ETV Bharat / state

مکیش سہنی کے والد کا قتل، سیاسی لیڈروں کی جانب سے مذمت - Mukesh Sahni father murder case

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jul 16, 2024, 10:53 PM IST

بہار حکومت کے سابق وزیر مکیش سہنی کے والد کے قتل معاملے کی رہنماوں نے مزمت کی ہے۔ حزب اختلاف کے رہنماوں کی جانب سے امن و قانون پر سوال کھڑے کیے گئے ہیں۔ وہیں اب حکمراں جماعت کے رہنماوں کی طرف سے آر جے ڈی کے دور اقتدار کی یاد دلائی جانے لگی ہے اور کہا گیا کہ اس واردات میں شامل کوئی بخشا نہیں جائے گا۔

Etv Bharat
Etv Bharat (Etv Bharat)

گیا: وکاس شیل انسان پارٹی ' وی آئی پی ' کے سربراہ اور حکومت بہار کے سابق وزیر مکیش سہنی کے والد کے قتل معاملے کی رہنماؤں نے مزمت کی ہے۔ جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری اور ایم ایل سی افاق احمد خان نے سابق وزیر مکیش سہنی کے والد کے قتل معاملے میں کہا کہ یہ واردات افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ ایسے واقعات ہرگز نہیں ہونے چاہیے۔ حکومت بہار نے اس کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ خود وزیر اعلی نتیش کمار کا بھی بیان آچکا ہے کہ کوئی بھی بخشا نہیں جائے گا۔ آفاق احمد خان نے کہا کہ ہر پہلوؤں پر بہار پولیس گہرائی سے تفتیش کرے گی اور ملزموں کو کسی بھی حالت میں بخشا نہیں جائے گا۔

گیا: مکیش سہنی کے والد کے قتل معاملے سیاسی لیڈروں کی جانب سے مذمت (ETV Bharat)

آفاق احمد خان نے حزب اختلاف کے رہنماؤں کے ذریعے حکومت کے لاء اینڈ آرڈر پر سوال اٹھائے جانے پر کہا کہ یہ ان کی سوچ ہے لاء اینڈ آرڈر خراب ہے، اس وقت سیاست نہیں بلکہ لواحقین کے غم میں کھڑے ہونے کا وقت ہے۔ بہار حکومت مکیش سہنی کے کنبہ کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر حالت میں انصاف ملے گا۔ جو بھی قصور وار ہونگے وہ بخشے نہیں جائیں گے۔ کیونکہ کوئی بھی واردات اور قتل تو قتل ہے۔ خواہ وہ کسی عام کے ساتھ پیش آئے یا کسی خاص کے ساتھ پیش آئے، سرکار کسی کو بخشنے یا بچانے کا کام نہیں کرتی ہے۔ لازمی طور پر کاروائی ہوگی۔ اور بہت جلد ہی ملزمان پولیس کی گرفت میں ہوں گے۔

جبکہ گیا دورے پر پہنچے بہار کے سابق وزیر اعلی اور مرکزی وزیر جیتن رام مانجهی نے کہا کہ واقعہ قابل مذمت ہے۔ ایسے واقعات نہیں ہونے چاہیے۔ حکومت کو چاہیے کہ سنجیدگی سے اس معاملے کی جانچ کرائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑی واردات ہے اس کے تمام پہلوؤں پر جانچ ہونی چاہیے، ایسا کس نے کیا اور کیوں کیا؟ یہ بھی سامنے آنا چاہیے۔ اس موقع پر جب ان سے پوچھا گیا کہ آر جے ڈی کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ بہار میں جنگل راج آگیا ہے اس پر انہوں نے کہا کہ ایسی باتیں صرف وہی کہہ سکتے ہیں جو جنگل راج کے حامی ہیں۔ اس لیے انہیں یاد ہے کہ جنگل راج آگیا ہے۔ دراصل مکیش سہنی کے والد دربھنگہ کے گھنشیام پور تھانہ علاقے کے جیرت گاؤں میں اپنے گھر میں اکیلے رہتے ہیں۔

ان کے قتل کے بعد بہار کی سیاست گرما گئی ہے۔ ان کے قتل کے پیچھے حزب اختلاف نے پولیس اور حکومت کی ناکامی بتائی ہے۔ آر جے ڈی سمیت بہار کی سبھی حزب اختلاف کی پارٹیوں کے رہنماؤں نے حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی ہے۔ رہنماؤں کی جانب سے سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں کہ کیا یہی امن قانون کا دور ہے۔ جہاں سیاسی رہنماؤں کا کنبہ بھی محفوظ نہیں ہے۔ واضح ہوکہ مکیش سہنی کے والد کے قتل کے بعد بہار میں سیاسی ہنگامہ مچا ہواہے۔ آج انکے گھر سے لاش ملی تھی۔

گیا: وکاس شیل انسان پارٹی ' وی آئی پی ' کے سربراہ اور حکومت بہار کے سابق وزیر مکیش سہنی کے والد کے قتل معاملے کی رہنماؤں نے مزمت کی ہے۔ جے ڈی یو کے قومی جنرل سکریٹری اور ایم ایل سی افاق احمد خان نے سابق وزیر مکیش سہنی کے والد کے قتل معاملے میں کہا کہ یہ واردات افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔ ایسے واقعات ہرگز نہیں ہونے چاہیے۔ حکومت بہار نے اس کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ خود وزیر اعلی نتیش کمار کا بھی بیان آچکا ہے کہ کوئی بھی بخشا نہیں جائے گا۔ آفاق احمد خان نے کہا کہ ہر پہلوؤں پر بہار پولیس گہرائی سے تفتیش کرے گی اور ملزموں کو کسی بھی حالت میں بخشا نہیں جائے گا۔

گیا: مکیش سہنی کے والد کے قتل معاملے سیاسی لیڈروں کی جانب سے مذمت (ETV Bharat)

آفاق احمد خان نے حزب اختلاف کے رہنماؤں کے ذریعے حکومت کے لاء اینڈ آرڈر پر سوال اٹھائے جانے پر کہا کہ یہ ان کی سوچ ہے لاء اینڈ آرڈر خراب ہے، اس وقت سیاست نہیں بلکہ لواحقین کے غم میں کھڑے ہونے کا وقت ہے۔ بہار حکومت مکیش سہنی کے کنبہ کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر حالت میں انصاف ملے گا۔ جو بھی قصور وار ہونگے وہ بخشے نہیں جائیں گے۔ کیونکہ کوئی بھی واردات اور قتل تو قتل ہے۔ خواہ وہ کسی عام کے ساتھ پیش آئے یا کسی خاص کے ساتھ پیش آئے، سرکار کسی کو بخشنے یا بچانے کا کام نہیں کرتی ہے۔ لازمی طور پر کاروائی ہوگی۔ اور بہت جلد ہی ملزمان پولیس کی گرفت میں ہوں گے۔

جبکہ گیا دورے پر پہنچے بہار کے سابق وزیر اعلی اور مرکزی وزیر جیتن رام مانجهی نے کہا کہ واقعہ قابل مذمت ہے۔ ایسے واقعات نہیں ہونے چاہیے۔ حکومت کو چاہیے کہ سنجیدگی سے اس معاملے کی جانچ کرائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑی واردات ہے اس کے تمام پہلوؤں پر جانچ ہونی چاہیے، ایسا کس نے کیا اور کیوں کیا؟ یہ بھی سامنے آنا چاہیے۔ اس موقع پر جب ان سے پوچھا گیا کہ آر جے ڈی کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ بہار میں جنگل راج آگیا ہے اس پر انہوں نے کہا کہ ایسی باتیں صرف وہی کہہ سکتے ہیں جو جنگل راج کے حامی ہیں۔ اس لیے انہیں یاد ہے کہ جنگل راج آگیا ہے۔ دراصل مکیش سہنی کے والد دربھنگہ کے گھنشیام پور تھانہ علاقے کے جیرت گاؤں میں اپنے گھر میں اکیلے رہتے ہیں۔

ان کے قتل کے بعد بہار کی سیاست گرما گئی ہے۔ ان کے قتل کے پیچھے حزب اختلاف نے پولیس اور حکومت کی ناکامی بتائی ہے۔ آر جے ڈی سمیت بہار کی سبھی حزب اختلاف کی پارٹیوں کے رہنماؤں نے حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی ہے۔ رہنماؤں کی جانب سے سوال کھڑے کیے جا رہے ہیں کہ کیا یہی امن قانون کا دور ہے۔ جہاں سیاسی رہنماؤں کا کنبہ بھی محفوظ نہیں ہے۔ واضح ہوکہ مکیش سہنی کے والد کے قتل کے بعد بہار میں سیاسی ہنگامہ مچا ہواہے۔ آج انکے گھر سے لاش ملی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.