ETV Bharat / state

ہریانہ کی حساس نشستوں کا حال، کون کامیاب، کون ناکام

ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو سبقت حاصل ہو رہی ہے۔ سب کی نظریں ہریانہ کی ہاٹ سیٹوں پر لگی ہوئی ہیں۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 3 hours ago

Haryana Assembly Polls Result
Haryana Assembly Polls Result (Etv bharat)

چنڈی گڑھ: ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ اگر ہم انتخابی نتائج پر نظر ڈالیں تو رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی ہریانہ میں سبقت حاصل کر رہی ہے۔ بی جے پی 47 سیٹوں پر آگے ہے اور کانگریس 37 سیٹوں پر آگے ہے۔ ساتھ ہی 6 سیٹیں دوسروں کے کھاتے میں جاتی نظر آرہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، سب کی نظریں ہریانہ انتخابات میں حساس نشستوں پر بھی لگی ہوئی ہیں۔ ان ہاٹ سیٹوں پر کئی سابق فوجیوں نے اپنی جیت کا جھنڈا لہرا دیا ہے، جب کہ کئی سابق فوجیوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ہریانہ کی ہاٹ سیٹوں میں کروکشیتر کی لاڈوا سیٹ ہے۔ دراصل، ہریانہ اسمبلی انتخابات سے کچھ دن پہلے بی جے پی نے منوہر لال کو ہٹا کر نائب سنگھ سینی کو وزیر اعلیٰ بنا دیا تھا۔ ایسے میں اس الیکشن میں سب کی نظریں نائب سنگھ کی سیٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ اس بار نائب سنگھ نے کروکشیتر کی لاڈوا سیٹ سے الیکشن لڑا ہے اور وہ اس سیٹ پر جیت گئے ہیں۔ نائب کو 70177 ووٹ ملے۔ اس سیٹ پر انہوں نے کانگریس امیدوار میوا سنگھ کو 16,054 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔

گڑھی سمپلا کلوئی بھی ہریانہ کی حساس نشستوں میں شامل ہے۔ ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے امیدوار بھوپیندر سنگھ ہڈا اس سیٹ سے الیکشن لڑ چکے ہیں۔ اس سیٹ سے بھوپیندر سنگھ ہڈا کامیاب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار منجو کو شکست دی ہے۔ بھوپیندر ہڈا نے 71,465 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔ اس الیکشن میں انہیں 1,08,539 ووٹ ملے ہیں۔ وہیں منجو کو صرف 37074 ووٹ ملے۔

ونیش پھوگاٹ کے جولانہ سے الیکشن لڑنے کے ساتھ ہی یہ سیٹ ہریانہ کی ہاٹ سیٹوں میں سے ایک بن گئی ہے۔ ونیش نے اس سیٹ پر کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور جیت گئی۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار کیپٹن یوگیش بیراگی کو 6015 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ پھوگاٹ کو انتخابات میں 65,080 ووٹ ملے۔ جبکہ یوگیش بیراگی کو 59,065 ووٹ ملے ہیں۔

اگرچہ ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی ریاست میں تیسری بار حکومت بنانے کی تیاری میں ہے، اسمبلی اسپیکر گیان چند گپتا اس انتخاب میں اپنی سیٹ نہیں بچا سکے۔ گیان چند نے پنچکولہ سیٹ سے الیکشن لڑا تھا، لیکن کانگریس امیدوار چندر موہن اس سیٹ پر جیت گئے ہیں۔ چندر موہن کو الیکشن میں 67,397 ووٹ ملے۔ جب کہ اسپیکر گیان چند گپتا کو 65,400 ووٹ ملے ہیں۔

بی جے پی امیدوار شروتی چودھری نے توشام اسمبلی سیٹ سے الیکشن جیت لیا ہے۔ انہیں انتخابات میں 76,414 ووٹ ملے۔ شروتی نے کانگریس امیدوار انیرودھ چودھری کو 14,257 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ الیکشن میں انیرودھ چودھری کو 62157 ووٹ ملے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ شروتی چودھری موجودہ راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ کرن چودھری کی بیٹی ہیں۔ دونوں ماں بیٹی نے لوک سبھا انتخابات کے دوران ٹکٹ نہ ملنے پر ناراض ہوکر کانگریس چھوڑ دی تھی۔

آزاد امیدوار ساوتری جندال حصار سے انتخابات میں کامیاب ہوگئی ہیں۔ ساوتری جندال ہریانہ کا ایک جانا پہچانا نام ہے۔ وہ کروکشیتر سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نوین جندال کی والدہ ہیں۔ بی جے پی سے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد انہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا۔ ساوتری جندال کو 49231 ووٹ ملے۔ انہوں نے کانگریس امیدوار رام نواس رارا کو 18941 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔ وہیں کانگریس امیدوار رارا کو 30,290 ووٹ ملے ہیں۔

چنڈی گڑھ: ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔ اگر ہم انتخابی نتائج پر نظر ڈالیں تو رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی ہریانہ میں سبقت حاصل کر رہی ہے۔ بی جے پی 47 سیٹوں پر آگے ہے اور کانگریس 37 سیٹوں پر آگے ہے۔ ساتھ ہی 6 سیٹیں دوسروں کے کھاتے میں جاتی نظر آرہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، سب کی نظریں ہریانہ انتخابات میں حساس نشستوں پر بھی لگی ہوئی ہیں۔ ان ہاٹ سیٹوں پر کئی سابق فوجیوں نے اپنی جیت کا جھنڈا لہرا دیا ہے، جب کہ کئی سابق فوجیوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

ہریانہ کی ہاٹ سیٹوں میں کروکشیتر کی لاڈوا سیٹ ہے۔ دراصل، ہریانہ اسمبلی انتخابات سے کچھ دن پہلے بی جے پی نے منوہر لال کو ہٹا کر نائب سنگھ سینی کو وزیر اعلیٰ بنا دیا تھا۔ ایسے میں اس الیکشن میں سب کی نظریں نائب سنگھ کی سیٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ اس بار نائب سنگھ نے کروکشیتر کی لاڈوا سیٹ سے الیکشن لڑا ہے اور وہ اس سیٹ پر جیت گئے ہیں۔ نائب کو 70177 ووٹ ملے۔ اس سیٹ پر انہوں نے کانگریس امیدوار میوا سنگھ کو 16,054 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔

گڑھی سمپلا کلوئی بھی ہریانہ کی حساس نشستوں میں شامل ہے۔ ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے امیدوار بھوپیندر سنگھ ہڈا اس سیٹ سے الیکشن لڑ چکے ہیں۔ اس سیٹ سے بھوپیندر سنگھ ہڈا کامیاب ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار منجو کو شکست دی ہے۔ بھوپیندر ہڈا نے 71,465 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔ اس الیکشن میں انہیں 1,08,539 ووٹ ملے ہیں۔ وہیں منجو کو صرف 37074 ووٹ ملے۔

ونیش پھوگاٹ کے جولانہ سے الیکشن لڑنے کے ساتھ ہی یہ سیٹ ہریانہ کی ہاٹ سیٹوں میں سے ایک بن گئی ہے۔ ونیش نے اس سیٹ پر کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور جیت گئی۔ انہوں نے بی جے پی امیدوار کیپٹن یوگیش بیراگی کو 6015 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ پھوگاٹ کو انتخابات میں 65,080 ووٹ ملے۔ جبکہ یوگیش بیراگی کو 59,065 ووٹ ملے ہیں۔

اگرچہ ہریانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بی جے پی ریاست میں تیسری بار حکومت بنانے کی تیاری میں ہے، اسمبلی اسپیکر گیان چند گپتا اس انتخاب میں اپنی سیٹ نہیں بچا سکے۔ گیان چند نے پنچکولہ سیٹ سے الیکشن لڑا تھا، لیکن کانگریس امیدوار چندر موہن اس سیٹ پر جیت گئے ہیں۔ چندر موہن کو الیکشن میں 67,397 ووٹ ملے۔ جب کہ اسپیکر گیان چند گپتا کو 65,400 ووٹ ملے ہیں۔

بی جے پی امیدوار شروتی چودھری نے توشام اسمبلی سیٹ سے الیکشن جیت لیا ہے۔ انہیں انتخابات میں 76,414 ووٹ ملے۔ شروتی نے کانگریس امیدوار انیرودھ چودھری کو 14,257 ووٹوں سے شکست دی ہے۔ الیکشن میں انیرودھ چودھری کو 62157 ووٹ ملے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ شروتی چودھری موجودہ راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ کرن چودھری کی بیٹی ہیں۔ دونوں ماں بیٹی نے لوک سبھا انتخابات کے دوران ٹکٹ نہ ملنے پر ناراض ہوکر کانگریس چھوڑ دی تھی۔

آزاد امیدوار ساوتری جندال حصار سے انتخابات میں کامیاب ہوگئی ہیں۔ ساوتری جندال ہریانہ کا ایک جانا پہچانا نام ہے۔ وہ کروکشیتر سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نوین جندال کی والدہ ہیں۔ بی جے پی سے ٹکٹ نہ ملنے کے بعد انہوں نے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا۔ ساوتری جندال کو 49231 ووٹ ملے۔ انہوں نے کانگریس امیدوار رام نواس رارا کو 18941 ووٹوں کے فرق سے شکست دی ہے۔ وہیں کانگریس امیدوار رارا کو 30,290 ووٹ ملے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.