احمد آباد: حضرت امام شاہ بابا درگاہ میں 14 قبروں کو شہید کرنے پر عمران کھیڑا والا نے مذمت کی ہے۔ عمران کھیڑا والا نے کہا کہ فی الحال گجرات میں لوک سبھا الیکشن سے متعلق ضابطۂ اخلاق نافذ ہے اور ریاستی اسمبلی کل رات ہندوؤں کے درمیان بداعتمادی اور دشمنی پھیلانے کے سنگین واقعہ کے خلاف آپ کے کنٹرول میں کام کر رہی ہے۔ اور مسلم کمیونٹی میں انتشار پیدا ہوا ہے۔ پیرانہ میں حضرت امام شاہ باوا کی درگاہ میں امام شاہ باوا، ان کے بیٹے نور علی محمد اور پانی فاطمہ بی بی، خادمہ حضرت حضرت بیگ باوا کی 14 مقدس قبریں کچھ بنیاد پرست عناصر کے مجرمانہ فعل کی وجہ سے شہید ہو کر سمادھی میں تبدیل ہو چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
ریاست کے چیف الیکشن کمشنر کو مکتوب بھیج کر عمران کھیڑا والا نے بتایا کہ ہمیں پورا بھروسہ اور یقین ہے کہ آپ ہمیں اس بات پر قائل کریں گے کہ آپ صاحب کے زیر کنٹرول ریاست گجرات میں حکمرانی قانون کی حکمرانی کے تحت غیر جانبداری سے چل رہی ہے۔ جناب پیرانہ سمیت پوری امت مسلمہ سے گزارش ہے کہ آپ فوری طور پر کلکٹر اور محکمۂ پولیس کو حکم دیں کہ شہداء کی 14 مقدس قبروں کو فوری طور پر جنگی بنیادوں پر ان کے اصل مقام پر بحال کریں اور انتظامیہ کا اعتماد حاصل کریں۔ ریاست کا امن، سلامتی اور بھائی چارہ کے تحت ہماری عاجزانہ درخواست ہے کہ آپ اس پر غور کریں۔
فرقہ وارانہ اتحاد کی علامت پیرانہ میں حضرت امام شاہ باوا کا تاریخی درگاہ ہے۔ جہاں ہندو اور مسلم دونوں برادریاں عقیدے کے ساتھ درشن اور رسومات کے لیے آتی ہیں۔ پیرانہ درگاہ ٹرسٹ میں سید مسلم سماج اور ستپنتھی ہندو سماج مشترکہ طور پر پیرانہ درگاہ ٹرسٹ کا انتظام کرتے ہیں۔ حضرت امام شاہ باوا کی درگاہ کو اس کی اصل حالت میں رکھنے اور ہندو اور مسلم دونوں برادریوں کی روح اور عقیدے کا احترام کرتے ہوئے اس کا انتظام کرنے کے حوالہ سے ٹرسٹیز کے درمیان تنازعہ چل رہا ہے اور دونوں معاشروں کے معتمرین کے درمیان یہ تنازعہ فی الحال عدالت میں زیر التوا ہے۔
14 قبروں کی شہادت کے قابل مذمت واقعہ پر پیرانہ سمیت پوری امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ جرم کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ان مجرموں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے جنہوں نے ہندو اور مسلم برادریوں کے درمیان تفرقہ پیدا کرنے اور بدامنی پیدا کرنے کے لیے غیر ذمہ دارانہ مجرمانہ حرکتیں کی ہیں۔