بھاگلپور: پورے ملک کی طرح ریاست بہار کے بھاگلپور شہر میں بھی بھارت بند کا اثر دیکھا گیا۔ مین شہر کے اہم بازار بند رہے۔ اس بند کے دوران بند کی حمایت کر رہی تنظیموں کے کارکنان نے اسٹیشن چوک پر سبھی راستوں کو جام کر دیا جس سے وہاں سے گزرنے والے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ریزرویشن سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلہ سے ناراض ان مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت دلتوں اور پچھڑے طبقے کو ملے ریزرویشن کو ختم کرنا چاہتی ہے۔
مظاہرہ کر رہے ان لوگوں نے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی کے لیے ریزرویشن سے متعلق پارلیمنٹ سے ایک نیا قانون منظور کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ اس کو آئین کے نویں شیڈول میں شامل کیا جائے تاکہ اس کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کی جا سکے۔ ان لوگوں نے کالیجئم سسٹم پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ عدالت میں بھی منو وادی طاقتوں کا قبضہ ہے۔ اس بند کے دوران زیادہ تر نجی و سرکاری اسکول و کالجز بند رہے اور سڑکوں پر بھی آنے جانے والوں کی تعداد بھی کافی کم نظر آئی۔
آپ کو بتا دیں کہ ریزرویشن سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اس بند کے دوران بہوجن اسٹوڈنٹس یونین (بہار)، مول نواسی سنگھ، بھیم آرمی، آل انڈیا دوسدھ اتھان پریشد، آل انڈیا دھوبی مہاسنگھ جیسی تنظیموں کے کارکنوں نے شہر میں احتجاج و مظاہرے کیے۔ بہار میں کئی مقامات بھارت بند کے دوران لاٹھی چارج کے واقعات بھی پیش آئے۔ دار الحکومت پٹنہ میں لاٹھی چارج کے دوران ایس ڈی ایم پر بھی لاٹھی چلانے کا واقعہ پیش آیا جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہا ہے۔