گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں آج سے ہولی شروع ہوگئی ہے۔ بارہ بجے رات سے قبل ہولیکا دہن کیا گیا حالانکہ ہندی کلینڈر کے مطابق ہولی سوموار کو ضلع میں نہیں منائی جائے گی لیکن ہولیکا دہن ہوتے ہی پورا ضلع ہولی کے رنگ میں رنگ گیا ہے۔ جگہ جگہ پر ہولی منائی جارہی ہے لیکن اس دوران ضلع میں امن و قانون کی بالا دستی کے لئے ضلع پولیس بھی مستعد اور متحرک ہے۔ کیونکہ رمضان اور ہولی ایک ساتھ منائی جارہی ہے۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی نے آج ایک لیٹر جاری کرکے سبھی تھانوں کے ساتھ سائبر تھانہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر کڑی نگاہ رکھیں۔ جہاں بھی سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارم پر کشیدگی پھیلانے کی غرض سے پوسٹ کیے گئے یا پھر متنازع پوسٹ کیے گئے تو ایسے لوگوں پر فوری طور پر کاروائی کی جائے۔
اُنہوں نے اسکے لیے چوبیس گھنٹے نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی اُنہوں نے اپنے دفتر میں بھی ایک ٹیم تعینات کی ہے جو صرف سوشل میڈیا پر نگاہ رکھے گی اور یہ ٹیم سوشل میڈیا پر نگاہ رکھنے میں ماہر ہے۔ اس میں ڈی ایس پی رینک کے ایک افسر کے علاوہ داروغہ اور پولیس جوان شامل ہیں۔ ان میں کچھ افسران اور جوانوں کو صرف کاروائی کے لیے تعینات کیا گیا ہے جہاں بھی اسکی اطلاع ملتی ہے وہ فوری طور پر پوسٹ کرنے والوں پر کاروائی کرے گی۔ جو پوسٹ پولیس کو متنازع لگے گا اسکو پوسٹ کرنے والوں پر فوری کاروائی ہوگی۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی نے اس حوالہ سے بتایا کہ چونکہ تہواروں کے موقع پر دیکھا جاتا ہے کہ کچھ سماج دشمن عناصر سوشل میڈیا پر متحرک ہوجاتے ہیں اور وہ نفرت والے پوسٹ کرتے ہیں ، افواہ اور گمراہ کن مواد سے کبھی کبھار حالات خراب ہوجاتے ہیں اور اسکی وجہ سے آپسی بھائی چارگی پر بھی اثر پڑتا ہے۔ کبھی کبھار تو ایسا دیکھا گیا ہے کہ کچھ مواد تو ایسے پوسٹ کردیے جاتے ہیں جنکا تعلق ضلع سے ہوتا بھی نہیں ہے اور وہ برسوں پرانے ہوتے ہیں لیکن پوسٹ کرکے ایسا بتایا جاتا ہے کہ وہ ابھی کے ہیں اور اسی ضلع کا واقعہ ہے جسکی وجہ سے پولیس کو بھی پریشان ہونا پڑتا ہے۔
اسلئے ایسے پوسٹ پر پولیس کی سخت نگاہ ہے اور پوسٹ کرنے والوں کو کسی بھی حالت میں بخشا نہیں جائے گا۔ اُنہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی افواہ پر دھیان نہیں دیں۔ اگر کہیں کوئی افواہ اُن تک پہنچتی بھی ہے تو اس کو نظر انداز کریں یا پھر اپنے علاقے کے کسی اعلی افسر سے رابطہ کرکے پوری معلومات حاصل کریں۔ لوگوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ کسی کے بہکاوے میں ہر گز نہیں آنا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ رمضان اور ہولی ایک ساتھ منائی جارہی ہے سبھی ملکر منائیں اور ضلع کی آپسی بھائی چارگی کو برقرار رکھیں۔
وہیں سماجی رکن موتی کریمی، اسد پرویز عرف کمانڈر، پروفیسر بدیع الزمان، سید شبی شمسی ، مولانا عظمت اللہ ندوی وغیرہ نے مسلم نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کم ازکم دو دنوں تک سوشل میڈیا پر کوئی پوسٹ نہیں کریں، کوئی متنازع پوسٹ کو شیئر اور لائق نہیں کریں ، اگر اُنہیں کوئی متنازع پوسٹ نظر آتا ہے تو وہ خود اس پر کوئی رد عمل ہرگز نہیں دیں بلکہ اسکی اطلاع ضلع پولیس کو دیں ، اپنی سطح سے ہر ممکن کوشش ہوکہ وہ کسی کے بہکاوے میں نہیں آئیں اور افواہوں پر تو بالکل دھیان نہیں دیں. واضح ہوکہ آج بھی شہر گیا کے علاوہ مختلف مقامات پر پولیس کی جانب سے فلیک مارچ کیا گیا ہے۔ خود ایس ایس پی متحرک نظر آرہے ہیں۔