ETV Bharat / state

کاشت کاری میں کرنی ہے موٹی آمدنی تو کریں مونگ پھلی کی کاشت - Groundnut Cultivation

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 4, 2024, 5:20 PM IST

ضلع گیا میں کسانوں کے اقتصادی استحکام پر مثبت کام ہورہے ہیں۔ اس میں نہ صرف کسانوں کی دلچسپی ہے بلکہ محکمۂ زراعت بھی حوصلہ افزائی کے لیے مدد کررہا ہے۔ ابھی کسانوں کو مونگ پھلی کی کاشت کے لیے مدد کی جارہی ہے۔ 20 جولائی تک زرعی سائنس سینٹر گیا کی جانب سے مونگ پھلی کی کاشت کے لیے بیج دی جائے گی اور کسانوں کو کاشت کے تعلق سے طور طریقوں سے بھی واقف کرایا جارہا ہے۔ آپ بھی اگر اس کاشت کو کرنا چاہتے ہیں تو زرعی سائنس سینٹر مانپور سے رابطہ کریں۔

If you want to make a big income in farming, do groundnut cultivation
کاشت کاری میں کرنی ہے موٹی آمدنی تو کریں مونگ پھلی کی کاشت (ETV Bharat Urdu)

کاشت کاری میں کرنی ہے موٹی آمدنی تو کریں مونگ پھلی کی کاشت (ETV Bharat Urdu)

گیا: کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے حکومت کی ہدایت اور منصوبوں کی روشنی میں زرعی سائنس داں ہمہ وقت ذہن سازی کرتے رہتے ہیں، گیا ضلع میں خریف فصل کے متبادل میں مونگ پھلی کی کاشت کرانے کا فیصلہ کیا گیا، اس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، زرعی سائنس مرکز مانپور کی جانب سے 50 ایکڑ میں مونگ پھلی کی کاشت کا ہدف رکھ کر کسانوں کو تیار کیا گیا ہے۔ اس کے لیے ضلع کے فتح پور بلاک کے باپوگرام، بدوا اور تنکوپا بلاک و نگر بلاک کے دیگر مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔ 36 کلو گرام قدیری لوپاکشی 1812 اسٹرین بیج فی ایکڑ زمین میں لگانے کے لیے دیے گئے ہیں اور دیے جارہے ہیں۔

If you want to make a big income in farming, do groundnut cultivation
کاشت کاری میں کرنی ہے موٹی آمدنی تو کریں مونگ پھلی کی کاشت (ETV Bharat Urdu)

یہ بھی پڑھیں:

گیا میں لکڑگھانی کولہو سے تیل تیار کرنے کی صدیوں پرانی روایت کو پھر سے زندہ

کسانوں کو دی گئی خاص تربیت
بتایا گیا ہے کہ 15 جون سے 20 جولائی تک فصل لگانی ہے، یہ فصل 112 دنوں میں تیار ہو جائے گی۔ اس کے لیے پہلے کسانوں کی کونسلنگ کی گئی تھی اور انہیں خاص تربیت دی گئی کہ کس طرح خریف فصل کے متبادل میں اس کو کرنا ہے، کیڑوں سے بچانے سے لےکر اچھی پیدوار کے لیے طور طریقے بتائے گئے تھے، پچاس ایکڑ اراضی پر مونگ پھلی کی کاشت کے لیے 50 کسانوں کو منتخب کیا گیا ہے اور ہر کسان کو ایک ایکڑ اراضی پر کاشت کا ہدف دیا گیا ہے۔

If you want to make a big income in farming, do groundnut cultivation
کاشت کاری میں کرنی ہے موٹی آمدنی تو کریں مونگ پھلی کی کاشت (ETV Bharat Urdu)



اس طرح ہوگی مونگ پھلی کی کاشت
کھیتوں میں مونگ پھلی لگانے کا فاصلہ 30 سے ​​10 سینٹی میٹر ہونا چاہیے۔ اس کے بیج کی بوائی سے قبل 25 سے 30 دن پہلے کھیت کو تیار کیا جاتا ہے۔ گوبر کی کھاد دےکر چھوڑا جاتا ہے، فی ایکڑ 8 ٹن گوبر ڈالا جاتا ہے تاکہ اچھی پیدوار کے لیے کھیت تیار ہوجائے۔ اس میں دوا کا بھی چھڑکاؤ ہوتا ہے جس کے تعلق سے زرعی سائنس مرکز کے ماہرین کسانوں کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں۔



خریف فصل میں زیادہ لاگت سے بچانا ہے
زرعی سائنس سینٹر مانپور کے سائنٹسٹ اشوک کمار نے کہا کہ مونگ پھلی کی کاشت کرنے کا ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ کسانوں کو روایتی کاشت کے متبادل کے طور پر اچھے منافع والی کاشت کی طرف رغبت دلائی جائے۔ کیونکہ خریف فصل میں زیادہ تر کسان روایتی کاشت دھان کی فصل کو ترجیح دیتے ہیں۔ تاہم گیا ضلع خشک زدہ علاقوں میں شمار ہے۔ اس وجہ سے دھان کی فصل کی آبپاشی میں کافی مشقتوں کے ساتھ اس کی کاشت مہنگی بھی پڑتی ہے۔ کیونکہ بارش نہیں ہونے کی صورت میں آبپاشی کے لیے ڈیزل پمپ یا دوسرے انتظام کرنے پڑتے ہیں جو کہ کافی مہنگا ثابت ہوتا ہے اور کبھی کبھار تو کسانوں کو لاگت کا ایک فیصد بھی منافع نہیں ہوتا ہے۔ کسانوں کی اس سے آمدنی رک جاتی ہے اور انہیں بڑے خسارہ کا سامنا ہوتا ہے۔ جبکہ روایتی کاشت کی جگہ پر کم آبپاشی اور کم لاگت والی کاشت سے اچھے منافع ہوجاتے ہیں۔ اس میں ایک مونگ پھلی کی بھی کاشت ہے۔ جس میں آبپاشی کی کم ضرورت پڑتی ہے اور دھان کے بنسبت منافع بھی زیادہ ہے۔



فی ایکڑ چالیس سے پچاس ہزار کی آمدنی

محکمہ سائنس مرکز گیا کے سائنٹسٹ اشوک کمار نے کہا کہ مونگ پھلی کی کاشت میں فی ایکڑ 10 سے 15 ہزار روپے کا خرچ ہوتا ہے۔ اس میں آبپاشی سے لے کر دوا اور سبھی طرح کی چیزیں شامل ہوتی ہیں لیکن اس میں آمدنی 40 سے 50 ہزار روپے تک ہوجاتی ہے کیونکہ فی ایکڑ چھ سے سات کونٹل مونگ پھلی کی پیداوار ہے۔ مارکیٹ میں مونگ پھلی کی قیمت فی کلو 100 روپے تک ہے۔ اگر اس طرح سے دیکھا جائے تو خرچ کو مائنس کرکے 40 سے 50 ہزار روپے آمدنی فی ایکڑ پر ہوگی اور کسانوں کے لیے یہ بڑی منافع بخش کاشت ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ کسانوں کو مونگ پھلی کی کاشت کے لیے بیج ' مفت ' میں دی گئی ہے۔ اگر کاشت کے نتائج یعنی کہ اچھی پیدوار ہوئی تو اگلے برس 150 ایکڑ تک اراضی پر اس کی کاشت کرائی جائے گی۔ واضح ہو کہ مونگ پھلی کی کاشت کرنے والوں میں قریب دس فیصد مسلم کسانوں کی بھی ہے اور وہ گزشتہ کئی برسوں سے بغیر کسی سرکاری مدد کے کاشت کررہے ہیں۔ تاہم اس بار کچھ مسلم کسانوں نے بھی محکمہ زرعی سائنس کے ضلع مرکز سے تعاون اور مدد لی ہے۔

مونگ پھلی صحت کے لیے مفید ہے

مونگ پھلی صحت کے لیے بڑی مفید ہے، خریف موسم کے آخری میں مونگ پھلی مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر بکنی شروع ہوجاتی ہے۔ خاص کر موسم سرما میں اس کی کھپت زیادہ ہوتی ہے۔ اس میں وٹامن بی 6 اور وٹامن 9 اور ایسڈ پایا جاتا ہے۔ مونگ پھلی میں موجود فائبر اور پروٹین وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں پولی فینولک اینٹی آکسیڈنٹ کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔ جو ہمارے جسم میں کینسر کے عنصر کو کم کرنے میں مددگار ہے۔ مونگ پھلی میں موجود کیلشیم، فاسفورس اور کاربوہائیڈریٹ ہمارے جسم میں بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اس لیے یہ انتہائی فائدے مند ہے۔ اشوک کمار نے کہا کہ گیا ضلع میں مونگ پھلی کی مانگ اور کھپت زیادہ ہے۔ لیکن یہاں پیداوار کم ہے تاہم اب اس کھپت کو پورا کرنے کی بھی کوشش ہے۔

کاشت کاری میں کرنی ہے موٹی آمدنی تو کریں مونگ پھلی کی کاشت (ETV Bharat Urdu)

گیا: کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے حکومت کی ہدایت اور منصوبوں کی روشنی میں زرعی سائنس داں ہمہ وقت ذہن سازی کرتے رہتے ہیں، گیا ضلع میں خریف فصل کے متبادل میں مونگ پھلی کی کاشت کرانے کا فیصلہ کیا گیا، اس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، زرعی سائنس مرکز مانپور کی جانب سے 50 ایکڑ میں مونگ پھلی کی کاشت کا ہدف رکھ کر کسانوں کو تیار کیا گیا ہے۔ اس کے لیے ضلع کے فتح پور بلاک کے باپوگرام، بدوا اور تنکوپا بلاک و نگر بلاک کے دیگر مقامات کا انتخاب کیا گیا ہے۔ 36 کلو گرام قدیری لوپاکشی 1812 اسٹرین بیج فی ایکڑ زمین میں لگانے کے لیے دیے گئے ہیں اور دیے جارہے ہیں۔

If you want to make a big income in farming, do groundnut cultivation
کاشت کاری میں کرنی ہے موٹی آمدنی تو کریں مونگ پھلی کی کاشت (ETV Bharat Urdu)

یہ بھی پڑھیں:

گیا میں لکڑگھانی کولہو سے تیل تیار کرنے کی صدیوں پرانی روایت کو پھر سے زندہ

کسانوں کو دی گئی خاص تربیت
بتایا گیا ہے کہ 15 جون سے 20 جولائی تک فصل لگانی ہے، یہ فصل 112 دنوں میں تیار ہو جائے گی۔ اس کے لیے پہلے کسانوں کی کونسلنگ کی گئی تھی اور انہیں خاص تربیت دی گئی کہ کس طرح خریف فصل کے متبادل میں اس کو کرنا ہے، کیڑوں سے بچانے سے لےکر اچھی پیدوار کے لیے طور طریقے بتائے گئے تھے، پچاس ایکڑ اراضی پر مونگ پھلی کی کاشت کے لیے 50 کسانوں کو منتخب کیا گیا ہے اور ہر کسان کو ایک ایکڑ اراضی پر کاشت کا ہدف دیا گیا ہے۔

If you want to make a big income in farming, do groundnut cultivation
کاشت کاری میں کرنی ہے موٹی آمدنی تو کریں مونگ پھلی کی کاشت (ETV Bharat Urdu)



اس طرح ہوگی مونگ پھلی کی کاشت
کھیتوں میں مونگ پھلی لگانے کا فاصلہ 30 سے ​​10 سینٹی میٹر ہونا چاہیے۔ اس کے بیج کی بوائی سے قبل 25 سے 30 دن پہلے کھیت کو تیار کیا جاتا ہے۔ گوبر کی کھاد دےکر چھوڑا جاتا ہے، فی ایکڑ 8 ٹن گوبر ڈالا جاتا ہے تاکہ اچھی پیدوار کے لیے کھیت تیار ہوجائے۔ اس میں دوا کا بھی چھڑکاؤ ہوتا ہے جس کے تعلق سے زرعی سائنس مرکز کے ماہرین کسانوں کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں۔



خریف فصل میں زیادہ لاگت سے بچانا ہے
زرعی سائنس سینٹر مانپور کے سائنٹسٹ اشوک کمار نے کہا کہ مونگ پھلی کی کاشت کرنے کا ایک بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ کسانوں کو روایتی کاشت کے متبادل کے طور پر اچھے منافع والی کاشت کی طرف رغبت دلائی جائے۔ کیونکہ خریف فصل میں زیادہ تر کسان روایتی کاشت دھان کی فصل کو ترجیح دیتے ہیں۔ تاہم گیا ضلع خشک زدہ علاقوں میں شمار ہے۔ اس وجہ سے دھان کی فصل کی آبپاشی میں کافی مشقتوں کے ساتھ اس کی کاشت مہنگی بھی پڑتی ہے۔ کیونکہ بارش نہیں ہونے کی صورت میں آبپاشی کے لیے ڈیزل پمپ یا دوسرے انتظام کرنے پڑتے ہیں جو کہ کافی مہنگا ثابت ہوتا ہے اور کبھی کبھار تو کسانوں کو لاگت کا ایک فیصد بھی منافع نہیں ہوتا ہے۔ کسانوں کی اس سے آمدنی رک جاتی ہے اور انہیں بڑے خسارہ کا سامنا ہوتا ہے۔ جبکہ روایتی کاشت کی جگہ پر کم آبپاشی اور کم لاگت والی کاشت سے اچھے منافع ہوجاتے ہیں۔ اس میں ایک مونگ پھلی کی بھی کاشت ہے۔ جس میں آبپاشی کی کم ضرورت پڑتی ہے اور دھان کے بنسبت منافع بھی زیادہ ہے۔



فی ایکڑ چالیس سے پچاس ہزار کی آمدنی

محکمہ سائنس مرکز گیا کے سائنٹسٹ اشوک کمار نے کہا کہ مونگ پھلی کی کاشت میں فی ایکڑ 10 سے 15 ہزار روپے کا خرچ ہوتا ہے۔ اس میں آبپاشی سے لے کر دوا اور سبھی طرح کی چیزیں شامل ہوتی ہیں لیکن اس میں آمدنی 40 سے 50 ہزار روپے تک ہوجاتی ہے کیونکہ فی ایکڑ چھ سے سات کونٹل مونگ پھلی کی پیداوار ہے۔ مارکیٹ میں مونگ پھلی کی قیمت فی کلو 100 روپے تک ہے۔ اگر اس طرح سے دیکھا جائے تو خرچ کو مائنس کرکے 40 سے 50 ہزار روپے آمدنی فی ایکڑ پر ہوگی اور کسانوں کے لیے یہ بڑی منافع بخش کاشت ہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ کسانوں کو مونگ پھلی کی کاشت کے لیے بیج ' مفت ' میں دی گئی ہے۔ اگر کاشت کے نتائج یعنی کہ اچھی پیدوار ہوئی تو اگلے برس 150 ایکڑ تک اراضی پر اس کی کاشت کرائی جائے گی۔ واضح ہو کہ مونگ پھلی کی کاشت کرنے والوں میں قریب دس فیصد مسلم کسانوں کی بھی ہے اور وہ گزشتہ کئی برسوں سے بغیر کسی سرکاری مدد کے کاشت کررہے ہیں۔ تاہم اس بار کچھ مسلم کسانوں نے بھی محکمہ زرعی سائنس کے ضلع مرکز سے تعاون اور مدد لی ہے۔

مونگ پھلی صحت کے لیے مفید ہے

مونگ پھلی صحت کے لیے بڑی مفید ہے، خریف موسم کے آخری میں مونگ پھلی مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر بکنی شروع ہوجاتی ہے۔ خاص کر موسم سرما میں اس کی کھپت زیادہ ہوتی ہے۔ اس میں وٹامن بی 6 اور وٹامن 9 اور ایسڈ پایا جاتا ہے۔ مونگ پھلی میں موجود فائبر اور پروٹین وزن کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں پولی فینولک اینٹی آکسیڈنٹ کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے۔ جو ہمارے جسم میں کینسر کے عنصر کو کم کرنے میں مددگار ہے۔ مونگ پھلی میں موجود کیلشیم، فاسفورس اور کاربوہائیڈریٹ ہمارے جسم میں بلڈ شوگر کو کنٹرول کرتے ہیں۔ اس لیے یہ انتہائی فائدے مند ہے۔ اشوک کمار نے کہا کہ گیا ضلع میں مونگ پھلی کی مانگ اور کھپت زیادہ ہے۔ لیکن یہاں پیداوار کم ہے تاہم اب اس کھپت کو پورا کرنے کی بھی کوشش ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.