نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی ہیمنت سورین کی گرفتاری کے خلاف عرضی پر سماعت کرنے سے آج انکار کردیا۔ عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ اس کیس کی براہ راست سماعت نہیں کرے گی۔ آپ پہلے ہائی کورٹ جائیں۔ سپریم کورٹ نے سورین سے پوچھا کہ آپ ہائی کورٹ کیوں نہیں جاتے؟ سینئر وکیل کپل سبل نے سورین کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ وزیر اعلیٰ سے متعلق ہے جسے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ عدالتیں سب کے لیے کھلی ہیں اور ہائی کورٹس آئینی عدالتیں ہیں۔ اسی کے ساتھ عدالت عظمیٰ نے انہیں ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی۔
اس سے پہلے جمعرات کو جمعرات کو عدالت عظمیٰ نے سورین کی درخواست پر غور کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ سپریم کورٹ نے جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) لیڈر ہیمنت سورین کی عرضی پر سماعت کے لیے تین ججوں کی خصوصی بنچ تشکیل دی تھی۔ یہ بنچ جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس بیلا ایم ترویدی پر مشتمل تھی۔ درخواست پر آج صبح سماعت ہوئی۔ آپ کو بتا دیں کہ بدھ کو زمین گھوٹالہ معاملے میں پوچھ گچھ کے بعد ای ڈی نے ہیمنت سورین کو گرفتار کر لیا۔ فی الوقت وہ عدالتی حراست میں رانچی کی جیل میں ہیں۔ اس کارروائی کے خلاف ہیمنت سورین کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے۔ اس سے پہلے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی گئی تھی۔
دراصل، ہیمنت سورین کے وکیل کپل سبل نے جمعرات کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی عدالت میں اس معاملے کا ذکر کیا تھا، جس میں بتایا گیا کہ اس سلسلے میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں بھی سماعت چل رہی ہے، لیکن اس درخواست کو واپس لے لیا جائے گا۔ جس کے بعد عدالت نے ہیمنت سورین کی درخواست کو آج کی سماعت کے لیے قبول کر لیا تھا اور چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے ہیمنت سورین کی عرضی پر سماعت کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دی تھی۔ حالانکہ آج سپریم کورٹ نے انہیں پھر سے ہائی کورٹ جانے کا حکم دیا۔
قابل ذکر ہے کہ بدھ کو زمین گھوٹالہ معاملے میں گرفتاری کے بعد ہیمنت سورین نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کی گئی، جس پر جمعرات کو ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔