گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں پولیس تہواروں کے پیش نظر حساس ہے۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی کی ہدایت پر ضلع پولیس کی گشت بڑھا دی گئی ہے اور ساتھ ہی سماج دشمن عناصروں پر سخت نگاہ رکھی جارہی ہے۔ خاص کر ان علاقوں میں جہاں پہلے فرقہ وارانہ معاملے پیش آچکے ہیں۔ پولیس ان افراد پر بھی نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ جن پر ماضی میں فرقہ ورانہ کشیدگی پھیلانے میں نام سامنے آئے تھے۔
پولیس ویسے لوگوں کو تھانہ بلا کر ان سے پوچھ تاچھ کے ساتھ باؤنڈ پیپر بھی بھروا رہی ہے تاکہ وہ ماضی کے اپنے ریکارڈ کو دہرا نہیں سکیں۔ کیونکہ اس بار رمضان المبارک کے مقدس مہینہ کے ساتھ اسی ماہ میں ہندوں کا عظیم تہوار ہولی تہوار بھی منایا جانا ہے۔ رمضان کے اختتام کے بعد عید منائی جائے گی اور اسکے بعد رام نومی کا تہوار ہے۔ ساتھ ہی ضلع گیا میں پہلے مرحلے کے تحت انتخاب ہونا ہے۔
اس صورت میں چار بڑے تہواروں کو دھیان میں رکھتے ہوئے پولیس تمام تر انتظامات کو پختہ اور سخت کرنے میں لگی ہے۔ ایس ایس پی آشیش بھارتی نے بتایا کہ ضلع میں اب تک 13 ہزار سے زائد لوگوں کا باونڈ پیپر بھروایا گیا ہے۔ ان میں ویسے لوگ زیادہ ہیں جنہوں نے امن و قانون کی صورتحال کو بگاڑنے کی کوشش کی تھی یا پھر الیکشن کے دوران ہنگامے میں شامل رہے تھے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ آگے بھی اس طرح کی کاروائی جاری رہے گی۔ سی سی اے ایکٹ کے تحت بھی 106 بدنام زمانہ کی پہچان کر کاروائی کی جا رہی ہےاور اُنکے خلاف سی سی اے لگانے کی تجویز پیش کردی گئی ہے۔ جس میں اب تک 36 کے خلاف سفارش منظور کرلی گئی ہے۔ ساتھ ہی گرفتاری کی بھی فیصد بڑھائی گئی ہے۔ مسلسل چھاپے ماری کی جا رہی ہے آگے اور سخت کاروائی بدمعاشوں کے خلاف ہوگی۔ اُنہوں نے کہا کہ کسی کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے پولیس مستعد اور متحرک ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بہار میں شب برات کے موقع پر کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش
واضح ہوکہ ضلع گیا کے کچھ مقامات انتہائی حساس ہیں اور تہواروں کے موقع پر کشیدگی کا ماحول پیدا ہوجاتاہے۔ گزشتہ برس رمضان میں رام نومی کے موقع پر بیلاگنج تھانہ حلقہ سمیت بارہ چٹی اور شیرگھاٹی علاقے میں بھی کشیدگی پیدا ہوئی تھی حالانکہ پولیس کی بروقت کاروائی سے زیادہ نقصانات کا سامنا نہیں ہوا لیکن پولیس اس بار پہلے سے تیاریوں میں مصروف ہے۔