ETV Bharat / state

کیا بھارت جمہوری نظام کے قیام کے مقصد سے بھٹک گیا؟ - مشرف علی سے خاص بات چیت

Democratic System in India ہندوستان کے علاوہ اور بھی کئی ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوئے مگر ہر ملک میں جمہوریت کو نہیں اپنایا گیا۔ ہمارے ملک کی خوبصورتی یہ ہے کہ انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہو کر یہاں جمہوری نظام قائم کیا گیا۔ ؟ مشرف علی سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے خاص بات چیت کی ہے۔

Has India strayed from the goal of establishing a democratic system?
Has India strayed from the goal of establishing a democratic system?
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 31, 2024, 5:52 PM IST

کیا بھارت جمہوری نظام کے قیام کے مقصد سے بھٹک گیا؟

مرادآباد: 15 اگست 1947 کو ہمارا ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا۔ چونکہ آزادی سے پہلے ہمارے ملک میں انگریزوں کی حکومت تھی اور ملک میں انگریزوں کے طور طریقے رائج تھے، اس لیے آزادی کے بعد ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے ملک کے آئین کا مسودہ تیار کیا۔ ہندوستان کی دستور ساز اسمبلی نے 26 نومبر 1949 کو ہندوستان کے آئین کو اپنایا اور یہ 26 جنوری 1950 کو نافذ ہوا۔ اس کے بعد سے ہم سب اس دن کو یوم جمہوریہ کے طور پر مناتے چلے آ رہے ہیں۔ یوم جمہوریہ ہندوستان کے تین قومی تہواروں میں سے ایک ہے، اس لیے ہر ذات اور فرقہ کے لوگ اس دن کو بڑے احترام اور جوش و خروش سے مناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

انڈیا الائنس ملک میں جمہوری نظام کی بحالی کے لیے لڑے گا، جی اے میر

بھارت میں پہلی بار پورن سوراج کا نعرہ

جنوری 1930 میں دن پہلی بار پورن سوراج کا نعرہ دیا گیا جس میں انگریزوں کے راج سے مکمل آزادی حاصل کرنے کی قرارداد پیش کی گئی۔ سیاست کے جانکار مشرف علی نے یوم جمہوریہ سے متعلق ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے ملک پر انگریزوں کا راج تھا اور وہ ملک کو اپنے طریقے سے چلاتے تھے۔ ملک کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد کرانے کے بعد کس طرح کا نظام قائم کیا جائے، کس کو کیا اختیارات دیے جائیں اس کے لیے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے ملک کے آئین کا مسودہ تیار کیا اور انگریزوں کے بناۓ قانون کی جگہ لی۔

بھارت کی خوبصورتی یہ کہ یہاں جمہوری نظام قائم کیا گیا
انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کے علاوہ اور بھی کئی ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوئے مگر ہر ملک میں جمہوریت کو نہیں اپنایا گیا۔ ہمارے ملک کی خوبصورتی یہ ہے کہ انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہو کر یہاں جمہوری نظام قائم کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ 25 نومبر 1949 کو آئین کا مسودہ تیار کر کے ملک کے صدر ڈاکٹر راجیندر پرساد کو سونپ دیا گیا تھا مگر اس کو 26 جنوری 1950 کو اس لیے نافذ کیا گیا کیونکہ آزادی کی مانگ 26 جنوری 1930 کو کی گئی تھی اور جب ملک کا آئین بنا تو اس کو 26 جنوری کو ہی نافذ کیا گیا۔

کیا بھارت جمہوری نظام کے قیام کے مقصد سے بھٹک گیا؟

مشرف علی نے بتایا کہ ہمیں غور و فکر کرنا ہوگا کہ جس مقصد سے ملک میں جمہوری نظام قائم کیا گیا تھا، ملک کی سیاسی پارٹیاں اس مقصد کو پورا کر رہی ہیں یا اس مقصد سے بھٹک گئی ہیں؟ اس پر ہمیں غور و فکر کرنا ہوگا۔ اس کے لیے مشرف علی بتاتے ہیں کہ ہمیں ملک کے آئین کی تمہید سمجھنا ہوگا اور اس پر عمل کر کے ہم ملک کے آئین کے تئیں اپنی ذمہ داری کو نبھا سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے آئین کا مسودہ تیار کرنے کے بعد اپنی تقریر میں کہا تھا کہ اب ملک میں سياسی طور پر تو ہم برابر ہیں۔ مثلاً امیر ہو یا غریب، سب کو ایک ہی ووٹ ڈالنے کا حق ہے۔ مگر سماجی اور اقتصادی طور پر بھی سب کو برابر رہنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ جمہوری نظام والے ہمارے ملک میں کیا سماجی اور اقتصادی طور پر ہم لوگ برابر ہیں اور ملک میں کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی تو نہیں ہو رہی ہے۔

کیا بھارت جمہوری نظام کے قیام کے مقصد سے بھٹک گیا؟

مرادآباد: 15 اگست 1947 کو ہمارا ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا۔ چونکہ آزادی سے پہلے ہمارے ملک میں انگریزوں کی حکومت تھی اور ملک میں انگریزوں کے طور طریقے رائج تھے، اس لیے آزادی کے بعد ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے ملک کے آئین کا مسودہ تیار کیا۔ ہندوستان کی دستور ساز اسمبلی نے 26 نومبر 1949 کو ہندوستان کے آئین کو اپنایا اور یہ 26 جنوری 1950 کو نافذ ہوا۔ اس کے بعد سے ہم سب اس دن کو یوم جمہوریہ کے طور پر مناتے چلے آ رہے ہیں۔ یوم جمہوریہ ہندوستان کے تین قومی تہواروں میں سے ایک ہے، اس لیے ہر ذات اور فرقہ کے لوگ اس دن کو بڑے احترام اور جوش و خروش سے مناتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

انڈیا الائنس ملک میں جمہوری نظام کی بحالی کے لیے لڑے گا، جی اے میر

بھارت میں پہلی بار پورن سوراج کا نعرہ

جنوری 1930 میں دن پہلی بار پورن سوراج کا نعرہ دیا گیا جس میں انگریزوں کے راج سے مکمل آزادی حاصل کرنے کی قرارداد پیش کی گئی۔ سیاست کے جانکار مشرف علی نے یوم جمہوریہ سے متعلق ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے ملک پر انگریزوں کا راج تھا اور وہ ملک کو اپنے طریقے سے چلاتے تھے۔ ملک کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد کرانے کے بعد کس طرح کا نظام قائم کیا جائے، کس کو کیا اختیارات دیے جائیں اس کے لیے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس نے ملک کے آئین کا مسودہ تیار کیا اور انگریزوں کے بناۓ قانون کی جگہ لی۔

بھارت کی خوبصورتی یہ کہ یہاں جمہوری نظام قائم کیا گیا
انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کے علاوہ اور بھی کئی ملک انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوئے مگر ہر ملک میں جمہوریت کو نہیں اپنایا گیا۔ ہمارے ملک کی خوبصورتی یہ ہے کہ انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہو کر یہاں جمہوری نظام قائم کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ 25 نومبر 1949 کو آئین کا مسودہ تیار کر کے ملک کے صدر ڈاکٹر راجیندر پرساد کو سونپ دیا گیا تھا مگر اس کو 26 جنوری 1950 کو اس لیے نافذ کیا گیا کیونکہ آزادی کی مانگ 26 جنوری 1930 کو کی گئی تھی اور جب ملک کا آئین بنا تو اس کو 26 جنوری کو ہی نافذ کیا گیا۔

کیا بھارت جمہوری نظام کے قیام کے مقصد سے بھٹک گیا؟

مشرف علی نے بتایا کہ ہمیں غور و فکر کرنا ہوگا کہ جس مقصد سے ملک میں جمہوری نظام قائم کیا گیا تھا، ملک کی سیاسی پارٹیاں اس مقصد کو پورا کر رہی ہیں یا اس مقصد سے بھٹک گئی ہیں؟ اس پر ہمیں غور و فکر کرنا ہوگا۔ اس کے لیے مشرف علی بتاتے ہیں کہ ہمیں ملک کے آئین کی تمہید سمجھنا ہوگا اور اس پر عمل کر کے ہم ملک کے آئین کے تئیں اپنی ذمہ داری کو نبھا سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے آئین کا مسودہ تیار کرنے کے بعد اپنی تقریر میں کہا تھا کہ اب ملک میں سياسی طور پر تو ہم برابر ہیں۔ مثلاً امیر ہو یا غریب، سب کو ایک ہی ووٹ ڈالنے کا حق ہے۔ مگر سماجی اور اقتصادی طور پر بھی سب کو برابر رہنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ جمہوری نظام والے ہمارے ملک میں کیا سماجی اور اقتصادی طور پر ہم لوگ برابر ہیں اور ملک میں کسی کے ساتھ کوئی ناانصافی تو نہیں ہو رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.