منظر عام پر آرہے ہیں، جس کا خمیازہ بینک کے کھاتے داروں کو ہی اٹھانا پڑ رہا ہے، یہی حال ادرش مہلا بینک کا بھی ہے، اس بینک کے ڈائریکٹرز نے کروڑہا روپیوں کا گھوٹالہ کیا جس کے سبب اس بینک کے کھاتے داروں اور ڈپازٹرز کی رقومات اٹک کر رہ گئی ہیں، اور وہ اپنی رقم بینک سے نکال نہیں پا رہے ہیں، اور رقم نہ ہونے کے سبب کسی کا علاج رک گیا ہے، تو کسی کے بچوں کی شادیاں ٹوٹ گئی ہیں۔
لہذا مذکورہ گھوٹالے میں ملوث ڈائریکٹرز کے خلاف ان کھاتے داروں اور ڈپازٹرز نے نہ صرف پولیس محکومے میں شکایت درج کروائی ہے، بلکہ ڈی ڈی آر افس اور کلیکٹر افس، ڈویژنل کمشنریٹ کی معرفت ریاست وزیراعلی، نائب وزیر اعلی اور متعلقہ منسٹری سے بھی انصاف کے لیے گہار لگائی ہے، مگر اب تک اس معاملے میں کوئی پہل نہیں ہو پائی، لہذا جب ریاستی وزیر اعلی سلوڑ میں منعقدہ لاڈلی بہن اسکیم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی غصے اورنگ آباد ایئرپورٹ پہنچے تو ادرش مہلا بینک کے متاثرین نے سابق ایم پی امتیاز جلیل کی رہنمائی میں ریاستی وزیر اعلی ایکناتھ شندے ملاقات کی اور ان سے مطالبہ کیا کہ بینک کے خاطر ڈائریکٹرز کی جو پراپرٹی ضبط کی گئی ہیں۔
ان کی نیلامی سے ملنے والی رقم سے ان کی ڈیپازٹ کی رقم واپس کروائی جائے، جس پر سی ایم شنڈے نے انہیں یقین دلایا کہ وہ جلد ہی ان لوگوں کی رقم واپسی کی کارروائی شروع کریں گے، اس ضمن میں پولیس کمشنر ضلع کلیکٹر، ڈی ڈی آر اور دیگر متعلقہ افسران کی ایک اہم میٹنگ پانچ اگست کو ڈویژنل کمشنریٹ میں بلائی جا رہی ہے، یہ اطلاع سابق ایم پی امتیاز جلیل نے صحافیوں کو دی ہے۔