لکھنؤ: شمالی ہندوستان میں شدید گرمی نے تباہی مچا رکھی ہے۔ شدید گرمی کے باعث لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہو گیا ہے۔ دہلی کا درجہ حرارت بھی دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ منگل کو دہلی کے منگیش پور اور نریلا کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 49.9 ڈگری رہا۔ یہ معمول سے 9 ڈگری زیادہ ہے۔ اس بار ملک کے کئی ایک شہر گرمی سے پریشان ہیں۔
اگر بات اتر پردیش کی کریں تو اس بار یہ ریاست گرمی کے سارے ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ اب یوپی کے اضلاع کا شمار دنیا کے گرم ترین اضلاع میں ہونے لگا ہے۔ 28 مئی کو جیسے ہی جھانسی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 49 ڈگری سیلسیس تک پہنچا، 132 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ اس کے ساتھ ہی جھانسی دنیا کے سات گرم ترین شہروں میں سے ایک بن گیا۔
لسٹ میں پاکستان کے کئی گرم ترین شہر، جبکہ بھارت کا گرم ترین شہر چورو ہے
28 مئی کو پاکستان کے کئی اضلاع دنیا کے گرم ترین اضلاع میں شامل ہوئے۔ پاکستان کے شہر جیکب آباد میں سب سے زیادہ درجہ حرارت 51.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ دنیا کا گرم ترین ضلع تھا جبکہ بھارت میں چورو کا نمبر رہا۔ چورو میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 50.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ یہ دنیا کا دوسرا گرم ترین شہر اور بھارت کا پہلا گرم ترین شہر رہا۔ اس فہرست میں جھانسی ساتویں نمبر پر تھی۔ جہاں پر 49 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
28 مئی کو دنیا کے دس گرم ترین شہر
1 جیکب آباد (پاکستان) 51.4 ڈگری سیلسیٔس
2. چورو (بھارت) 50.5 ڈگری سیلسیٔس
3. نواب شاہ (پاکستان) 50.2 ڈگری سیلسیٔس
4. خان پور (پاکستان) 50 ڈگری سیلسیٔس
5 سِبی (پاکستان) 50 ڈگری سیلسیٔس
6 گنگا نگر (بھارت) 49.4 ڈگری سیلسیٔس
7 جھانسی (بھارت) 49 ڈگری سیلسیٔس
8 روہڑی (پاکستان) 49 ڈگری سیلسیٔس
9 بندرِ دیار (ایران) 48.5 ڈگری سیلسیٔس
10 نارنول (بھارت) 48.5 ڈگری سیلسیٔس
آخر کب ملے گا سکون؟
آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتیونجے مہاپاترا کا کہنا ہے کہ شمال مغرب میں گرمی کی لہر کی شدت 30 مئی سے کم ہو جائے گی۔ تاہم گرمی کی لہر آئندہ چند روز تک برقرار رہے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس بار مانسون میں معمول سے زیادہ بارشیں ہوں گی۔ یہ کاشتکاری کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوگی۔
گرمیوں میں کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں؟
دوپہر 12 بجے سے شام 4 بجے تک زیادہ دھوپ میں باہر نہ نکلیں۔
ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے لیے شکنجی اور ستّو جیسے مشروبات کا استعمال کریں۔
گھر سے نکلنے سے پہلے ٹوپی، تولیہ اور چشمہ وغیرہ ضرور ساتھ لے جائیں۔
ہر گھنٹے بعد پانی پیتے رہیں تاکہ جسم کا درجہ حرارت ٹھنڈا رہے۔
چکر آنے یا متلی کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
گرمی میں بچوں کو لو میں لے کر باہر نہ جائیں۔
گرمیوں میں کہیں بھی سفر کرنے کا ارادہ نہ کریں۔
بچوں کو دوپہر کے وقت گھر سے باہر نہ کھیلنے دیں۔
یہ بھی پڑھیں: