نئی دہلی: دہلی وقف بورڈ میں بھرتی کی بے ضابطگیوں میں عآپ ایم ایل اے امانت اللہ خان سمیت 11 ملزمان کے خلاف سی بی آئی کی طرف سے درج کیس میں جمعہ کو راؤس ایونیو کورٹ میں سماعت ہوگی۔ عدالت فرد جرم عائد کرنے کے لیے یہ سماعت کرے گی۔ خصوصی جج کاویری باویجا کیس کی سماعت کریں گی۔
اس کے علاوہ امانت اللہ خان کو بھی جمعہ کو ہی ای ڈی کیس میں عدالت میں پیش کیا جائے گا، کیونکہ ان کی ای ڈی کی حراست آج ختم ہو رہی ہے۔ امانت اللہ خان کو ای ڈی نے 2 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی کیس میں عدالت نے یکم مارچ 2023 کو تمام ملزمین کو ضمانت دی تھی۔ امانت اللہ خان کے علاوہ جن ملزمان کو عدالت نے ضمانت دی تھی ان میں دہلی وقف بورڈ کے اس وقت کے سی ای او محبوب عالم، حامد اختر، کفایت اللہ خان، رفیع شان خان، عمران علی، محمد ابرار، عاقب جاوید، اظہر خان، ذاکر خان اور عبدالمنان شامل ہیں۔
2022 میں چارج شیٹ کا نوٹس لیا گیا:
دراصل، 3 نومبر، 2022 کو، عدالت نے امانت اللہ خان اور دیگر ملزمین کے خلاف سی بی آئی کی طرف سے دائر چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔ عدالت نے ان ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120B اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 13(2) 13(1)(D) کے تحت الزامات طے کرنے کا حکم دیا تھا۔اس معاملے میں 23 نومبر 2016 کو تحقیقات کے بعد سی بی آئی نے 21 اگست 2022 کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔
سی بی آئی نے یہ کہا:
سی بی آئی کے مطابق دہلی وقف بورڈ کے سی ای او اور دیگر کانٹریکٹ پر تقرریوں میں بے ضابطگیاں کی گئی ہیں۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ ان تقرریوں کے لیے امانت اللہ خان نے محبوب عالم اور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر سازش کی جو وقف بورڈ میں مختلف عہدوں پر تعینات تھے۔ یہی نہیں یہ تقرریاں من مانی کی گئیں اور امانت اللہ خان اور محبوب عالم نے اپنے عہدوں کا غلط استعمال کیا۔
ان افراد کو بنایا گیا ملزم:
دہلی وقف بورڈ کے معاملے میں سی بی آئی کے بعد ای ڈی نے بھی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ عدالت نے ای ڈی کی طرف سے داخل کی گئی چارج شیٹ کا نوٹس لیا ہے۔ ای ڈی نے 9 جنوری کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔ تقریباً پانچ ہزار صفحات کی چارج شیٹ میں ای ڈی کے ذریعہ جن ملزمین کے نام ہیں ان میں جاوید امام صدیقی، داؤد ناصر، کوثر امام صدیقی اور ذیشان حیدر شامل ہیں۔ ای ڈی نے پارٹنرشپ فرم اسکائی پاور کو بھی ملزم بنایا ہے۔
معاملہ زمین کی فروخت سے متعلق ہے:
ای ڈی کے مطابق، یہ معاملہ 13 کروڑ 40 لاکھ روپے کی زمین کی فروخت سے متعلق ہے، جس میں عآپ ایم ایل اے امانت اللہ خان کی نامعلوم ذرائع سے حاصل کی گئی جائیداد سے زمین خریدی اور فروخت کی گئی تھی۔ ملزم کوثر امام صدیقی کی ڈائری میں 8 کروڑ روپے کی انٹری ہوئی۔ جاوید امام نے یہ جائیداد سیل ڈیڈ کے ذریعے حاصل کی۔ جاوید امام نے یہ جائیداد 13 کروڑ 40 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ اس کے لیے ذیشان حیدر نے جاوید کو نقد رقم دی۔ اس معاملے میں ای ڈی نے سمن کو نظر انداز کرنے پر امانت اللہ خان کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: