علیگڑھ: علی گڑھ گنگا جمنی تہذیب کا شہرہے جسکی جھلک آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسٹاف کلب میں نظر آئی کیونکہ سابقہ برسوں سے ٹیچرس ایسوسی ایشن کے اس کلینڈر پروگرام کو منعقد نہیں کیا جارہا تھا ، موجودہ ذمہ داران نے اسکی بازیافت کی جسکی سبھی نے تائید کی۔ اے ایم یو اسٹاف کلب میں یونیورسٹی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اے ایم یو ٹیچرس ایسوسی ایشن نے عید اور ہولی ملن پروگرام کا اہتمام نہایت ہی جوش خروش کے ساتھ پرامن ماحول میں منایا گیا۔
ہولی اور عید ملن پروگرام میں ایک دوسرے کو گلے مل کر عید اور ہولی کی مبارکباد پیش کی گئی وہیں اس موقع پر اے ایم یو ٹیچنگ اسٹاف ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ کا بھی اجرا کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر محمد خالد نے کہا کہ ہندوستانی قوم کی نمایاں خصوصیت یہاں کی گنگا جمنی تہذہب ہے اس کا اندازہ ملک کے تہوار سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے جہاں لوگ عید ایک ساتھ مناتے ہیں تو ہولی دیوالی پر بھی ساتھ رہتے ہیں ہمارے ادارہ میں کسی طرح کی کوئی تفریق نہیں ہے اور آج اسکی ایک بہترین مثال دیکھنے کو مل رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سرسید نے قومی یکجہتی اور آپسی بھائی چارہ کا پیغام ہمیں دیا ہے ہم اسی کو آگے لیکر چل رہے ہیں، انھوں نے ویب سائٹ کے اجراء کا صحرا ایسوسی ایشن کے سیکریٹری کو دیا اور کہا وہ روزِ اول سے ہی اس بات کے لئے سنجیدہ تھے اور انھوں نے آج اس کام کو کر دکھایا ہے یہ انہی کی محنت کا ثمرہ ہے۔ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری ڈاکٹر عبید صدیقی نے کہا ہم نے اے ایم یو کی دیرینہ روایت کی بازیافت کرنے کی کوشش کی ہے یہ پروگرام پہلے ہوتا رہا ہے لیکن کچھ برسوں سے نہیں ہورہا تھا, انھوں نے کہا کہ سرسید کے زمانہ سے اور انکے بعد بھی سبھی مذاہب ایک دوسرے کے پروگرام میں شرکت کرتے رہے ہیں آج ضرورت بھی اسی بات کی ہے ہم اس طرح کی کوششوں کو مذید تقویت دیں۔ انھوں نے کہا کہ ہماری تنظیم کے اراکین سبھی مذاہب سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے درمیان آپسی میل جول کی ایک تاریخ رہی ہے۔
اسی ضمن میں اس پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے تاکہ موجودہ ماحول میں محبتوں کی باتیں کی جائیں۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے رکن سدھارت چکروتی نے کہا کہ علی گڑھ کی منفرد شناخت ہے اور ہمیں اس شناخت سے دنیا کو واقف کرانا ہے تب ہی ہم سرسید کے مشن اور انکی فکر سے لوگوں کو واقف کرانے کا اپنا حدف پورا کرسکیں گے۔ انھوں نے بتایا ہم نے آج جو ویب سائٹ تیار کی ہے یہ آنے والے وقت میں بہت اہمیت کی حامل ہوگی۔ پروگرام میں بڑی تعداد میں اساتذہ نے شرکت کی اور ایک دوسرے کو ہولی و عید کی مبارکباد پیش کی۔