گیا: پارلیمانی عام انتخابات 2024 کی تشہیری مہم میں شدت آگئی ہے۔ آج وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلے مرحلہ کے تحت بہار میں پہلی عوامی ریلی سے خطاب بھی کیا۔ وہیں پہلے مرحلہ میں جن حلقوں میں انتخاب ہونے ہیں وہاں ہر دن انتخابی مہم میں تیزی آرہی ہے، جگہ جگہ پر امیدواروں کے دفتر بھی کھولے جا رہے ہیں تاکہ وہاں سے اس کے ماتحت علاقوں میں لوگوں کے گھروں تک پہنچ کر اپنی باتیں پہنچائی جا سکیں۔ آج گیا پارلیمانی حلقہ میں انڈیا اتحاد کی امیدوار کمار سروجیت کے صدر دفتر کا افتتاح ہوا، جس میں سابق ریاستی وزیر ڈاکٹر سریندر پرساد یادو، میئر گنیش پاسوان، ڈپٹی میئر چنتا دیوی اور سابق ڈپٹی میئر موہن شریواستو سمیت جھارکھنڈ اقلیتی سیل کے انچارج عمیر احمد خان اور ضلع کانگریس کے صدر ڈاکٹر گگن مشرا، ضلع صدر آر جے ڈی محمد نظام سمیت کئی بڑے رہنماؤں کی موجودگی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
اس دوران نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے عمیر احمد خان نے کہا کہ لڑائی کہاں ہے۔ اگر ایجنڈہ آئین ہے، اگر ایجنڈہ بےروزگاری ہے، اگر مسئلہ مہنگائی ہے تو پھر لڑائی کہاں ہے۔ ہمارے نظریات بہتر ہیں۔ ہمارا اتحاد ہندوستان کے آئین کو بچانا چاہتا ہے۔ بے روزگاری کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ مہنگائی ختم کرنا چاہتا ہے اور ہمارا اُمیدوار نوجوان ہے، اس کا وزن بہتر ہے۔ جتنے دن وہ ریاست میں وزیر رہے ترقیاتی کاموں کو انجام دیا۔ اس لیے اب برادری و مذہب پر نہیں بلکہ ترقی، مہنگائی، بے روزگاری، نوجوانوں کے مستقبل اور ملک میں امن و شانتی کے نام پر انتخاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دفتر کے کھلنے سے ہر وقت لوگ آکر معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔
واضح ہو کہ گیا میں براہ راست انڈیا اتحاد بنام این ڈی اے اتحاد کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ یعنی کہ ایک طرف کمار سروجیت آر جے ڈی کے ٹکٹ پر اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ تو وہیں چوتھی بار سابق وزیر اعلیٰ جیتن رام مانجھی ہندوستانی عوام مورچہ کے ٹکٹ پر قسمت آزما رہے ہیں۔ حالانکہ اس سے قبل تین بار جیتن رام مانجھی کی شکست ہو چکی ہے۔ لیکن اس بار بھی وہ انتخابی میدان میں ہیں اور دعویٰ ہے کہ ان کی پوزیشن مضبوط ہے۔ حالانکہ کمار سروجیت بھی مضبوط امیدوار ہیں۔ کیونکہ پچیس برس پہلے گیا پارلیمانی حلقہ کی نمائندگی ان کے والد راجیش پاسوان کرچکے ہیں۔ راجیش پاسوان جب رکن پارلیمنٹ بنے تھے تو اس وقت انہوں نے اپنے حریف کے طور پر موجودہ امیدوار جیتن رام مانجھی کو ہی ہرایا تھا۔ اس بار مانجھی کا مقابلہ راجیش پاسوان کے بیٹے سروجیت پاسوان سے ہے۔ دونوں امیدوار مضبوط ہونے کے ساتھ ریاست میں کئی محکموں کی ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں۔ دونوں امیدوار اپنی پوری طاقت جھونک کر جیت یقینی بنانا چاہتے ہیں۔