حیدرآباد : تلنگانہ حکومت نے آج علی الصبح سے مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ سے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) اور ضلع رنگاریڈی کے تعلیمی اداروں میں آج تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ تیز بارش کی وجہ سے شہر کی اکثر سڑکیں زیرآب آگئیں اور نشیبی علاقوں میں واقع مکانات میں پانی داخل ہوگیا۔ کئی نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال دیکھی گئی۔ جی ایچ ایم سی اور ڈی آر ایف عملہ کی جانب سے راحت کا کام جاری ہے۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے عوام کو کسی بھی پریشانی کی صورت میں نمبر 040-21111111 اور 9000113667 پر کال کرنے کا مشورہ دیا۔
حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاوہ ملک پیٹ، دلسکھ نگر، کتہ پیٹ، سرور نگر، ایل بی نگر، ناگول اور الکاپور، امیرپیٹ، جوبلی ہلز، بنجارہ ہلز، خیریت آباد، نامپلی، بشیر باغ، حمایت نگر، عابڈس، نامپلی، قطب اللہ پور، بالا نگر، ونستھلی پورم، بی این ریڈی نگر، حیات نگر، پدا عنبرپیٹ اور عبداللہ پورمیٹ و دیگر علاقوں میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا جس کی وجہ سے ٹرافک میں خلل پڑا۔
مشیرآباد کے نشیبی علاقوں کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ رام نگر، پارسی گٹہ، بدھا نگر اور گنگا پترا کالونیوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ علاقہ میں ایک نامعلوم شخص بارش کے پانی میں بہہ گیا۔ بعض مقامات پر کاریں بہنے کی بھی اطلاعات ہیں۔ جی ایچ ایم سی عہدیداروں نے عوام کو چوکنا رہنے کا مشورہ دیا۔ حکام نے لوگوں کو جب تک ضروری نہ ہو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کی ہے۔ حیدرآباد کے موسمیاتی مرکز نے آج تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں شدید بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔
بجلی گرنے سے چھ افراد ہلاک
تلنگانہ کے مختلف مقامات پر بجلی گرنے کے واقعات پیش آئے جس میں 6 افراد کی موت ہوگئی۔ ہلاک ہونے والوں میں چار کسان اور دو بچے شامل ہیں۔ گدوال ضلع میں ارگیڈا گاؤں کے ریتھو نالہ ریڈی (28) اور کٹور گاؤں کے ویمولا راجو (40) کھیتوں میں کام کررہے تھے کہ اچانک بجلی گرنے سے ہلاک ہوگئے۔ مالداکل سے تعلق رکھنے والی آدی لکشمی (15) اور وقارآباد ضلع کے کارتک (15) کی بھی بجلی گرنے سے موت ہوگئی۔ نویں جماعت کا طالب علم کارتک بارش کے دوران کھیتوں سے گھر آرہا تھا کہ بجلی گرنے اس کی موت ہوگئی۔ منچیریالا ضلع میں، کسان جکولا بھاسکر گوڑ (57) گھر جاتے ہوئے بجلی گرنے سے ہلاک ہو گئے اور پدا پلی ضلع کے اُدوتھا نارائنا (58) مویشی چرانے کے دوران ہلاک ہو گئے۔