اورنگ آباد: لوگ ریل بنانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ تاہم بعض اوقات یہ ویڈیوز بنانا اور تصاویر لینا بھی خطرناک ہوتا ہے۔ یہی نہیں کچھ لوگ اس کی وجہ سے اپنی جان بھی گنوا بیٹھتے ہیں۔ ایسا ہی ایک اور واقعہ اورنگ آباد میں پیش آیا۔ یہاں ایک لڑکی نے گاڑی میں بیٹھ کر ریل بنانے کا فیصلہ کیا۔ 30 سیکنڈ کی ریل بناتے ہوئے 23 سالہ لڑکی جان کی بازی ہار گئی۔
یہ خوفناک حادثہ پیر (17 جون) کی سہ پہر اورنگ آباد کے ضلع دولت آباد علاقے کے سلی بھنجن میں دت مندر کے قریب پیش آیا۔ اس واقعہ کے بعد ہر طرف سنسنی پھیل گئی۔
اورنگ آ باد کے ہنومان نگر کی رہنے والی شویتا دیپک سرواسے (23) سالہ اسی علاقے کے رہنے والے اپنے دوست شیوراج سنجے مولے (25) کے ساتھ کار میں سوار ہونے کے لیے نکلی تھی۔ دونوں دت مندر کے علاقے میں پہنچے۔ دوپہر میں دونوں ٹہلنے کے لیے مندر کے علاقے میں سلی بھنجن گئے تھے۔ یہاں شویتا نے ریل بنانا شروع کر دیں۔ موبائل پر ریل بناتے ہوئے اس نے اپنے دوست سے کہا کہ میں گاڑی چلاتی ہوں، تم اس کی ریل بنا دو۔
اس کے بعد شویتا کار کی سیٹ پر بیٹھ گئی اور کار کو ریورس/پیچھے لے جانے لگی۔ کہا جا رہا ہے کہ وہ گاڑی کو صحیح طریقے سے چلانا نہیں جانتی تھی۔ اسی دوران گاڑی تیزی سے پیچھے کی طرف دوڑنے لگی۔ یہ دیکھ کر دوست اپنے ہوش کھو بیٹھا اور اسے بچانے کے لیے بھاگا لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ گاڑی گہری کھائی میں گر گئی۔ بارش کے موسم میں سیاحوں کی ایک بڑی تعداد یہاں سلی بھنجن میں داتا مندر کے قریب قدرتی ماحول سے لطف اندوز ہونے کے لیے آتی ہے۔
مزید پڑھیں:زوجیلا میں گاڑی پر بھاری بھرکم پتھر گرنے سے بچی سمیت تین افراد جاں بحق - zojila road accident
یہ حادثہ پیر کی دوپہر کو پیش آیا۔ تاہم موجودہ بحث یہ ہے کہ اگر مندر کے علاقے میں حفاظتی دیوار یا لوہے کی دیوار ہوتی تو اس حادثے سے بچا جا سکتا تھا۔ دوسری جانب اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تھانہ خلد آباد کے پولیس انسپکٹر دھننجے فرات کی رہنمائی میں پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ لڑکی کو کھائی میں گرنے والی کار سے نکال کر خلد آباد رورل اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔