ETV Bharat / state

برادران وطن کو مساجد میں بلائیں، گلبرگہ مشاورتی کمیٹی کی مسلمانوں سے اپیل

Appeal to Connect Non Muslim with Masjid: چودھری حیدر علی باغبان نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ ماہ رمضان میں افطار کے توسط سے برادران وطن تک پہنچنے کی کوشش کریں۔ روزے اور زکٰوۃ کے فلسفے اور قرآن و سیرت کی تعلیمات کو عام کرنے کے لیے ماہ رمضان بہترین ایک موقع ہے۔

Appeal to Connect Non Muslim with Masjid
Appeal to Connect Non Muslim with Masjid
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 11, 2024, 1:12 PM IST

گلبرگہ: گلبرگہ کے معروف سماجی رہنما و گلبرگہ وقف مشاورتی کمیٹی کے نائب صدر چودھری حیدر علی باغبان نے تمام امت مسلمہ بالخصوص گلبرگہ کے مسلمانوں کو رمضان المبارک کی پیشگی مبارکباد دی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ آنے والا رمضان تمام امت مسلمہ کے لیے نجات کا ذریعہ بنے۔ چودھری حیدر علی باغبان کا کہنا ہے کہ اس سال رمضان المبارک ایک ایسے وقت پر سایہ فگن ہونے والا ہے، جب کہ وطن عزیز آنے والے دنوں میں ایک بڑے امتحان سے گزرنے والا ہے۔ رمضان المبارک کے بعد ہی ملک میں لوک سبھا انتخابات ہونے جار ہے ہیں۔ ملک کی مستقبل کی سمت طے کرنے میں یہ لوک سبھا انتخابات بہت ہی اہم ہیں۔ اس برس کے لوک سبھا انتخابات یہ طے کریں گے کہ ہمارا ملک عزیز کا مستقبل کس کے ہاتھوں میں ہوگا۔
دوسرے قوموں کے بہ نسبت امت مسلمہ کے لیے آنے والا الیکشن اور اس کے نتائج انتہائی اہم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آج ملک میں مسلمانوں کے خلاف جو نفرت کی فضا پیدا کی گئی ہے۔ مسلمانوں کا دائرہ تنگ کیا جا رہا ہے۔ مسلمانوں کی عبادتگاہوں کو چھینا جا رہا ہے۔ مسلمانوں کی املاک پر بلڈوزر چلایا جا رہا ہے۔ مسلمانوں کو رائٹ ٹو ورشپ سے بھی روکا جا رہا ہے۔ دہلی میں حالت نماز میں ایک بندۂ خدا سے ایک پولیس والے کی نازیبا حرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک میں نفرت کا ماحول کس انتہا کو پہنچ چکا ہے۔ ان سب کا تدارک کرنے کے لیے مسلمانوں کو ٹھوس حکمت عملی بنانی چاہیے۔ اس کی پہلی کڑی کے تحت برادران وطن کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنا ہے۔ برادران وطن سے بہتر تعلقات کے قیام کے لیے رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ایک نعمت ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

شاہ پور میں جلسہ استقبال ماہ رمضان و نعتیہ محفل

اس رمضان المبارک میں دعوت افطار کے توسط سے برادران وطن کو قریب کیا جائے۔ انھیں دعوت افطار پر مدعو کر کے روزے اور زکوٰۃ کے فلسفہ کے ساتھ ساتھ اسلام اور قران کی بنیادی تعلیمات سے واقف کرائیں۔ انھیں بتائیں کہ روزہ بھوک اور پیاس کو سمجھنے اور صبر کرنے کا پیغام دیتا ہے۔ وہیں زکٰوۃ، مستحقین کی مدد کی ترغیب دیتی ہے۔ ساتھ ہی برادران وطن کے روبرو سیرت النبیﷺ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالیں۔ آپﷺ کی مکی زندگی اور پھر فتح مکہ کے واقعات اور پھر حکمرانی کے طور طریقوں، خلافت راشدہ کے دوران غیر مسلموں سے تعلقات، اسلام میں مساوات جیسے عنوانات پر روشنی ڈالی جائے۔ چودھری حیدر علی باغبان کا کہنا ہے کہ ایسی مساجد جو غیر مسلموں کے علاقے میں موجود ہیں یا پھر تجارتی علاقوں میں موجود ہیں۔ وہاں پر اس کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کیا جائے۔ دعوت افطار کے توسط سے غیر مسلموں کو مسجدوں کے اندر بلایا جائے اور ان کے دلوں میں اسلام کے تعلق سے پائے جانے والے شبہات و خدشات کو دور کیا جائے۔ برادران وطن کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کی جائے۔

برادران وطن کو ان کی زبانوں میں کلام مجید کے ترجمے اور سیرت النبیﷺ کی کتابیں تحفہ میں پیش کریں۔ ملک آج جس دوراہے پر کھڑا ہے۔ اس کو صرف محبت بھائی چارگی، اخوت، مذہبی رواداری کے ذریعہ ہی راہ راست پر لایا جا سکتا ہے۔ ماضی میں ان ہی طریقوں سے ہی ہمارے اسلاف نے برادران وطن کو اپنے ساتھ رکھا تھا۔ اقلیت ہونے کے باوجود اس ملک میں آٹھ سو برسوں تک حکمرانی کی تھی فرقہ پرست طاقتیں برادران وطن کے ذہنوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بھر کر ہی اپنے مفادات حاصلہ کے حصول میں کامیاب ہو رہی ہیں۔ ایسے میں مسلمانوں کی اولین ذمہ داری بنتی ہے کہ برادران وطن کے دلوں سے زہر کو نکالیں اور اس کے نعم البدل کے طور پر ان کے دلوں میں مسلمانوں کے تعلق سے پیار ومحبت کو بھر دیں۔

یہ ملک صدیوں سے گنگا جمنی تہذیب کا مرکز رہا ہے۔ اس ملک کی تعمیر و ترقی میں مسلمان بھی صدیوں سے اپنا مثبت کردار ادا کرتے آ رہے ہیں۔ ملک کی آزادی میں بھی مسلمانوں نے گرانقدر خدمات انجام دی ہیں اور آزادی کے بعد بھی ملک کی تعمیر وترقی میں مسلمانوں نے نمایاں رول رہا ہے۔ ماضی میں بھی جب بھی ملک عزیز کو ایثار و قربانی کی ضرورت پڑی، مسلمانوں نے اول دستہ کے طور پر کام کیا ہے۔ موجودہ حالات میں بھی ملک کے دستور کو اور ملک کے سیکولر کردار، گنگا جمنی تہذیب کو بچانے کے لیے مسلمانوں کو آگے آنا چاہیے۔ چودھری حیدر علی باغبان نے اس موقع پر مسلمانوں سے بھی اپیل کی کہ ماہ رمضان میں اپنے گھروں میں قران کی تفسیر، درس قران کا اہتمام کریں، سماعت قران کا اپنے محلوں اور مساجد میں اہتمام کریں۔ اور زکوۃ کی مد میں اپنے غریب رشتہ داروں اور محلے والوں کی امداد کریں۔ اپنے غریب رشتہ داروں تک افطار پہنچائیں۔

گلبرگہ: گلبرگہ کے معروف سماجی رہنما و گلبرگہ وقف مشاورتی کمیٹی کے نائب صدر چودھری حیدر علی باغبان نے تمام امت مسلمہ بالخصوص گلبرگہ کے مسلمانوں کو رمضان المبارک کی پیشگی مبارکباد دی ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ آنے والا رمضان تمام امت مسلمہ کے لیے نجات کا ذریعہ بنے۔ چودھری حیدر علی باغبان کا کہنا ہے کہ اس سال رمضان المبارک ایک ایسے وقت پر سایہ فگن ہونے والا ہے، جب کہ وطن عزیز آنے والے دنوں میں ایک بڑے امتحان سے گزرنے والا ہے۔ رمضان المبارک کے بعد ہی ملک میں لوک سبھا انتخابات ہونے جار ہے ہیں۔ ملک کی مستقبل کی سمت طے کرنے میں یہ لوک سبھا انتخابات بہت ہی اہم ہیں۔ اس برس کے لوک سبھا انتخابات یہ طے کریں گے کہ ہمارا ملک عزیز کا مستقبل کس کے ہاتھوں میں ہوگا۔
دوسرے قوموں کے بہ نسبت امت مسلمہ کے لیے آنے والا الیکشن اور اس کے نتائج انتہائی اہم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آج ملک میں مسلمانوں کے خلاف جو نفرت کی فضا پیدا کی گئی ہے۔ مسلمانوں کا دائرہ تنگ کیا جا رہا ہے۔ مسلمانوں کی عبادتگاہوں کو چھینا جا رہا ہے۔ مسلمانوں کی املاک پر بلڈوزر چلایا جا رہا ہے۔ مسلمانوں کو رائٹ ٹو ورشپ سے بھی روکا جا رہا ہے۔ دہلی میں حالت نماز میں ایک بندۂ خدا سے ایک پولیس والے کی نازیبا حرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک میں نفرت کا ماحول کس انتہا کو پہنچ چکا ہے۔ ان سب کا تدارک کرنے کے لیے مسلمانوں کو ٹھوس حکمت عملی بنانی چاہیے۔ اس کی پہلی کڑی کے تحت برادران وطن کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرنا ہے۔ برادران وطن سے بہتر تعلقات کے قیام کے لیے رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ ایک نعمت ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

شاہ پور میں جلسہ استقبال ماہ رمضان و نعتیہ محفل

اس رمضان المبارک میں دعوت افطار کے توسط سے برادران وطن کو قریب کیا جائے۔ انھیں دعوت افطار پر مدعو کر کے روزے اور زکوٰۃ کے فلسفہ کے ساتھ ساتھ اسلام اور قران کی بنیادی تعلیمات سے واقف کرائیں۔ انھیں بتائیں کہ روزہ بھوک اور پیاس کو سمجھنے اور صبر کرنے کا پیغام دیتا ہے۔ وہیں زکٰوۃ، مستحقین کی مدد کی ترغیب دیتی ہے۔ ساتھ ہی برادران وطن کے روبرو سیرت النبیﷺ کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالیں۔ آپﷺ کی مکی زندگی اور پھر فتح مکہ کے واقعات اور پھر حکمرانی کے طور طریقوں، خلافت راشدہ کے دوران غیر مسلموں سے تعلقات، اسلام میں مساوات جیسے عنوانات پر روشنی ڈالی جائے۔ چودھری حیدر علی باغبان کا کہنا ہے کہ ایسی مساجد جو غیر مسلموں کے علاقے میں موجود ہیں یا پھر تجارتی علاقوں میں موجود ہیں۔ وہاں پر اس کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کیا جائے۔ دعوت افطار کے توسط سے غیر مسلموں کو مسجدوں کے اندر بلایا جائے اور ان کے دلوں میں اسلام کے تعلق سے پائے جانے والے شبہات و خدشات کو دور کیا جائے۔ برادران وطن کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کی جائے۔

برادران وطن کو ان کی زبانوں میں کلام مجید کے ترجمے اور سیرت النبیﷺ کی کتابیں تحفہ میں پیش کریں۔ ملک آج جس دوراہے پر کھڑا ہے۔ اس کو صرف محبت بھائی چارگی، اخوت، مذہبی رواداری کے ذریعہ ہی راہ راست پر لایا جا سکتا ہے۔ ماضی میں ان ہی طریقوں سے ہی ہمارے اسلاف نے برادران وطن کو اپنے ساتھ رکھا تھا۔ اقلیت ہونے کے باوجود اس ملک میں آٹھ سو برسوں تک حکمرانی کی تھی فرقہ پرست طاقتیں برادران وطن کے ذہنوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بھر کر ہی اپنے مفادات حاصلہ کے حصول میں کامیاب ہو رہی ہیں۔ ایسے میں مسلمانوں کی اولین ذمہ داری بنتی ہے کہ برادران وطن کے دلوں سے زہر کو نکالیں اور اس کے نعم البدل کے طور پر ان کے دلوں میں مسلمانوں کے تعلق سے پیار ومحبت کو بھر دیں۔

یہ ملک صدیوں سے گنگا جمنی تہذیب کا مرکز رہا ہے۔ اس ملک کی تعمیر و ترقی میں مسلمان بھی صدیوں سے اپنا مثبت کردار ادا کرتے آ رہے ہیں۔ ملک کی آزادی میں بھی مسلمانوں نے گرانقدر خدمات انجام دی ہیں اور آزادی کے بعد بھی ملک کی تعمیر وترقی میں مسلمانوں نے نمایاں رول رہا ہے۔ ماضی میں بھی جب بھی ملک عزیز کو ایثار و قربانی کی ضرورت پڑی، مسلمانوں نے اول دستہ کے طور پر کام کیا ہے۔ موجودہ حالات میں بھی ملک کے دستور کو اور ملک کے سیکولر کردار، گنگا جمنی تہذیب کو بچانے کے لیے مسلمانوں کو آگے آنا چاہیے۔ چودھری حیدر علی باغبان نے اس موقع پر مسلمانوں سے بھی اپیل کی کہ ماہ رمضان میں اپنے گھروں میں قران کی تفسیر، درس قران کا اہتمام کریں، سماعت قران کا اپنے محلوں اور مساجد میں اہتمام کریں۔ اور زکوۃ کی مد میں اپنے غریب رشتہ داروں اور محلے والوں کی امداد کریں۔ اپنے غریب رشتہ داروں تک افطار پہنچائیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.