سرینگر (جموں کشمیر) : بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی جانب سے حالیہ دنوں پرائیوٹ اسکولوں کی ٹیگنگ کے معاملے پر جاری احکامات کے تناظر میں جموں و کشمیر اینڈ لداخ ہائی کورٹ نے باضابطہ طور بورڈ کے نام نوٹس جاری کیا ہے جس میں کورٹ نے خبردار کرکے بورڈ حکام کو عدالت کے پہلے جاری کئے گئے آرڈرز پر ہی عمل درآمد کرنے کو کہا ہے۔
اس حوالہ سے پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن جموں وکشمیر کے صدر جی این وار نے کہا کہ ہائی کورٹ نے جموں وکشمیر بورڈ کو خبردار کیا کہ وہ پہلے دئیے گئے آرڈرز پر عمل کریں اور بورڈ کو احکامات جاری کئے ہیں کہ وہ مزکورہ پرائیوٹ اسکولوں کو آر آر جاری کریں۔ وار نے مزید کہا کہ عدالت عالیہ کے اس فیصلے سے پرائیوٹ اسکول انتظامیہ نے کافی حد راحت کی سانس لی ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن ہائی کورٹ کے احکامات کو خاطر میں لائے گا تاکہ موجودہ غیر یقینی صورتحال سے بچوں اور والدین کو راحت نصیب ہو سکے۔
جی این وار کا مزید کہنا ہے کہ اس مسئلے کی وجہ سے نجی تعلیم مفلوج ہوکر رہ گئی ہے اور ہر طرف اضطراری صورتحال پائی جاتی ہے۔ ایسے میں بورڈ کو اپنی ہٹ دھرمی کو چھوڑ کر بچوں کے مستقبل کو ملحوظ رکھ کر ہائی کورٹ کے احکامات زمینی سطح پر عملانے چائیے۔ انہوں نے مزید کہا بورڈ کے نشانے پر جموں وکشمیر کے صرف چھوٹے درجے کے پرائیویٹ اسکولوں ہیں نہ کہ یہاں کے نامی گرامی پرائیوٹ اسکول۔
مزید پڑھیں: حکومتی اقدام کے خلاف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن 10 جنوری کو احتجاج کرے گی
واضح رہے کہ گزشتہ برس 2023 کے دسمبر مہینے میں بورڈ نے ان اسکولوں کو ٹیگ کرنے کا حکم جاری کیا تھا جوکہ سرکاری زمین یا کاہچرائی پر ہیں یا جن کے پاس ناکافی اراضی ہے۔