بہار: پارلیمانی انتخابات کے چھٹے مرحلے میں بہار کی آٹھ سیٹوں پر صبح سات بجے سے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ حق رائے دہی کے لیے والمیکی نگر، مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، شیوہر، ویشالی، گوپال گنج، سیوان اور مہاراج گنج پارلیمانی حلقے شامل ہیں۔الیکشن کمیشن بہار کے مطابق ان آٹھ پارلیمانی حلقوں میں 14872 بوتھ قائم کیے گئے ہیں۔ ہر بوتھ پر اوسطا 1004 ووٹروں کے لیے ووٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔ ایک کروڑ 49 لاکھ سے زیادہ ووٹرز 86 امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید کر رہے ہیں۔
چھٹے مرحلے میں جن اہم امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ہو رہا ہے ان میں مرکزی وزیر رادھا موہن سنگھ، بی جے پی کے سابق ریاستی صدر ڈاکٹر سنجے جسوال سابق ایم پی لولی آنند، منا شکلا اور کانگریس کے ریاستی صدر اکھلیش پرساد سنگھ کے بیٹے آکاش سنگھ وغیرہ ہیں۔ ان آٹھ سیٹوں میں سیوان پارلیمانی حلقہ اس بار بھی سرخیوں میں ہے۔ اس کی وجہ سابق ایم پی مرحوم شہاب الدین کی اہلیہ حنا شہاب ہیں، حنا شہاب اس بار آر جے ڈی چھوڑ کر آزاد امیدوار کے طور پر قسمت آزما رہی ہیں۔
مرحوم شہاب الدین تاحیات آر جے ڈی سے وابستہ رہے لیکن ان کے انتقال کے بعد لالو خاندان سے شہاب الدین کے خاندان کی قربت ختم ہوتی نظر آنے لگی تھی۔ وجہ تیجسوی یادو کی طرف سے نظر انداز کیے جانا بتایا جارہا ہے۔شہاب الدین کے انتقال کے بعد کئی بار خبریں آتی رہیں کہ لالو یادو کا کنبہ شہاب الدین کے گھر والوں کو نظر انداز کر رہا ہے اور اس کو لے کر حنا شہاب ناراض ہیں۔
پارلیمانی انتخابات سے پہلے ہی قیاس آرائی تھی کہ حنا شہاب اس بار آر جے ڈی کی ٹکٹ پر انتخاب نہیں لڑیں گی، یہ قیاس آرائی اس وقت مزید گہری ہو گئی جب لوچپا آر کے قومی صدر چراغ پاسوان حنا شہاب سے ملاقات کرنے پہنچے تھے، تب یہ امید کی جا رہی تھی کہ لوجپا آر کی ٹکٹ سے انتخاب لڑ سکتی ہیں لیکن حنا شہاب نے کسی پارٹی سے ٹکٹ لینے کے بجائے خود ہی آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا اور بتایا جارہا ہے کہ وہ بی جے پی اتحاد اور آر جے ڈی اتحاد کے امیدواروں کے لیے ایک چیلنج ہیں۔
حنا شہاب کے مد مقابل جے ڈی یو کے وجے لکشمی اور آر جے ڈی کے اودھ بہاری چودھری ہیں، یہاں سیوان کا کچھ علاقہ راجپوت برادری کا گڑھ ہے جبکہ مسلمانوں کی تعداد فیصد بھی قریب 14 فیصد ہوگی۔